احساس

( الماس شبی )

\"pic

رات پلیٹ میں دُکھ رکھا تھا
صبح کے کپ میں بیزاری تھی
شام چائے کے ساتھ پڑا تھا
دِل کی صورت والا اک برفی کا ٹکڑا
آج میرے کمرے میں پھر سے ہجر کی ٹیبل پر
دل کا پیالہ یوں اشکوں سے بھرا ہوا تھا
اندر سے کچھ ٹوٹ گیا تھا
اور اک جگ یادوں سے بھرا میری جانب دیکھ رہا تھا
ایک گلاس تھکن کا خالی
جیسے در سے کوئی سوالی
بِن پائے ہی لوٹ گیا تھا
نیند کے تکیے پر سر رکھا
میرے سرہانے کتاب تمہاری
میرا جیون دم سادھے چُپ چاپ پڑا تھا
میں نے جوں ہی ہاتھ بڑھایا
لفظوں سے اک چہرہ اُبھرا
خواب کی چادر مجھے تھما کر مجھ سے بولا
رات بہت ہی بیت چکی ہے
اب سوجاؤ

Leave a Comment