انیس کے اشعار کا ترجمان ناول ’’ایک قطرۂ خون‘‘
٭پروفیسرسیماصغیر شعبہ اردو،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ۔ اس تصور سے انکار ممکن نہیں کہ ادب اور سماج کا رشتہ ایک ناگزیر
٭پروفیسرسیماصغیر شعبہ اردو،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ۔ اس تصور سے انکار ممکن نہیں کہ ادب اور سماج کا رشتہ ایک ناگزیر
٭پروفیسر صغیر افراہیم فطرتِ انسانی میں جذبہ دردوغم کی حیثیت قوی تر ہے اور رنج وغم کے احساس کی شدت ہی اشک
نئی دہلی (اسٹاف رپورٹر)پچھلی بار ادارہ کسوٹی جدید نے مفکّر جمالیات بابا سائیں پروفیسر شکیل الرحمٰن کو ان کی مجموعی ادبی خدمات
(1857سے 1935 تک) ٭ڈاکٹر وسیم انور اسسٹنٹ پروفیسر شعبہء اردو فارسی،ڈاکٹر ہری سنگھ گور یونی ورسٹی,ساگر ایم پی 470003 wsmnwr@gmail.com 1857کے انقلاب
(ایک تفصیلی جائزہ) ٭ڈاکٹرمحمد کلیم ضیاؔ سابق صدر،شعبۂ اردو، اسمٰعیل یوسف کالج،جوگیشوری (مشرق)،ممبئی ۔ جنابِ مقصود الٰہی شیخ کا تعلق ان محّبانِ
٭ایم ودود ساجد ….تبلیغی جماعت کے خلاف لیا جانے والا ایکشن ہندوستانی مسلمانوں کو دی جانے والی بالواسطہ وارننگ ۔۔۔\” پورے ملک
تحریر : سعدیہ سلیم شمسی آگرہ ۔ ایک عہد تھا جو تمام ہوا ایک آفتاب تھا جو شام ہوا ابھی ابھی تو
٭فوزیہ رباب گوا (انڈیا) راحت اندوری بھی سدا کے لیے روٹھ چلے۔وہ شاعر جس نے چالیس پینتالیس برسوں تک حرف و صوت
٭عبدالحی شعبہ اردو، سی ایم کالج، دربھنگہ، بہار۔ راحت اندوری کی اچانک وفات سے اردو شاعری کے گلیارے جیسے سونے ہوگئے ہیں۔کسی
٭ڈاکٹر نبیل احمد نبیل دلِ خراب مرا دھڑکنوں میں گم ہو جاے نگاہ ایسے کبھی موسموں میں گم ہو جاے وہ ایک
٭پروفیسرصغیر افراہیم سابق صدر شعبہ اردو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ عام طور پر ناول کی تعریف اِس طرح کی جاتی
٭ڈاکٹر سلیم محی الدین پروفیسر،صدر شعبہ اردو شری شیواجی کالج، پربھنی۔ سیماب وشی ، تشنہ لبی، با خبری ہے اس دشت میں
ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ اسوسی ایٹ پروفیسر، صدر شعبہ اُردو، جی ایس سائنس ،آرٹس ، اینڈ کامرس کالج، کھام گاؤںضلع بلڈانہ، مہاراشٹر،
ممبئی (اسٹاف رپورٹر) ڈاکٹر عبدالله امتیاز احمد نے صدر شعبہ اردو ممبئی یونیورٹی کی حیثیت سےحال ہی میںچارج سنبھال لیا ہے۔1975 کو
نئی دہلی (اسٹاف رپورٹر)مقامِ مسرت ہے کہ گیا وہائٹ ہاؤس کے سید محمد مجتبیٰ مرحوم کے پوتے اور اردو کے دیرینہ خادم
٭صبانازنین(گورکھپور) ہر سال پندرہ اگست بڑی دھوم دھام سے منا یا جاتا ہے ۔ہندستان کا بچہ بچہ اس جشن میں شرکت کرتا
