النورانٹرنیشنل کے زیراہتمام ٹیکساس (امریکہ )میں آٹھویں عالمی مشاعرے کاکامیاب انعقاد

مشاعرے کے بانی نورامروہوی کے حسن انتظام اورسلیقہ شعاری نیزشعراکے بھرپورکلام نے مشاعرے کوتاریخ سازکامیابی سے ہم کنارکیا

امریکہ کی معروف شاعرہ ڈاکٹرشمسہ قریشی کوالنورانٹرنیشنل کاسالانہ ایوارڈ’’پیس اینڈیونٹی ایوارڈ‘پیش کیاگیا

ہندودپاک کے معروف شعراوشاعرات کی شرکت

\"\"

\"\"
٭ڈاکٹرمحمد راغب دیشمکھ کی خصوصی رپورٹ

\"\"
ٹیکساس امریکہ میں اپنی تہذیبی ،ثقافتی اورادبی روایت کوزندہ رکھنے کے لیے جوادبی تنظیمیں علمی وادبی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کرحصہ لے رہی ہیں،ان میں النورانٹرنیشنل کانام سب سے نمایاں اور اہم ہے ۔ النورانٹرنیشنل گزشتہ بارہ سال سے عالمی مشاعروں کاانعقادکررہاہےجن میں ہندوپاک کے علاوہ دنیائے اردووہندی کے تمام معروف شعراوشاعرات شرکت کرچکے ہیں۔ان مشاعروں کی خوبی یہ ہے کہ انہیں برصغیرکی ادبی خدمات کوملحوظ رکھتے ہوئے سجایااورمنعقدکیاجاتاہے ۔جب شعراکے ناموں کااعلان کیاجاتاہے توالنورانٹرنیشنل کاایک کارکن شعرائے کرام کوعزت واحترام کے ساتھ حاضرین کی صفوں سے اسٹیج تک لے کرآتاہے ۔اسٹیج پرشمع روشن کی جاتی ہے اورشعرائے کرام کی گل پوشی کی جاتی ہے ۔اس سال النورانٹرنیشنل کی جانب سے تمام موجودشعرائے کرام کی نہایت قیمتی اوردیدہ زیب تصاویر (پورٹریٹ )ہندوستان کی مشہورآرٹسٹ فرقان قریشی سے بنوائی گئی تھیںجن سے مشاعرہ گاہ میں ایک انفرادیت اورحسن انتظام کی فضاقائم ہوگئی تھی۔اس کے علاوہ اس محفل کی ایک انفرادیت یہ بھی ہوتی ہے کہ شہر کی مقتدرسیاسی ،سماجی ،تجارتی اورادبی شخصیات کے علاوہ ٹیکساس میں مقیم میزبان شعراوسعت قلبی کے ساتھ مشاعرے میں شریک ہوتے ہیں اورمہمان شعراکودل کھول کرداددیتے ہیں۔
حسب سابق امسال بھی ۸جولائی ۲۰۱۸کو النورانٹرنیشنل کے زیراہتمام ہونے والے عالمی مشاعرے میں سب سے پہلے النورانٹرنیشنل کے چیئرمین اورممتازشاعرنورامروہوی نے حاضرین کا شکریہ اداکیا۔انہوںنے اس امرکااعادہ بھی کیاکہ بے انتہانامساعدحالات کے باوجودیہ مشاعرے منعقدکیے جاتے ہیںکہ اس عہدمیں ایسے غریب لوگ بھی ہماری کمیونٹی میں موجودہیںجن کے پاس دولت کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہے۔ ایسے لوگ علم وادب کے فروغ کے لیے آگے نہیں بڑھتےبلکہ غیرادبی غیرعلمی سرگرمیوں اوررقص وسرودکی محفلوں کے لیے جی بھرکے دولت لٹاتے ہیں۔نورامروہوی نے مزیدکہاکہ جو شخصیات بھی ان مشاعروں کے انعقاداوراردوکے فروغ میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیتی ہیںان میں ڈاکٹرشمسہ قریشی صاحبہ،محمدشوکت صاحب،اظہرعزیزصاحب،پرویزعالم صاحب،راجہ زاہدخانزادہ صاحب کے نام قابل ذکرہیں۔نورامروہوی نے کہاکہ میں نے اورمیرے ساتھیوں نے تمام مشکلات کے باوجودیہ مشاعرہ منعقدکیااورانشاء اللہ آگے بھی اپنی ادبی اورعلمی روایات کوہمیشہ زندہ رکھیں گے ۔اس کے بعدنورامروہوی نے النورانٹرنیشنل کی سکریٹری اورریڈیوکے حوالے سے پہچانی جانے والی مقبول شخصیت شاذیہ خان سے گزارش کی کہ وہ اس محفل کاآغازکریں ۔
