اردو کو پرائمری سطح پر رائج کیا جانا ضروری :ڈاکٹر شیخ عقیل احمد

\"\"
نئی دہلی:؍ ابتدائی سطح پر اردو کے معیارِ تعلیم کو بلند کرنے پر زور دیتے ہو ئے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان نئی دہلی کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے کہا کہ جب تک اردو کو پرائمری سطح پر رائج نہیں کیا جاتا اور اس کی تعلیم و تدریس کا معقول انتظام نہیں ہوجاتاتب تک اردو کی ترقی نہیں ہوسکتی۔یہ بات انہوں نے ایک خصوصی انٹرویو میں کہی۔ انہوں نے اس بات پر افسو س کا اظہار کہاکہ پرائمری سطح پر اردو کی تعلیم نہ ہونے کی وجہ سے اسکولوں سے اردو غائب ہوتی جارہی ہے جس کے لئے کہیں نہ کہیں ہمارا اردو معاشرہ بھی ذمہ دار ہے ۔انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہو ئے کہا کہ اردو کی تنظیمیں اور ادارے بھی اس سمت میں کوئی مثبت قدم اٹھانے میں ناکام ہیں اور اردو اساتذہ بھی اس تعلق سے سنجیدہ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اردو کی پرائمری تعلیم کے ڈھانچے کو مضبوط کرنا میری ترجیحات میں شامل ہے ۔ کونسل کے اغراض و مقاصد میں جہاں اردو زبان کا فروغ، ترویج و اشاعت، سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق اردو زبان میں معلومات کی فراہمی شامل ہے وہیں حکومت ہند کو اردو زبان اور اس کی تعلیم سے متعلق معاملات میں مشورے دینا بھی ہے اور میں کونسل کے ان تمام اغراض و مقاصد کی تکمیل کے ساتھ اردو زبان اور اس کی تعلیم پر زیادہ توجہ دینا چاہوں گا کہ یہی وہ پہلو ہے جس پر سب سے کم توجہ دی گئی ہے ۔ڈاکٹر شیخ عقیل نے یو این آئی اردو سروس سے خصوصی انٹرویویہ بھی کہا کہ کونسل پر کسی خاص گروہ، جماعت، طبقہ یا علاقے کی اجارہ داری نہیں ہوگی۔ کونسل ہندوستان کے پورے عوام کی ہے ۔ جو بھی اردو مشن اور اس کے کاز سے وابستہ ہوگا اسے قومی اردو کونسل سے جوڑنے کی کوشش کی جائے گی۔ اب اس ادارے سے صرف اردو کے پروفیسروں کو نہیں بلکہ عام آدمی کو بھی فیض پہنچے گا، خاص طور پر حاشیائی علاقوں، گاؤں، دیہات میں رہنے والے اردو کے سچے خدمت گزاروں اور جاں نثاروں کی خدمات کا نہ صرف اعتراف کیا جائے گا بلکہ اردو زبان کے فروغ کی راہ میں حائل دشواریوں کو بھی دور کرنے کی کوشش کی جائے گی اور ادارے کی طرف سے انھیں مکمل تعاون کیا جائے گا۔ جب اردو کے اساتذہ ہی اپنے بچوں کو اردو نہیں پڑھا رہے ہیں تو ایسے میں اردو کا فروغ کیسے ممکن ہے ۔ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا یقیناًیہ صورتِ حال افسوس ناک ہے ۔ میری کوشش ہوگی کہ انگلش میڈیم اسکولوں میں بھی قومی اردو کونسل کی طرف سے اردو کے اساتذہ رکھے جائیں تاکہ اردو سے دلچسپی رکھنے والے طلبا کو کوئی دشواری نہ ہو۔ 