۷۴؍ ویں یومِ آزادی کے موقع پر جامعہ ملیہ اسلامیہ کے زیرِ اہتمام ۶؍ زبانوں پر مشتمل مشاعرۂ جشنِ آزادی کا انعقاد
نئی دہلی (اسٹاف ر پورٹر) شعبۂ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ کی سابق استاد ڈاکٹر صادقہ ذکی کے سانحۂ ارتحال پر صدرِ شعبہ
نئی دہلی ، (اسٹاف رپورٹر)ورلڈ اردو ایسوسی ایشن کی طرف سے دو روزہ آن لائن سیمینار بہ عنوان ’’ آزادیٔ ہند میں
٭ڈاکٹر مشتاق احمد وانی منّور چتر ویدی مظلومؔکی پُروقار شخصیت نئی اور پُرانی نسل کے لوگوں کے لیے پُل کی حیثیت رکھتی
٭ڈاکٹر مشاق احمد وانی ’’بیٹے……اک بار میری بات مان لے کامیاب رہے گا ۔میرے چار بیٹوں میں تُو سب سے زیادہ ضدی
٭ڈاکٹر وسیم انور اسسٹنٹ پروفیسر شعبہء اردو فارسی،ڈاکٹر ہری سنگھ گور یونی ورسٹی,ساگر ایم پی 470003 سیکولرازم سب سے پہلے یوروپ میں
*نیلوفرحفیظ اسسٹنٹ پروفیسر(فارسی) شعبہ عربی وفارسی، دانشگاہ الہٰ آباد، پریاگ راج۔ ابوالحسن یمین الدین بن سیف االدین محمودمعروف بہ امیرخسرو دہلوی ہمارےملک
٭ڈاکٹر صالحہ صدیقی ادب سماج کا آئینہ ہوتا ہے۔جس میں ہر زمانے کی سچی تصویر دیکھی جا سکتی ہے ہمارے ادباء و
٭ڈاکٹر صالحہ صدیقی مدھیہ پر دیش کے اندور کا رہنے وا لا ایک عوامی شاعرجس کی شاعری عوام کے دل کی دھڑکنوں
احمد رشید گلی رہٹ والا کنواں،سرائے رحمن، علی گڑھ ذکیہ مشہدی اپنے ڈھب کی الگ فنکار ہیں جن کی قلم میں روانی
احمد رشید گلی رہٹ والا کنواں،سرائے رحمن، علی گڑھ ذکیہ مشہدی اپنے ڈھب کی الگ فنکار ہیں جن کی قلم میں روانی
احمد رشید گلی رہٹ والا کنواں،سرائے رحمن، علی گڑھ ذکیہ مشہدی اپنے ڈھب کی الگ فنکار ہیں جن کی قلم میں روانی
احمد رشید گلی رہٹ والا کنواں،سرائے رحمن، علی گڑھ ذکیہ مشہدی اپنے ڈھب کی الگ فنکار ہیں جن کی قلم میں روانی
احمد رشید گلی رہٹ والا کنواں،سرائے رحمن، علی گڑھ ذکیہ مشہدی اپنے ڈھب کی الگ فنکار ہیں جن کی قلم میں روانی
احمد رشید گلی رہٹ والا کنواں،سرائے رحمن، علی گڑھ ذکیہ مشہدی اپنے ڈھب کی الگ فنکار ہیں جن کی قلم میں روانی
ڈاکٹر عمیرمنظر اسسٹنٹ پروفیسر،شعبۂ اردو مولانا آزاد نیشنل اردو یوونی ورسٹی۔لکھنؤ کیمپس پروفیسر مرزا خلیل احمد بیگ کا مختصر تعارف:۔ پروفیسر مرزا
٭ پروفیسر صغیر افراہیم شعبۂ اردو،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ مئی ۱۸۵۷ء آزادئہندکا سنگ میل اِس لیے ہے کہ یہ نہ
٭پروفیسرشہاب عنایت ملک عالمی شہرت یافتہ اُردوشاعرراحت اندوری گذشتہ منگل کی شام اندورکے ایک مقامی ہسپتال میں دم توڑکر اپنے کروڑوں چاہنے
