جاپان میں آن لائن اردو میڈیا کی صورت حال

ناصر ناکاگاوا، چیف ایڈیٹر اردو نیٹ جاپان

\"nasir

1822 میں ’’جامِ جہاں نما‘‘ (اردو کا پہلا اخبار) کی اشاعت کے وقت کسی نے سوچا بھی نہیں ہوگا کہ ایک وقت ایسا بھی آئے گا کہ اخبارات اسم بامسمّیٰ ’’جام جہاں نما‘‘ ہوں جائیں گے۔21ویں صدی میں سائبر ورلڈ کی دریافت نے اخبارات و رسائل کی دنیا میں انقلاب برپا کر دیا ہے۔ دنیا اب ہماری انگلیوں کے اشاروں پر گھوم رہی ہے۔سائبر ورلڈ کی کھوج اور اس کی ترقی نے نہ صرف سرحدوں کے فرق کو مٹا دیا ہے بلکہ تہذیبی و لسانی افتراق کی دیواریں بھی مسمار کردی ہیں۔سائبر کی دنیا میں سفر کرنے کے لیے نہ تو کسی پاسپورٹ کی ضرورت ہے اور نہ ہی ویزا کی، بس چند کلِک اور انگلیوں کے اشارے پر دنیا ہماری اسکرین کے سامنے ہوتی ہے۔بہت زیادہ پرانی بات نہیں ہے جب ہوائی سفر کا تصور نہیں تھا، ایک ملک سے دوسرے ملک جانے میں مہینوں اور برسوں لگ جایا کرتے تھے۔ اُس وقت انسان تصور کی دنیا میں نئے نئے ملکوں کی تخلیق کیا کرتا تھا اور ان سے ہی دل بہلایا کرتا تھا۔ اردو فارسی کی قدیم داستانوں میں آپ کو بے شمار ایسے ملکوں کے نام مل جائیں گے جن کا کرۂ ارض پر کوئی وجود ہی نہیں۔ٹیکنالوجی کی ترقی نے تصوراتی دنیا کے بجائے حقیقی دنیا کو ہمارے سامنے پیش کیا ہے۔حقیقت کی دنیا میں انسان ہر دن اور ہر لحظہ نت نئی کی تلاش میں ہے۔ اسی تلاش و جستجو اور اس کے نتائج نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ انسان خدا کا حقیقی نائب و خلیفہ ہے۔انسان کی ترقی کی ابتداء تخلیقِ آدم کے ساتھ ہی شروع ہو گئی تھی۔خدا نے انسان کو اُس کی تخلیق کے ساتھ ہی علم اور شعور دو ایسی نعمتیں عطا کر دی تھیں جو اس کی اشرف و اعلیٰ ہونے کی دلیل تھی۔اسی علم و شعور کی بدولت انسان نے ترقی کے مدارج طے کرتے ہوئے کائنات کی تسخیر کی۔
21 صدی میں داخل ہونے تک انسان پورے طور پر سائنس کے زیر اثر آ چکا تھا اور اب صورت حال یہ ہے کہ سائنس و ٹکنالوجی کے بغیر ہمارا سانس لینا بھی مشکل ہو چکا ہے۔21ویں صدی میں سائنس کی سب سے بڑی کامیابی ترسیل(Communication) کے جدید ذرائع(ٹیلی ویژن، کمپیوٹر، موبائیل اور انٹرنیٹ) کا فروغ ہے۔ان میں آخر الذکر نے انسانی دنیا میں ایسا عظیم انقلاب برپا کیا جس کا تصور بھی ناممکن تھا۔ٹکنالوجی کے معاملہ میں جاپان اس وقت دنیا کے چند ممالک میں ایک ہے۔انٹرنیٹ کے استعمال کی بات کی جائے تو سب سے زیادہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والے ممالک کی فہرست میں جاپان کا چوتھا مقام ہے۔تقریباً چودہ لاکھ اسکوائر میٹر رقبہ اور 12 کروڑ کی آبادی والا یہ چھوٹا سا ملک ہر دن ترقی کی نئی منزلیں طے کر رہا ہے۔جاپان کی خوبصورتی اور روز افزوں ترقی نے دنیا کی نظریں جاپان کی طرف مرکوز کر رکھی ہیں۔ جاپان کی برق رفتار ترقی میں اتنی کشش ہے کہ اس کشش کی بدولت ہر سال نہ صرف ہزاروں سیاح جاپان آتے ہیں بلکہ بے شمار غیر ملکی( غیر جاپانی) جاپان کی شہریت بھی حاصل کر رہے ہیں۔