اس سلسلے میں قومی اردو کونسل میں میٹنگ کرکے فیصلے کیے جائیں گے اور اگر کونسل کے ضابطے میں یہ نہیں ہوگا تو وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کو اس تعلق سے ایک تجویز ارسال کی جائے گی۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارا مقصد اردو کو ان علاقوں تک بھی پہنچانا ہے جو اردو مراکز سے بہت دور ہیں۔ خاص طور پر شمال مشرقی ریاستوں اور ملک کے حاشیائی علاقوں میں اردو کو پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ کیرالہ، آسام اور ان علاقوں میں جہاں مسلمانوں کی کثیر آبادی ہے وہاں کونسل کی طرف سے اردو کے تعلیمی، تدریسی مراکز قائم کیے جائیں گے اور انھیں دیگر سہولیات بھی مہیا کی جائیں گی۔ انھوں نے یہ بھی کہا آج اردو کا دائرہ ضرور تنگ ہورہا ہے مگر کوشش کی جائے تو اس کا دائرہ وسیع سے وسیع تر ہوسکتا ہے اور اس سلسلے میں حکومت ہند ہر سطح پر ہمارے ساتھ ہے ۔ حکومت نے خود ہدایت دی ہے کہ ہندوستان کے ہر گلی کوچے تک اردو پہنچائی جائے اور اس کے لیے حکومت نے ہمیں ایک خطیر بجٹ بھی عنایت کیا ہے ۔ حکومت کے پاس فروغِ اردو کے لیے فنڈ کی کمی نہیں ہے ۔ قومی ارد و کونسل کو حکومت کی طرف سے 84 کروڑ کا بجٹ صرف اردو زبان کی ترقی اور ترویج و اشاعت کے لیے ملا ہے ۔ اگرایمانداری سے اس بجٹ کو خرچ کرنے کی کوشش کی جائے تو اردو کو ہندوستان کے طول و عرض میں پھلنے اور پھولنے سے کوئی روک نہیں سکتا۔جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ آپ کے سر پر کانٹوں بھرا تاج ہے اور لوگ اپنے مفادات کی تکمیل کے لیے آپ سے قربت کی ہر ممکن کوشش کریں گے ۔ استقبالیہ تقریبات کا انعقاد کریں گے تو اس کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میں ان سب چیزوں سے بہت دور رہنے والا شخص ہوں۔ میں شہرت یا تعلقات عامہ پر یقین نہیں رکھتا۔ میری زندگی کی ہر سانس اردو کی ترقی کے لیے وقف ہے ۔ میں ہمہ وقت اردو کی ترقی اور فروغ کے لیے کوشاں رہوں گا اور میں چاہوں گا کہ لوگ مجھے فروغ اردو کے لیے اپنے تجاویز اور مشورے بھیجیں۔ میں اس کی روشنی میں ایک مربوط اور مستحکم لائحۂ عمل بناؤں گاتاکہ اردو زبان دنیا کی دوسری زبانوں کے شانہ بہ شانہ ہو اور اس زبان کا علمی، ادبی اور لسانی سرمایہ زیادہ سے زیادہ وسیع ہو اور اس میں سائنس، ٹیکنالوجی کی کتابیں ہوں، میں اردو زبان کو عصری نئی ٹیکنالوجی سے جوڑنے کی کوشش کروں گا کہ ڈیجیٹل ایج میں یہ ہماری ضرورت ہے ۔ڈاکٹر شیخ عقیل نے یہ بھی کہا کہ کونسل میں ڈائرکٹر کا منصب سنبھالنے کے بعد میرے ذہن میں فروغ اردو کے تعلق سے بہت سے خواب اور عزائم ہیں اور اس سلسلے میں محبان اردو سے مجھے مکمل تعاون کی امید ہے ۔ میں بہت سی سطحوں پر تبدیلیاں بھی لانا چاہتا ہوں۔ مجھے پتہ ہے کہ اس راستے میں بہت سی رکاوٹیں آئیں گی لیکن اردو دوستوں کا مشورہ اور تعاون شامل حال رہا تو میرے خواب اور عزائم ضرور پایۂ تکمیل تک پہنچیں گے ۔

Leave a Comment