٭انیس رفیع،کولکاتا صغیر افراہیم کے برسوں پرانے افسانوں کو پڑھ کر پتہ چلتا ہے کہ اُن کی ذہنی پرورش ایک نیم متوسط
منشی پریم چند اردو کے وہ افسانہ نگار ہیں جنہوں نے اردو افسانوں کو طلسماتی اور رومانی فضا سے نکال کر
منشی پریم چند افسانوی ادب کے وہ درخشندہ ستارہ ہیں جس کی چمک رہتی دنیا تک قائم رہنے والی ہے۔ 31 جولائی
جھونپڑے کے دروازے پر باپ اور بیٹا دونوں، ایک بجھے ہوئے الاو کے سامنے خاموش بیٹھے ہوئے تھے اور اندر بیٹے کی
رمضان کے پورے تیس روزوں کے بعد آج عید آئی۔ کتنی سہانی اور رنگین صبح ہے۔ بچے کی طرح پر تبسم درختوں
زندگی کا بڑا حصّہ تو اسی گھر میں گزر گیا مگر کبھی آرام نہ نصیب ہوا۔ میرے شوہر دُنیا کی نگاہ میں
٭حقانی القاسمی محبوب الرحمن فاروقی نہ ہوتے تو میں آج دہلی میں نہ ہوتا، ادب اور ادبی دنیا سے میرا رشتہ کٹ
٭ڈاکٹر پردیپ جین 46بی،نئی منڈی،مظفر نگر، اتر پردیش (انڈیا) بین الاقوامی سطح پر ہندوستانی ادب کے ترجمان بن کر اُبھرنے والے منشی
٭پروفیسر صغیر افراہیم سابق صدر، شعبۂ اردو، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ ادیب زندگی کو ایک خاص نظر سے دیکھتا ہے
٭ڈاکٹر وسیم انور اسسٹنٹ پروفیسر شعبہء اردو فارسی،ڈاکٹر ہری سنگھ گور یونی ورسٹی,ساگر ایم پی 470003 تعلیم معاشرے کی ترقی کا سب
٭تنزیلہ مغل ے دور میں دیکھا گیا ہے کہ لوگوں کی اکثریت میں بوریت اور ڈپریشن کا عنصر غالب آیا ہے. تو
٭ڈاکٹر مشتاق احمدوانی اسسٹنٹ پروفیسر شعبۂ اُردو بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری( جموں وکشمیر) ’’میں اپنے اس تیسرے بیٹے نفیس احمد
تحریر: افضل رضوی۔ آسٹریلیا پروفیسرڈاکٹر رئیس احمد صمدانی ایک ہمہ جہت شخصیت ہیں، انہوں نے سوانح نگاری ، خاکہ نگاری ، کالم
٭شمائلہ حسین ڈاکٹر حمیرا اشفاق آج کل اسلامیہ انٹر نیشنل یونیورسٹی ، اسلام آباد کے شعبہ اردو کی سربراہ کے طور پر
٭ فطرت سوہان ڈیزاسٹر اینا لسٹ رائیٹرز الرقاء سوریا،شام معدومیتں (1) وہ تنہائی سے باہر اک نیا آغاز کرتا ہے کہ شاید
٭پروفیسر اسلم جمشید پوری مشرقی دہلی کی ایک مشہور کالونی ہے یمنا وہار ۔اس کالونی سے متصل شمالی گھونڈہ،نورالٰہی، موج پور، وجے
٭سہیل سالمؔ کشمیر یونیورسٹی شعبہ اردو،سری نگر،کشمیر۔ ہمالہ کے دامن میں ابلتے ہوئے چشموں،آبشاروں،لالہ زاروں،سر سبز وشاداب کھیتوں،زعفران زاروںکے ہوشربا اور پر
٭ڈاکٹر مشتاق احمد وانی اسسٹنٹ پروفیسر شعبۂ اردو بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری( جموں کشمیر) اعلیٰ معیار کی شاعری کرنا مرصع
