بین الاقوامی ریسرچ اسکالرز سیمینار کا ۳۱؍ اکتوبرسے غالب انسٹی ٹیوٹ میں آغاز

سیمینار کا افتتاح ۳۱؍ اکتوبر کو ساڑھے دس بجے ہونگا

سہ روزہ سیمینار ۳۱؍ اکتوبر سے ۲؍نومبر کے درمیان

ملکی اور بین الاقوامی ریسرچ اسکالرزکی شرکت

\"0ghalib-institute-full-pic\"

نئی دہلی ،۳۰ ؍اکتوبر(اسٹاف رپورٹر) قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان اور غالب انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام بین الاقوامی ریسرچ اسکالرز سمینار کاانعقاد ۳۱؍اکتوبرتا۲؍نومبر۲۰۱۶ء کوایوانِ غالب میں کیا جائے گا۔ اس بین الاقوامی سمینار کا افتتاح ۳۱؍ اکتوبر کوصبح ساڑھے دس بجے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر پروفیسر طلعت احمد کی افتتاحی گفتگو سے ہوگا۔جامعہ ملیہ کے سابق وائس چانسلر جناب سید شاہد مہدی سمینار کی صدارت کریں گے۔اس موقع پر قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائرکٹر پروفیسرارتضیٰ کریم کی استقبالیہ تقریرہوگی۔عہد حاضر کے ممتازادیب و دانشورپروفیسرشمس الرحمن فاروقی اورمعروف فارسی اسکالر پروفیسر طلحہ رضوی برق کا کلیدی خطبہ ہوگا۔ غالب انسٹی ٹیوٹ کے سکریٹری پروفیسر صدیق الرحمن قدوائی مہمانوں کا استقبال کریں گے اور غالب انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر سید رضاحیدرمہمانوں کا شکریہ ادا کریں گے۔ اپنی نوعیت کے اس منفرد بین الاقوامی ریسرچ اسکالرز سمینارمیں ترکی ،مصر، ایران کے علاوہ ہندوستان کی تمام بڑی یونیورسٹیوں کے شعبہ اردو اور شعبہ فارسی کے ریسرچ اسکالرز کو مقالہ خوانی کی دعوت دی گئی ہے۔ ملک اور بیرونِ ملک کے جن ریسرچ اسکالرزکی شرکت متوقع ہے اُن کے اسمائے گرامی کچھ اس طرح سے ہیں۔
نیوشاسادات صاحبی،زینب درابی، سمیرا گیلانی(ایران)،احمد ذکی(ترکی)،مصطفی علاؤ الدین محمدعلی(مصر)،شاہنواز احمد، صفی محمد نائک (دہلی یونیورسٹی)، عبدالرزّاق،شفقت حسین بھٹ(جواہر لعل نہرو یونیورسٹی)، راہین شمع،سیدتصور مہدی(جامعہ ملیہ اسلامیہ)، محمد معروف،ناہید زہرا(علی گڑھ مسلم یونیورسٹی)،شیخ ارشاداحمد،تحسین سلطانہ(مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی، حیدرآباد)، انجمن النساء بیگم(عثمانیہ یونیورسٹی،حیدرآباد)عبیداللہ ہارون(یونیورسٹی آف حیدرآباد)،امان اللہ(مدراس یونیورسٹی)،سرفراز خان(ڈاکٹر ہری سنگھ گوڑ سینٹرل یونیورسٹی،ساگر)، وصی الدین شیخ(ممبئی یونیورسٹی)،فہیم اشرف(موہن لال سکھاڑیا یونیورسٹی،اُدے پور)، نصرت جہاں(چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی،میرٹھ)،صائمہ منظور(جمّوں یونیورسٹی)،نائلہ اختر(گرونانک دیویونیورسٹی، امرتسر)،محمد عرفان (پنجابی یونیورسٹی، پٹیالہ)، ظہیرحیدرنقوی(پنجاب یونیورسٹی، چنڈی گڑھ)، مبارک علی (روہیل کھنڈ یونیورسٹی،بریلی)، قاضی اسد وصی،علی عباس(لکھنؤ یونیورسٹی)، ندا معید،تحسین بانو(الٰہ آباد یونیورسٹی)، انصار احمد(بنارس یونیورسٹی)،سیدہ خاتون(گورکھپور یونیورسٹی)، نرجس فاطمہ(پٹنہ یونیورسٹی)، یاسمین بانو(ویرکنورسنگھ یونیورسٹی،آرہ)، محمد عابد کریم (مگدھ یونیورسٹی، گیا)، ولی اللہ قادری(جے۔ پی۔ یونیورسٹی،چھپرا)، نرگس بیگم(بہار یونیورسٹی،مظفرپور)،محمدعالمگیر انصاری(رانچی یونیورسٹی)، محمد راشد(کلکتہ یونیورسٹی)۔ڈائرکٹر غالب انسٹی ٹیوٹ ڈاکٹر رضاحیدر نے اطلاع دی ہے کہ اس تاریخی موقع پر دہلی و بیرون دہلی کے جامعات کے ریسرچ اسکالرزکی بڑی تعداد شرکت کر رہی ہے۔اس سمینار کی خاص بات یہ ہے کہ ملک کے دو بڑے اردو اداروں کے باہمی اشتراک سے بین الاقوامی سطح کے ریسرچ اسکالرز سمینار کا انعقادکیا جارہاہے اور کوشش کی جارہی ہے کہ نہ صرف ہندستان بلکہ اردو دنیا کی ریسرچ کی صورت حال پرتین دن تک بھرپورگفتگو کی جائے۔ اس سمینار میں ملک کے کئی بڑے اداروں کے سربراہ اور اساتذہ بھی شرکت کر رہے ہیں جو کہ مختلف اجلاس میں صدارتی فریضہ کو انجام دیں گے۔چونکہ بڑے پیمانے پر اس سمینار کے تعلق سے ریسرچ اسکالرزکی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے لہٰذاتمام ریسرچ اسکالرز میں کافی جوش و خروش ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ تینوں دن مختلف علوم و فنون کے افراد کے علاوہ بڑی تعداد میں اساتذہ ،طلبا اورریسرچ اسکالرز شرکت کریں گے۔

Leave a Comment