شاذیہ خان نے تمام شاعروں کونام بہ نام اسٹیج پرآنے کی دعوت دی ۔محفل کی صدارت بیوٹی آف ہیومیانٹی کے بانی شیخ اعجازکررہے تھےجب کہ مہمان خصوصی کی مسندپرامریکہ کی معروف شاعرہ اور ایک شعری مجموعہ ’دل بہت اداس ہے‘کی خالق ڈاکٹرشمسہ قریشی صاحبہ تشریف فرماتھیںجنہیں النورانٹرنیشنل کاسالانہ ایوارڈ’’پیس اینڈیونٹی ایوارڈ‘بھی پیش کیاگیا۔اس مرتبہ نورامروہوی نے مشاعرے کی نظامت ایک ایسی شخصیت کے حوالے کی تھی جوریڈیوٹی وی کی نشریات کے حوالے سے بے انتہاجانی پہچانی جاتی ہیں اوران کاتعلق ایک علمی وادبی گھرانے سے ہے ۔محترمہ نیلوفرعباسی کی نظامت نےمحفل میںجان ڈال دی ۔اس مشاعرے میں پاکستان سے ڈاکٹرپیرزادہ قاسم ،ہندوستان سے منظربھوپالی،لتاحیا،کینیڈاسے اشفاق حسین،سوئیڈن سے جمیل احسن،نیویارک سے ڈاکٹرصبیحہ صبااورطنزومزاح کے معروف شاعرخالدعرفان تشریف لائے تھے ۔ہرشاعرنے جی کھول کراپناکلام سنایااورسامعین کی کثیرتعدادنے آخرتک ہرشاعرکوبے انتہادادوتحسین سے نوازا۔
مشاعرے میں عاشقین اردوکی کثرت قابل دیدتھی ۔اضافی نشستوں کاانتظام کرنے کے باوجودسامعین دیرتک کھڑے ہوکرسننے کےلیے مجبورتھےجب کہ ایک بڑی تعدادکوجگہ نہ ملنے کی وجہ سے مایوس لوٹناپڑا۔مشاعرہ گاہ میں ہرسامع نورامروہوی کے حسن انتظام ،سلیقہ اوران کے حسن اخلاق کامعترف تھا۔آخرمیں مہمان خصوصی ڈاکٹرشمسہ قریشی نے اپنے خطاب میں نورامروہوی کی کوششوں کوسراہااورسامعین کاشکریہ اداکیا۔
صدرمشاعرہ شیخ اعجازصاحب نےاپنے کلام کے علاوہ صدارتی کلمات کے ذریعے سامعین کومخاطب کیا۔بھارت کے معروف شاعرمنظربھوپالی نے اپناکلام سنانے کے علاوہ اظہارخیال کیاکہ ’’نورامروہوی ہندوستان کاایک قیمتی جوہرہے جسے ہم نے امریکہ والوں کوتحفہ میں پیش کیاہے ۔حال ہی میں نورکاشعری مجموعہ ’دعائیں کام آتی ہیں‘کی رسم اجراہندوستان بھرمیں ہوئی ۔میں نے آج تک ایسی تقریب کبھی نہیں دیکھی جس میں ہندوستان کی نہایت اہم شخصیات نے شرکت کی ۔آپ لوگ خوش نصیب ہیں کہ ہندوستان کانورٹیکساس میں جگمگارہاہے۔‘‘
پاکستان سے تشریف لانے والے ہردل عزیزشاعرڈاکٹرپیرزادہ قاسم نے اپناکلام سنانے سے پہلے کہاکہ ’’اللہ تعالیٰ نورامروہوی کے نیک جذبوں کودیکھ کران کی شاعری اوران کے کاموں میں برکت ڈال دیتاہے ۔امریکہ کے عالمی مشاعروں میں ایساسلیقہ ،سجاوٹ اورسامعین کاجوش وخروش صرف النورانٹرنیشنل کے مشاعرو ںمیں دیکھنے کوملتاہے۔‘‘
النورانٹرنیشنل کے عالمی مشاعرے میں پاکستان ٹی وی اورفلم کی مشہورشخصیت سعودقاسمی کے علاوہ ڈیلس کی ادبی شخصیات عرفان علی، ڈاکٹرعامرسلیمان،عنبریں حسنات،اے جی ،چینی،یونس اعجاز، سعود قاضی،ناہیدشاد،امینہ اسماعیل،ڈاکٹرعظیم قریشی ،پرویزعالم، ڈاکٹر سعید ، خالدبقالی،زہرچشتی وغیرہ شریک تھے۔اس معیاری تقریب کوسجانے اورمنعقدکرنے میں شاذیہ خان،مبشروڑائچ ،محمدشوکت ،عرفان علی،محمدعلی صدیقی،راشدچشتی نے بے انتہاخدمات انجام دیں۔ڈیلس ،ٹیکساس میں ہونے والایہ عالمی مشاعرہ تادیرسامعین کے دلوں میں تروتازہ رہے گا۔
\"\" \"\"

\"\"
\"\" \"\"
\"\" \"\" \"\"

\"\"
\"\"

Leave a Comment