٭ڈاکٹر شریف احمد قریشی سابق صدر، شعبۂ اُردو گورنمنٹ رضا پوسٹ گریجویٹ کالج، رام پور(یوپی) ڈاکٹر مشتاق احمد وانی نہ صرف جمّوں
٭ڈاکٹر وسیم انور اسسٹنٹ پروفیسر شعبہء اردو فارسی،ڈاکٹر ہری سنگھ گور یونی ورسٹی,ساگر ایم پی 470003 wsmnwr@gmail.com انسان ایک ترقی پذیر معاشرتی
٭پروفیسرشہاب عنایت ملک صدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی رابطہ نمبر:094191-81351 جموں وکشمیرمیں اُردوزبان وادب کی تاریخ دوسوسال سے کم ہے لیکن اس کے باوجود
٭ڈاکٹر رئیس احمد صمدانی قرنطین ، قید تنہائی، خلوت، اکیلا پن کسی وبا جیسے کورونا ، طاعون وغیرہ کی وجہ سے ہو
٭ڈاکٹرشاذیہ کمال گیسٹ اسسٹنٹ پروفیسر، بہار یونیورسٹی، مظفرپور موبائل نمبر:9386134522 اردوفکشن کی دنیا میں عبدالصمد کا نام تعارف کا محتاج نہیں ہے۔
٭ڈاکٹر مشتاق احمد وانی اسسٹنٹ پروفیسرشعبۂ اُردو باباغلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری(جموں کشمیر) دیا رام کو اپنے گہرے دوست رمیش بھاردواج کی
٭شیبا کوثر (برہ بترہ آرہ،بہار۔پن کوڈ802301) وہ بھیکا رن پھر سامنے آ گئی تھی،جتنا اس سے بچنا چاہتا ہوں اتنی ہی بار
٭پروفیسر صغیر افراہیم سابق صدر شعبۂ اُردو علی گڑھ مسلم یونیوسٹی، علی گڑھ-۲ s.afraheim@yahoo.in تخلیقی عمل میں متخیلہ کی اہمیت سے انکار
٭پروفیسرسیماصغیر شعبہ اردو،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ۔ اس تصور سے انکار ممکن نہیں کہ ادب اور سماج کا رشتہ ایک ناگزیر
٭پروفیسر صغیر افراہیم فطرتِ انسانی میں جذبہ دردوغم کی حیثیت قوی تر ہے اور رنج وغم کے احساس کی شدت ہی اشک
نئی دہلی (اسٹاف رپورٹر)پچھلی بار ادارہ کسوٹی جدید نے مفکّر جمالیات بابا سائیں پروفیسر شکیل الرحمٰن کو ان کی مجموعی ادبی خدمات
(1857سے 1935 تک) ٭ڈاکٹر وسیم انور اسسٹنٹ پروفیسر شعبہء اردو فارسی،ڈاکٹر ہری سنگھ گور یونی ورسٹی,ساگر ایم پی 470003 wsmnwr@gmail.com 1857کے انقلاب
(ایک تفصیلی جائزہ) ٭ڈاکٹرمحمد کلیم ضیاؔ سابق صدر،شعبۂ اردو، اسمٰعیل یوسف کالج،جوگیشوری (مشرق)،ممبئی ۔ جنابِ مقصود الٰہی شیخ کا تعلق ان محّبانِ
٭ایم ودود ساجد ….تبلیغی جماعت کے خلاف لیا جانے والا ایکشن ہندوستانی مسلمانوں کو دی جانے والی بالواسطہ وارننگ ۔۔۔\” پورے ملک
تحریر : سعدیہ سلیم شمسی آگرہ ۔ ایک عہد تھا جو تمام ہوا ایک آفتاب تھا جو شام ہوا ابھی ابھی تو
٭فوزیہ رباب گوا (انڈیا) راحت اندوری بھی سدا کے لیے روٹھ چلے۔وہ شاعر جس نے چالیس پینتالیس برسوں تک حرف و صوت
