بین الاقوامی نوجوان اردو اسکالرز انجمن (آئیوسا)صوبہ بنگال شاخ کا افتتاح

\"\"
میرٹھ(اسٹاف رپورٹر)شعبہء اردو چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی، میرٹھ کے پریم چند سیمینار ہال میں مورخہ 31؍ اگست2020ء کو 2:30؍ بجے بین الاقوامی نوجوان اردو اسکالرز انجمن (آئیوسا) بنگال چیپٹر کا تعارفی ویب جلسہ کا انعقاد عمل میں آیا۔ واضح ہو کہ حالیہ دنوں میں اردو کے نوجوانوں کی صحیح سمت رہنمائی کی غرض سے شعبہء اردو ، چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی، میرٹھ کے صدر پروفیسر اسلم جمشید پوری کی پہل پر ایک عالمی تنظیم ، بین الاقوامی نوجوان اردو اسکالرز انجمن International Young Urdu Scholar Association (IYUSA)،آئیوسا کا قیام عمل میں آیا تھا۔ آئیوسا کی صوبائی ، قومی اور بین الاقوامی سطح پرشاخوں کا قیام بھی عمل میں آرہا ہے۔ اسی سلسلے میں شعبہء اردو میں ایک تعارفی ویب جلسہ کا انعقادہوا۔ جناب انیس رفیع ( رکن، آئیوسا بنگال)نے جلسہ کی صدارت کے فرائض ادا کرتے ہوئے کہا کہ زبان و بیان کی سادگی کا ہونا اشد ضروری ہے۔ نئے اسکالرز کو نئی معلومات دینے میں اس انجمن کا کارنامہ ایک تاریخ ثابت ہوگا۔خدا کرے اس تنظیم کی پہل اور جذبہ تحریک میں تبدیل ہو جائے۔ پروگرام میں مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے ڈاکٹر درخشاں زریں (کلکتہ) اور ڈاکٹر محمد کاظم (دہلی)شریک رہیں۔ اس ویب جلسہ کے تعارفی کلمات ڈاکٹر نعیم انیس(ریاستی کوآرڈی نیٹر، آئیوسا بنگال) نے ادا کئے۔ مہمانوںکا تعارف محترم شاہد اقبال(ریاستی کنوینر، آئیوسا، بنگال) نے اور اراکین مجلسِ انتظامیہ کا مختصر تعارف محترم شاہد اقبال(ریاسٹی کنوینر، آئیوسا ، بنگال) نے پیش کیا۔بعد ازاں آئیوسا کے مشیر اعلیٰ پروفیسر اسلم جمشید پوری صدر شعبہء اردو چودھری چرن سنگھ یونیورسٹی، میرٹھ نے تنظیم کا تعارف اور اغراض و مقاصد پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ’’آئیوسا کے شاخِ بنگال کا افتتاح ہم سب کے لئے باعث مسرت ہے۔ بنگال وہ صوبہ ہے جہاں سے اردو زبان و ادب کے فروغ کی متعدد تحریکات برپا ہوتی رہی ہیں۔ نوجوانوں کی رہنمائی میںبنگال کی پہل سنگ ِ میل ثابت ہوگی۔ مجھے اُمید ہے کہ ڈاکٹر نعیم انیس ا ورڈاکٹر نوشاد مومن کی نگرانی میں بنگال کی ٹیم اپنی مضبوط و مستحکم شناخت کے ساتھ اردو زبان و ادب کی خدمت کرے گی۔ ‘‘
بنگال میںاردو کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر نوشاد مومن (ریاسٹی کوآرڈی نیٹر) نے کہا کہ جب تک ہم اردو کتابیں ، رسائل خرید کر نہیں پڑھیں گے تب تک اردو کا فروغ ناممکن ہے۔ ڈاکٹر درخشاں زریں نے کہا کہ اس انجمن سے آپسی اتحاد قائم ہوگا۔ اسکالرز کی بہتر طور پر رہنمائی ہوگی۔ ہمیں بھی ایک دوسرے سے مل کر فروغ ادب کے لئے کوشش کرنی ہوگی۔ داکٹر محمد کاظم نے کہا کہ ادب کے نام پر ہم سب ایک ہوجائیں ۔ پہلے والا جذبہ ہمارے اندر نہیں رہا۔ ہم کسی سے کچھ معلومات کرنے سے ڈرتے ہیں، ہم جس سے متاثر ہوتے ہیںاسی کی نقل کرنے لگتے ہیں ، ہمیں اپنی زبان اپنا طریقہ اختیار کرنا ہے۔ڈاکٹر شہاب ظفر اعظمی نے کہا کہ آج کے پیچیدہ وقت میں اس طرح کے پروگرام کرانا صرف اسلم جمشید پوری کے ہی بس کی بات ہے۔ تمام ریسرچ اسکالرز اورنئے ناقدین کے لئے یہ ایک تاریخی کار نامہ ہے۔محترمہ فاطمہ خاتون نے کہا کہ اس انجمن کے ذریعہ نئی نسل میں نکھار پید ا ہوگا۔ ڈاکٹر ارشاد شفیق نے کہا کہ ایسی انجمن سے نئے اسکالرز کی رہبری ہوگی ،اسلم صاحب نے بہت عمدہ کارنامہ انجام دیا ہے۔
اس جلسہ میں چار رسرچ اسکالرز کا تفصیلی تعارف مع سوالات و جوابات کے پیش کیا ۔ محترمہ شیرین ظفرکا تعارف ڈاکٹر مظفر نازنین نے جناب محمد حلیم کا تعارف جناب دائم محمد انصاری نے محترمہ عرشیہ اقبال کا تعارف جناب اشعار عالم نے اور محترمہ نکہت پروین کا تفصیلی تعارف جناب آفاق حیدر نے پیش کیا گیا۔پروگرام کے آخر میں ہدیۂ شکر کی رسم محترم مظفر علی نے ادا کی ۔
اس ویب جلسہ میں ڈاکٹر شاداب علیم، ڈاکٹر ارشاد سیانوی، زاہدہ پروین،سہیل اقبال،انیس اقبال،حنا پروین ،ضیاالحق، نصرت جہاں،شفاا ختر،انعام الرحمن،فاطمہ خاتون، رہنما شفا، اصفہ انجم مدیحہ اسلم، محمد شمشاد وغیرہ موجود رہے۔

٭٭٭

Leave a Comment