اردو ادب کے زندہ دل شخصیت جناب شاہد انور صاحب اب اس دنیا میں نہیں رہے

٭ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ کی رپورٹ

\"FB_IMG_1456835925376\"
نئی دہلی ،۱؍ مارچ ۔اردو زبان وادب سے وابستہ افراد کے لیے یہ خبر کسی صدمہ سے کم نہیں ہے کہ آج مورخہ یکم مارچ ۲۰۱۶کو عصر حاضر کے مشہور ومقبول ڈرامہ نگار،بہروپ گروپ کے بنیاد گزاراور ڈائریکٹر،اردو کے اہم ادیب اور زندہ دل شخصیت جناب شاہد انور صاحب کا انتقال ہوگیا ہے۔موصوف پچھلے کافی دنوں سے دہلی کے مول چند اسپتال میں زیر علاج تھے۔موصوف کا تعلق ریاست بہار کے سہسرام ضلع سے تھا۔آپ موجودہ وقت میں صنف ڈرامہ کے حوالے سے بہت اہم اور قابل تعریف کام کیا ہے۔بہروپ جو کہ موجودہ وقت میں بہت مقبول اور مشہور ڈرامہ گروپ ہے،اس گروپ کی عالمی شناخت میںآپ کا بہت اہم رول ہے۔آپ سرکاری محکمے میں ہونے کے باوجود اردو ادب کے مختلف اصناف پر عمدہ اور قابل مبارک باد کام کیا ہے۔شاہد انور صاحب کا ادبی سفر افسانہ سے شروع ہوتا ہے حالا نکہ وہ انگریزی ادب کے طالب علم تھے،باوجود اس کے موصوف نے اردو زبان وادب کے لیے ناقابل فراموش خدمات انجام دی۔موصوف کی وفات کی خبر سنتے ہی ہندوستانی زبانوں کا مرکز،جواہرلعل نہرویونیورسٹی نئی دہلی کی طرف سے ایک تعزیتی نشست کا اہتمام کیا گیا جس میں پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین ،ڈاکٹر توحید خان اور دیگر اساتذہ نے موصوف کے تعلق سے کافی جذباتی تعزیت پیش کی اور یقینا موصوف کا اچانک انتقال کسی عظیم صدمہ سے کم نہیں ہے۔اور اس خسارہ کے لیے جے،این،یو انہیں تعزیت پیش کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ سے مرحوم کی مغفرت اور لواحقین کو صبر جمیل کے لیے دعاگوہے۔واضح ہو کہ مول چند اسپتال سے شاہد انور صاحب کی جسد خاکی کو ان کے قدیم قیام گاہ وسنت وہار لایا گیاہے اور آج ہی شام کو ان کے جسد خاکی کو بذریعہ ہوائی جہاز موصوف کے آبائی وطن سہسرام لے جایا جائے گااور امید قوی ہے کہ کل بعد نماز ظہر تجہیزوتکفین کا عمل طے ہوگا۔

Leave a Comment