٭عبدالحی شعبہ اردو، سی ایم کالج، دربھنگہ، بہار۔ راحت اندوری کی اچانک وفات سے اردو شاعری کے گلیارے جیسے سونے ہوگئے ہیں۔کسی
٭ڈاکٹر نبیل احمد نبیل دلِ خراب مرا دھڑکنوں میں گم ہو جاے نگاہ ایسے کبھی موسموں میں گم ہو جاے وہ ایک
٭پروفیسرصغیر افراہیم سابق صدر شعبہ اردو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ عام طور پر ناول کی تعریف اِس طرح کی جاتی
٭ڈاکٹر سلیم محی الدین پروفیسر،صدر شعبہ اردو شری شیواجی کالج، پربھنی۔ سیماب وشی ، تشنہ لبی، با خبری ہے اس دشت میں
ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ اسوسی ایٹ پروفیسر، صدر شعبہ اُردو، جی ایس سائنس ،آرٹس ، اینڈ کامرس کالج، کھام گاؤںضلع بلڈانہ، مہاراشٹر،
ممبئی (اسٹاف رپورٹر) ڈاکٹر عبدالله امتیاز احمد نے صدر شعبہ اردو ممبئی یونیورٹی کی حیثیت سےحال ہی میںچارج سنبھال لیا ہے۔1975 کو
نئی دہلی (اسٹاف رپورٹر)مقامِ مسرت ہے کہ گیا وہائٹ ہاؤس کے سید محمد مجتبیٰ مرحوم کے پوتے اور اردو کے دیرینہ خادم
٭صبانازنین(گورکھپور) ہر سال پندرہ اگست بڑی دھوم دھام سے منا یا جاتا ہے ۔ہندستان کا بچہ بچہ اس جشن میں شرکت کرتا
۷۴؍ ویں یومِ آزادی کے موقع پر جامعہ ملیہ اسلامیہ کے زیرِ اہتمام ۶؍ زبانوں پر مشتمل مشاعرۂ جشنِ آزادی کا انعقاد
نئی دہلی (اسٹاف ر پورٹر) شعبۂ اردو جامعہ ملیہ اسلامیہ کی سابق استاد ڈاکٹر صادقہ ذکی کے سانحۂ ارتحال پر صدرِ شعبہ
نئی دہلی ، (اسٹاف رپورٹر)ورلڈ اردو ایسوسی ایشن کی طرف سے دو روزہ آن لائن سیمینار بہ عنوان ’’ آزادیٔ ہند میں
٭ڈاکٹر مشتاق احمد وانی منّور چتر ویدی مظلومؔکی پُروقار شخصیت نئی اور پُرانی نسل کے لوگوں کے لیے پُل کی حیثیت رکھتی
٭ڈاکٹر مشاق احمد وانی ’’بیٹے……اک بار میری بات مان لے کامیاب رہے گا ۔میرے چار بیٹوں میں تُو سب سے زیادہ ضدی
٭ڈاکٹر وسیم انور اسسٹنٹ پروفیسر شعبہء اردو فارسی،ڈاکٹر ہری سنگھ گور یونی ورسٹی,ساگر ایم پی 470003 سیکولرازم سب سے پہلے یوروپ میں
*نیلوفرحفیظ اسسٹنٹ پروفیسر(فارسی) شعبہ عربی وفارسی، دانشگاہ الہٰ آباد، پریاگ راج۔ ابوالحسن یمین الدین بن سیف االدین محمودمعروف بہ امیرخسرو دہلوی ہمارےملک
٭ڈاکٹر صالحہ صدیقی ادب سماج کا آئینہ ہوتا ہے۔جس میں ہر زمانے کی سچی تصویر دیکھی جا سکتی ہے ہمارے ادباء و
٭ڈاکٹر صالحہ صدیقی مدھیہ پر دیش کے اندور کا رہنے وا لا ایک عوامی شاعرجس کی شاعری عوام کے دل کی دھڑکنوں