جاپان میں مختلف ممالک کے بے شمار افراد ملازمت، تجارت اور مختلف دوسرے پیشوں سے وابستہ ہیں۔ جاپان کی شہریت حاصل کرنے والوں میں ایک کثیر تعداد ہندوستانی اور پاکستانی افراد کی بھی ہے۔ یہ ترابِ جاپان کا ہی جادو ہے کہ جاپان آنے کے بعد غیر ملکیوں پر جلد ہی جاپانی رنگ غالب آ جاتاہے اور وہ بھی جاپان کی ترقی کا
حصہ بن جاتے ہیں۔ جاپانی اقوام کے غیر معمولی جذبہ سے متاثر ہوئے بغیر وہ نہیں رہ سکتے۔ہندوپاک سے آکر جاپان میں بسنے والے افراد بھی نہ صرف جاپان کی ترقی میں اپنا مثبت کردار ادا کر رہے ہیں بلکہ اپنے آبائی وطن کی تہذیب و تمدن اور زبان و ادب کے فروغ میں مثالی کردار ادا کر رہے ہیں۔جاپان میں مقیم اردو داں طبقہ انگلیوں پر شمار کیا جا سکتا ہے لیکن یہ طبقہ اپنی حدِدرجہ مصروفیات کے باوجود اپنے آبائی وطن کی زبان و تہذیب کو سینے سے لگائے ہوئے ہے۔جاپان میں مقیم اردو آبادی کو اپنی زبان سے کس قدر محبت ہے اس کا اندازہ جاپان سے شائع ہونے والے آن لائین اردو اخبارات سے لگایا جا سکتا ہے۔آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ چند ہزار اردو آبادی والے ملک جاپان سے درجنوں آن لائین اردو اخبارات شائع ہو رہے ہیں۔ یہ اخبارات نہ صرف ساری دنیا میں پڑھے جاتے ہیں بلکہ ہر دن سینکڑوں کی تعداد میں دنیا بھر سے ملنے والے قارئین کے تاثرات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ دنیا بھر میں پھیلی اردو آبادی انٹرنیٹ کی وسیع و عریض دنیا میں بھی جاپان کی ہی سیر کرنا چاہتی ہے۔جاپان سے شائع ہونے والے آن لائن اردو اخبارات اور ویب سائٹ کا ایک مختصر جائز پیش کیا جاتا ہے۔
اردو نیٹ جاپان ۔جاپان سے شائع ہونے والے آن لائن اردو اخبارات اور ویب سائیٹ میں سب سے نمایاں نام اردو نیٹ جاپان ہے۔ اس اخبار کی اشاعت سن2008 سے پابندی سے ہو رہی ہے۔ یہ اخبار بھی دیگر جاپانی اردو اخبار کی طرح کمیونٹی آن لائین نیوز پیپر کی حیثیت سے شروع ہوا تھا لیکن جلد ہی اس اخبار نے انٹرنیٹ کی دنیا میں اپنی ایک منفرد شناخت بنا لی۔2008 سے اردو نیٹ جاپان پابندی کے ساتھ بلا ناغہ اپ ڈیٹ ہو رہا ہے۔ یہاں آپ کو دنیا بھر کی اہم خبروں کے علاوہ علمی، ادبی، مذہبی، سائنسی، سیاسی اور تاریخی مضامین کے علاوہ انٹرویوز، مراسلے، لطائف اور دلچسپ معلومات اور جاپان سمیت دنیا بھر میں ہونے والی ادبی نشستوں اور مشاعروں کی روئداد بھی ملیں گی۔دنیا کے کئی بڑے ممالک میں اردو نیٹ جاپان کے نمائندے بھی مقرر ہیں، ہندوستان میں نوجوان معلم کامران غنی ، پاکستان میں جاوید اختر بھٹی اور زہرہ عمران سید اسکے اعزازی مدیر ہیں۔ اس کے علاوہ ہندستان و پاکستان اور دنیا بھر کے تقریباََ ۵۵ ممالک میں مقیم شعراء ، ادباء ، صحافی اور کالم نویس حضرات کی تحریریں اردو نیٹ جاپان کی زینت بنتی ہیں۔ ان تحریروں پر قارئین کے تاثرات سے اندازہ ہوتا ہے کہ قارئین اردو نیٹ جاپان کو نہ صرف پسند کرتے ہیں بلکہ ہر دن سائٹ اپڈیٹ ہونے کا انھیں بے چینی سے انتظار بھی رہتا ہے۔ اردو نیٹ جاپان نئے لکھنے والوں کی بھی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ یہاں ایک طرف عالمی شہرت یافتہ صحافی، شعرا ء ادباء کی تخلیقات ہوتی ہیں تو دوسری طرف دنیا بھر کی جامعات میں زیر تدریس طلبا کی تحریروں کو بھی اہمیت دی جاتی ہے۔ اردو نیٹ جاپان ہر سال بہترین قلم کار کو اعزاز سے نواز کر ان کی حوصلہ افزائی بھی کرتا ہے۔سن 2011 میں اردو نیٹ جاپان نے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائرکٹر اور جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر خواجہ اکرام کو انٹرنیٹ کی دنیا میں ان کی گراں قدر خدمات کے لیے انھیں خصوصی طور پر جاپان مدعو کیا اور خصوصی اعزاز سے نوازا تھا انکے ہمراہ فارسی کے استاد ڈاکٹر اشتیاق احمد بھی تھے۔ اردو نیٹ جاپان کا مقصد اردو زبان و ادب کا فروغ اور اردو آبادی کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا ہے۔2013میں اورنگ آباد سے معروف ادیبہ ڈاکٹر ہاجرہ اور پٹنہ سے کامران غنی کو خصوصی اعزازات دئے گئے ،سالِ رواں میں ٹوکیو یونیورسٹی کے شعبۂ مطالعاتِ خارجی میں پاکستان کے اردو پروفیسر ڈاکٹر سہیل عباس خان کو ایوارڈ دیا گیا اور قطر
کے معروف ادیب و شاعر شوکت علی نازؔ کو خصوصی طور پر جاپان مدعو کیا گیا اور انھیں اعزاز سے نوازا گیا ۔
جاپان کی تین معروف جامعات جن میں ٹوکیو یونیورسٹی ،اوساکا یونیورسٹی اور دائتو بُنکا یونیورسٹی کے شعبۂ مطالعاتِ خارجی میں اردو زبان سیکھنے کے لئے سینکڑوں جاپانی طلباء و طالبات ہر سال اردو داں بن کر نکلتے ہیں اور جاپان کے مختلف اداروں میں اردو زبان استعمال کرکے اسکی خدمت بھی کر رہے ہیں ، اردو زبان سیکھنے کے ساتھ ساتھ یہ طالبعلم برِ صغیر کی تہذیب و ثقافت کو بھی فروغ دینے کا سبب بن رہے ہیں۔جاپان میں اردو شاعری کو آن لائین مقبول کرنے میں محمد مشتاق قریشی کا نام سرِ فہرست ہے موصوف ہر روز عالمی و مقامی پل پل میں بدلتی ہوئی صورتِ حال پر برجستہ شاعری کرنے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے ، محمد مشتاق قریشی کی شاعری جاپان کے ہر آن لائین نیٹ پر نظر آتی ہے اور اردو سے شغف رکھنے والے انکی خوبصورت شاعری سے محظوظ ہوتے ہیں ، انکے علاوہ جاپان میں ادب کو فروغ دینے میں ڈاکٹر عبدالرحمٰن صدیقی کی خدمات بھی قابلِ ذکر ہیں انھوں نے جاپان میں کئی مشاعرے منعقد کروائے وہ خود بھی ایک بڑے لکھاری اور شاعر ہیں جنکی تحریریں آن لائین اخبارات کی زینت بنتی ہیں۔اسی طرح حسین خان، طیب خان ، ملک حبیب الرحمان ، رئیس صدیقی ، شاہد رحمان ، ملک خالد منور ،شاہد جمیل اور راشد حسین بھی ہیں جنکی تحریریں ، تجزیئے اور شاعری مختلف آن لائین اخبارات میں شائع ہوتی رہتی ہیں۔
