تہران یونیورسٹی میں اردو ڈرامہ کی کامیاب پیشکش

\"12118756_1076400745704389_8985497213662374008_n\"
رپورٹ: ڈاکٹر علی کاؤسی نژاد ۔ اسسٹنٹ پروفیسر،شعبہء اردو، تہران یونیورسٹی

\"13220810_1198968793447583_5437410407095652303_n\"
تہران یونیورسٹی کی غیر ملکی زبانوں کی فیکلٹی میں تین روزہ  (14 مئی سے 17 مئی تک)  اسٹوڈنٹ ڈرامہ  فیسٹیول منعقد ہؤا۔ اس میں شعبہء اردو کے طالب علموں نے بھر پور حصہ لیا۔  شعبہ ء اردو کے ہونہار طالب علموں نے ڈاکٹر فرزانہ اعظم لطفی کی سرپرستی میں \”برہمن کا سپنا\” ڈرامہ پیش کر کے حاضرین کو حیاران کردیا اور خوب داد وصول کی۔\”برہمن کا سپنا\” فارسی کی مشہور کتاب \”کلیلہ و دمنہ\” کی کہانیوں سے ماخوذ ہے۔  اس ڈرامے میں  شعبہء اردو کے طالب علم  محمد حسین صمصامی، حُسنا تورانی ، فاطمہ طاہری پور اور مصطفی  رستمی نے  اداکاری کے جوہر دکھائے اور اپنا اپنا کردار بہت خوبی سے نبھایا۔  ناظرین ڈرامہ دیکھ کر مسحور و محظوظ  ہوئے اور بھرپور تالیوں سے اس پیش کش کا خیر مقدم کیا گیا۔شعبہء ارد کے صدر ڈاکٹر علی بیات اور شعبہ کے دیگر اساتذہ ڈاکٹر محمد کیومرثی، ڈاکٹر علی کاوسی نژاد، ڈاکٹر فرزانہ اعظم لطفی اور ڈاکٹر وفا یزدان منش نے طالب علموں کو شاندار ڈرامہ پیش کرنے پر مبارکباد دی۔ اساتذہ نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں اس طرح کے اور  خوبصورت اردو ڈارامے پیش کیے جائیں تا کہ طالب علموں کی علمی صلاحیتوں میں مزید اضافہ  ہو سکے۔ اساتذہ نے یہ امید بھی ظاہر کی کہ اس طرح کی سرگرمیاں بلاشبہ  ایران میں اردو کی نشو  و نما میں مثبت ثابت ہوں گی۔   اور اردو ایران میں  مزید ترقی کرے گی۔بین الاقوامی اسٹڈیز کی فیکلٹی میں  بھی  شعبہ ء اردو کے طالب علموں کی معاونت سے
رابندر ناتھ ٹیگور\” کا اردو ڈرامہ \”ڈاک گھر\”  پیش کیا گیا ۔ یہ ڈرامہ بھی شائقین اردو کو بہت پسند آیا۔  حاضرین مجلس نے اس کی خوب تعریفیں کیں اور داد دی۔ایران میں اردو کی ترقی میں  ایرانی اساتذہ نے بہت محنت کی ہے۔ اس کے علاوہ شبعہء اردو کے طالب علموں نے  بھر پور علمی استعداد  اور صلاحیت سے اس میں مزید اضافہ کیا ہے ۔ امید ہے اگلے چند برسوں میں ایران کی دوسری یونیورسٹیوں میں  بھی اردو  کے  شعبے کھول دئے جائیں گے۔

Leave a Comment