احمد رشید گلی رہٹ والا کنواں،سرائے رحمن، علی گڑھ ذکیہ مشہدی اپنے ڈھب کی الگ فنکار ہیں جن کی قلم میں روانی
احمد رشید گلی رہٹ والا کنواں،سرائے رحمن، علی گڑھ ذکیہ مشہدی اپنے ڈھب کی الگ فنکار ہیں جن کی قلم میں روانی
احمد رشید گلی رہٹ والا کنواں،سرائے رحمن، علی گڑھ ذکیہ مشہدی اپنے ڈھب کی الگ فنکار ہیں جن کی قلم میں روانی
احمد رشید گلی رہٹ والا کنواں،سرائے رحمن، علی گڑھ ذکیہ مشہدی اپنے ڈھب کی الگ فنکار ہیں جن کی قلم میں روانی
احمد رشید گلی رہٹ والا کنواں،سرائے رحمن، علی گڑھ ذکیہ مشہدی اپنے ڈھب کی الگ فنکار ہیں جن کی قلم میں روانی
احمد رشید گلی رہٹ والا کنواں،سرائے رحمن، علی گڑھ ذکیہ مشہدی اپنے ڈھب کی الگ فنکار ہیں جن کی قلم میں روانی
ڈاکٹر عمیرمنظر اسسٹنٹ پروفیسر،شعبۂ اردو مولانا آزاد نیشنل اردو یوونی ورسٹی۔لکھنؤ کیمپس پروفیسر مرزا خلیل احمد بیگ کا مختصر تعارف:۔ پروفیسر مرزا
٭ پروفیسر صغیر افراہیم شعبۂ اردو،علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ مئی ۱۸۵۷ء آزادئہندکا سنگ میل اِس لیے ہے کہ یہ نہ
٭پروفیسرشہاب عنایت ملک عالمی شہرت یافتہ اُردوشاعرراحت اندوری گذشتہ منگل کی شام اندورکے ایک مقامی ہسپتال میں دم توڑکر اپنے کروڑوں چاہنے
٭انیس رفیع،کولکاتا صغیر افراہیم کے برسوں پرانے افسانوں کو پڑھ کر پتہ چلتا ہے کہ اُن کی ذہنی پرورش ایک نیم متوسط
منشی پریم چند اردو کے وہ افسانہ نگار ہیں جنہوں نے اردو افسانوں کو طلسماتی اور رومانی فضا سے نکال کر
منشی پریم چند افسانوی ادب کے وہ درخشندہ ستارہ ہیں جس کی چمک رہتی دنیا تک قائم رہنے والی ہے۔ 31 جولائی
جھونپڑے کے دروازے پر باپ اور بیٹا دونوں، ایک بجھے ہوئے الاو کے سامنے خاموش بیٹھے ہوئے تھے اور اندر بیٹے کی
رمضان کے پورے تیس روزوں کے بعد آج عید آئی۔ کتنی سہانی اور رنگین صبح ہے۔ بچے کی طرح پر تبسم درختوں
زندگی کا بڑا حصّہ تو اسی گھر میں گزر گیا مگر کبھی آرام نہ نصیب ہوا۔ میرے شوہر دُنیا کی نگاہ میں
٭حقانی القاسمی محبوب الرحمن فاروقی نہ ہوتے تو میں آج دہلی میں نہ ہوتا، ادب اور ادبی دنیا سے میرا رشتہ کٹ
٭ڈاکٹر پردیپ جین 46بی،نئی منڈی،مظفر نگر، اتر پردیش (انڈیا) بین الاقوامی سطح پر ہندوستانی ادب کے ترجمان بن کر اُبھرنے والے منشی
٭پروفیسر صغیر افراہیم سابق صدر، شعبۂ اردو، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ ادیب زندگی کو ایک خاص نظر سے دیکھتا ہے
٭ڈاکٹر وسیم انور اسسٹنٹ پروفیسر شعبہء اردو فارسی،ڈاکٹر ہری سنگھ گور یونی ورسٹی,ساگر ایم پی 470003 تعلیم معاشرے کی ترقی کا سب
