ارد و ادبیات میں انسان دوستی کی روایت کے موضوع پر شعبہ اردو میں مذاکرہ کا انعقاد

اردو ادب میں انسان دوستی کی روایت بے حد قدیم ہے۔ڈاکٹر عابد رضا بیدار

\"IMG_20170126_171511\"

ڈاکٹر فرقان سنبھلی9411808585

علی گڑھ (اسٹاف رپورٹر)علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں مفاہمہ بین المذاہب مرکز کے زیر اہتمام ایک محفل مذاکرہ کا انعقاد بہ عنوان اردو ادبیات میں انسان دوستی کی روایت کیا گیا ۔تمہیدی کلمات ادا کرتے ہوئے ڈاکٹر عابد رضا بیدار نے کہا کہ اردو ادب میں انسان دوستی کی عظیم روایت موجود ہے۔جو مسلمان ہے وہ منافق نہیں ہو سکتا اور منافقت اور اسلام ایک جگہ نہیں رہ سکتے ۔اردو ادب میں انسان دوستی پر وافر تعداد میں جو سرمایہ موجود ہے اس میں سے منتخب نژ و نظم کو جمع کیا جانا ضروری ہے جس سے نئی نسل کی رہنمائی ممکن ہے۔۔صدر شعبہ اردو پروفیسر سید محمد ہاشم نے کہا کہ مذکورہ موضوع پر انتھالوجی کے لئے اردو نظم و نثر سے خاص ذوق کے منتخبات کی جمع آوری کا عمل بہت مستحسن قدم ہے۔انھوں نے کہا کہ وہ بھی ایک زمانہ تھا جب لوگ ہندو مسلمان کے فرق کی بات نہیں کرتے تھے اور مل جل کر رہتے تھے۔ پروفیسر پرویز طالب نے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشتاق یوسفی نے جو شگفتہ نژ پیش کی ہے اس کا مطالعہ نئی نسل کو لازمی طور پر کرنا چاہیے۔انھوں نے مشتاق یوسفی کے اسکول ماسٹر کا خواب کے اقتباس پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان میں زندگی کی وہ سچائیاں پیش کی گئی ہیں جو انسانیت کا درس دیتی ہیں۔پروفیسر محمد زاہد نے سر سید کی زندگی کے دو واقعات اور شبلی کی ایک نظم عدل جہانگیری کے پس منظر میں کہا کہ نفرت کی باتیں ترقی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرتی ہیں۔انھوں نے کہا کہ عدل سے تفریق مٹتی ہے اور محبت بڑھتی ہے۔پروفیسر صغیر افراہیم نے کہا کہ علماء نے جنگ آزادی میں بڑی تعداد میں قربانیاں پیش کیں لیکن پورا میڈیا اس پر خاموش ہے۔علماء نے ہمیشہ انسانیت کی بقا کے لئے کام کیا۔انھوں نے کہا کہ اکبرکو اس لئے بھی یاد کیا جا سکتا ہے کہ اس نے گنگا جمنی روایت کو فروغ دیا۔اس موقع پر پروفیسر طارق چھتاری نے انسانیت پر مرکوز افسانہ بندوق پیش کیا۔پروفیسر قمرالہدی فریدی ،ڈاکٹر سراج اجملی نے شیخ سعدی کے فارسی تراجم،ڈاکٹر شہاب الدین ثاقب نے اردو نظم میں بقاء باہمی ،پروفیسر ضیاء الرحمن نے رفعت سروش اور پرویز شاہدی کی نظمیں،پروفیسر ظفر احمد صدیقی نے عبدالماجد دریابادی کی تحریر ہندو مسلم اتحاد کا سچا قصہ ،ڈاکٹر سیما صغیر نے داستان،ڈاکٹر خالد سیف الللہ نے پریم چند کے افسانے منتر کے اقتباسات ،ڈاکٹر محمد فرقان سنبھلی نے حالی اور فیض کی نظموں کے ساتھ شیخ عبدالللہ کے رسالے کافر اور کافرگر ،ڈاکٹر زبیر شاداب نے ہدایات امام غزالی کے حوالے سے گفتگو میں شرکت کی۔اس موقع پرپروفیسر محمد علی جوہر، ڈاکٹر عطا خورشید،ڈاکٹر شائستہ بیدار،ڈاکٹر معید الرحمن،مہر الہی ندیم،ڈاکٹر عمر رضا،ڈاکٹر محمد شارق،ڈاکٹر مامون الرشید،ڈاکٹر آفتاب احمد نجمی،ڈاکٹر محمد شاہد،حامدصدیقی،عبدالرازق،محمد فرحان ،محمد معروف سلمانی وغیرہ موجود رہے۔

\"IMG-20170127-WA0003\"

Leave a Comment