٭تنزیلہ مغل ے دور میں دیکھا گیا ہے کہ لوگوں کی اکثریت میں بوریت اور ڈپریشن کا عنصر غالب آیا ہے. تو
٭ڈاکٹر مشتاق احمدوانی اسسٹنٹ پروفیسر شعبۂ اُردو بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری( جموں وکشمیر) ’’میں اپنے اس تیسرے بیٹے نفیس احمد
تحریر: افضل رضوی۔ آسٹریلیا پروفیسرڈاکٹر رئیس احمد صمدانی ایک ہمہ جہت شخصیت ہیں، انہوں نے سوانح نگاری ، خاکہ نگاری ، کالم
٭شمائلہ حسین ڈاکٹر حمیرا اشفاق آج کل اسلامیہ انٹر نیشنل یونیورسٹی ، اسلام آباد کے شعبہ اردو کی سربراہ کے طور پر
٭ فطرت سوہان ڈیزاسٹر اینا لسٹ رائیٹرز الرقاء سوریا،شام معدومیتں (1) وہ تنہائی سے باہر اک نیا آغاز کرتا ہے کہ شاید
٭پروفیسر اسلم جمشید پوری مشرقی دہلی کی ایک مشہور کالونی ہے یمنا وہار ۔اس کالونی سے متصل شمالی گھونڈہ،نورالٰہی، موج پور، وجے
٭سہیل سالمؔ کشمیر یونیورسٹی شعبہ اردو،سری نگر،کشمیر۔ ہمالہ کے دامن میں ابلتے ہوئے چشموں،آبشاروں،لالہ زاروں،سر سبز وشاداب کھیتوں،زعفران زاروںکے ہوشربا اور پر
٭ڈاکٹر مشتاق احمد وانی اسسٹنٹ پروفیسر شعبۂ اردو بابا غلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری( جموں کشمیر) اعلیٰ معیار کی شاعری کرنا مرصع
٭ڈاکٹر شریف احمد قریشی سابق صدر، شعبۂ اُردو گورنمنٹ رضا پوسٹ گریجویٹ کالج، رام پور(یوپی) ڈاکٹر مشتاق احمد وانی نہ صرف جمّوں
٭ڈاکٹر وسیم انور اسسٹنٹ پروفیسر شعبہء اردو فارسی،ڈاکٹر ہری سنگھ گور یونی ورسٹی,ساگر ایم پی 470003 wsmnwr@gmail.com انسان ایک ترقی پذیر معاشرتی
٭پروفیسرشہاب عنایت ملک صدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی رابطہ نمبر:094191-81351 جموں وکشمیرمیں اُردوزبان وادب کی تاریخ دوسوسال سے کم ہے لیکن اس کے باوجود
٭ڈاکٹر رئیس احمد صمدانی قرنطین ، قید تنہائی، خلوت، اکیلا پن کسی وبا جیسے کورونا ، طاعون وغیرہ کی وجہ سے ہو
٭ڈاکٹرشاذیہ کمال گیسٹ اسسٹنٹ پروفیسر، بہار یونیورسٹی، مظفرپور موبائل نمبر:9386134522 اردوفکشن کی دنیا میں عبدالصمد کا نام تعارف کا محتاج نہیں ہے۔
٭ڈاکٹر مشتاق احمد وانی اسسٹنٹ پروفیسرشعبۂ اُردو باباغلام شاہ بادشاہ یونیورسٹی راجوری(جموں کشمیر) دیا رام کو اپنے گہرے دوست رمیش بھاردواج کی
٭شیبا کوثر (برہ بترہ آرہ،بہار۔پن کوڈ802301) وہ بھیکا رن پھر سامنے آ گئی تھی،جتنا اس سے بچنا چاہتا ہوں اتنی ہی بار
٭پروفیسر صغیر افراہیم سابق صدر شعبۂ اُردو علی گڑھ مسلم یونیوسٹی، علی گڑھ-۲ s.afraheim@yahoo.in تخلیقی عمل میں متخیلہ کی اہمیت سے انکار