اردونیٹ جاپان کے علاوہ بھی کئی معروف آن لائین اردو اخبارات ہیں جن کا ذکر نہ کرنا زیادتی ہوگی ان میں جاپان اردو اخبار ہے جوجاپان کے شہر سائتاما پریفیکچر سے اردو یونیکوڈ میں شائع ہوتا ہے یہ اخبار بھی پابندی سے اپڈیٹ ہوتا ہے اس کے ایڈیٹر خاور کھوکھر ہیں جو اپنے اخبار کو مزید معلوماتی کرنے کے لئے اس میں ہر روز جاپان کی مقامی خبریں بھی اردو میں ترجمہ کرکے شائع کرتے ہیں ۔
اردو ورلڈ نیوز۔اردو ورلڈ نیوز کے ایڈیٹر راشد صمد خان ہیں،یہاں آپ کو یونیکوڈ ورژن میں خبروں کے علاوہ ویڈیوز بھی مل جائیں گی جس میں جاپان بھر میں اردو بولنے والے طبقے میں منعقد ہونے والی تقریبات کی بہترین کوریج کی تصویریں اور ویڈیوز جاری کی جاتی ہیں۔
جنگ اوورسیز جاپان۔عرفان صدیقی اسکے بیورو چیف ہیں جو جاپان کی پل پل کی خبریں براہ راست اپڈیٹ کرتے ہیں جاپان میں بسنے والے پاکستانی ، انڈین ، نیپالی اور بنگلہ دیشی کمیونٹی کی خاص تقریبات کے حوالے سے مضامین بھی روزنامہ جنگ میں شائع ہوتے ہیں۔
پاک جاپان نیوز۔ پاک جاپان نیوزجاپان میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کا سب سے پرانا آن لائین اخبار ہے جسکے روحِ رواں چوہدری شاہد ہیں۔یہاں آپ کو خبروں کے علاوہ پاک کمیونٹی سے متعلق ویڈیوز بھی مل جائیں گے۔جاپان میں کسی بھی غیر ملک سے کوئی سیاسی، سماجی یا مذہبی شخصیت جسکا تعلق اردو زبان سے ہو اسکے لئے پاک جاپان نیوز اور اردونیٹ جاپان مشترکہ طور پر مختلف مقامات پر خصوصی نشستوں کا اہتمام بھی کرتے ہیں ۔
اردو نیٹ پوڈکاسٹ۔اردو نیٹ پوڈ کاسٹ کے مدیر اعلیٰ محمد زیبر ہیں۔یہ اخبار بھی اردو نیٹ جاپان کی طرح تصویری فارمٹ میں شائع ہوتا اور پوری دنیا میں پڑھا جاتا ہے گزشتہ چند ماہ سے باقاعدگی سے اپڈیٹ نہیں ہو رہا تاہم یہ اخبار بھی کمیونٹی کا جانا پہچانا آن لائین اخبار ہے جو ۔ اس کے علاوہ بھی جاپان سے کئی چھوٹے بڑے آن لائن اخبار اور ویب سائٹ کی اشاعت ہوتی ہے۔ ان میں این ایچ کے ورلڈ اردو سروس ہے جو دنیا بھر میں آن لائین نیٹ کے ذریعے جاپان کے قومی ریڈیو این ایچ کے کے زیرِ نگرانی اردو زبان میں نشریات پیش کرتا ہے ،
قیادت، عوام نیوز، نوائے ٹوکیو ، آوازِ حق، آوازِ ملت، شانِ پاکستان ، آوازِ جاپان ،پاکستانی جے پی،وطن ،منزل نیوزاپنا اوکشن اور وائس آف
جاپان وغیرہ کے نام قابل ذکر ہیں جن میں کچھ آن لائین اخبارا ت مکمل طور پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے نمائندگان کے طور پر صرف اپنی
جماعت کی سیاسی سرگرمیوں تک ہی محدود ہیں اور اپنی اپنی سیاسی پارٹی کو دیارِ غیر میں مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں ۔جاپان سے اردو اخبارات اور ویب سائٹس کی اس قدر بھر مار یہاں مقیم اردو آبادی کے خلوص، محنت اور جذبے کو ظاہر کرتی ہے۔یہ درست ہے کہ جاپان میں برصغیر ہندو پاک جیسا علمی و ادبی ماحول نہیں۔ یہاں افراد کی بھی کمی ہے لیکن ان سب کے باجود جاپان کی اردو آبادی اردو کی شمع کو اس طرح روشن کئے ہوئے ہے کہ ساری دنیا اس کی ضوَپاش کرنوں سے منور ہو رہی ہے۔حالیہ چند سالوں میں موبائل فون کی اعلیٰ ٹیکنالوجی کی وجہ سے اب ہر وہ شخص جسے آئی فون کی سہولت میسر ہے وہ چند منٹوں میں ہی اپنی پسند کے آن لائین اخبار کھنگال ڈالتا ہے اور اس ٹیکنالوجی کے سبب وہ نہ صرف اپنے ملک کے موجودہ حالات بلکہ پوری دنیا میں ہونے والے واقعات اور خبروں سے اپنی ہی زبان اردو میں با خبر رہتا ہے ۔ آن لائین اخبارات سے قبل اتنی سہولتیں میسر نہ تھیں لوگوں کو اپنے ممالک سے اخبارات منگواکر پڑھنا پڑتے تھے جو جاپان پہنچتے پہنچتے باسی ہو جایا کرتے تھے ، جبکہ جاپان کے مقامی اخبارات کی تعداد بھی زیادہ تر جاپانی زبان میں ہے اور ایک دو انگریزی اخبارات بھی شائع ہوتے ہیں مگر اردو دان طبقہ اب آن لائین اخبارات کے ذریعے ہی اپنے آبائی ممالک کے بارے میں آگاہ رہتا ہے ۔
جاپان جہاں غیر ملکی میڈیا کی پزیرائی کم ہی ہوتی ہے تاہم آن لائین اخبارات اور موبائل فون کی بدولت غیر ملکی میڈیا بھی جاپان میں اتنا ہی مقبول ہے جتنا کہ جاپانی میڈیا، آپ آن لائین اخبارات کے ذریعے اردو کی فلمیں، ٹی وی ڈرامے، اسٹیج پروگرام ، مذہبی و ادبی تقریبات کی ویڈیو جب چاہیں دیکھ سکتے ہیں ، یہاں پر قائم انڈین و پاکستانی ریستوران جو جاپانی عوام میں بہت مقبول ہیں وہاں پر انٹرنیٹ کے ذریعے بھارتی و پاکستانی فلمیں اور ڈرامے بھی جاپانی گاہکوں کے لئے تفریح مہیا کرتے ہیں ۔حالیہ سالوں میں آن لائی اخبارات نے جاپانی عوام میں اردو کومقبول کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اب جاپان کے بڑے بڑے ہوٹلوں، تفریحی مقامات یا سرکاری اداروں میں بھی اردو داخل ہو چکی ہے اور اہم معلومات بہم پہنچانے کے لئے دیگر زبانوں کے ساتھ ساتھ اردو بھی نظر آنے لگی ہے ، یہاں کی عدالتوں،پولیس اور امیگریشن جیسے محکموں میں بھی اردو زبان کو بڑی اہمیت حاصل ہے جہاں اردو بولنے اور سمجھنے والے ترجمانوں کو دیگر زبانوں کے مقابلے میں بھاری فیس ادا کرکے انکی خدمات حاصل کی جاتی ہیں ۔جاپان میں اردو زبان کی تاریخ کم و بیش سو سال سے بھی زائد ہے مگر حالیہ چند سالوں میں اردو کو پزیرائی یا مقبولیت آن لائین اخبارات سے حاصل ہوئی ۔جاپان کی علمی صورتِحال اور یہاں کی جامعات اور علمی و تحقیقی اداروں میں ہونے والے علمی کاموں اور تحقیقات و مطالعات کے بارے میں بیرونِ جاپان خصوصاََ اردو دنیا اور برِاعظم پاک و ہند کے باشندوں کو بہت کم علم ہوتا تھا۔ اردو زبان و ادب کے تعلق سے یہاں جو سرگرمیاں مختلف صورتوں میں دیکھنے میں آتی تھیں اب کسی بھی سرگرمی کے بعد اسکی خبر آن لائین اخبارات کے ذریعے چند لمحوں میں دنیا کے کونے کونے تک پہنچ جاتی ہے۔
(یہ مقالہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے زیر اہتمام منعقدہ سہ روزہ عالمی اردو کانفرنس میں پڑھا گیا)

Leave a Comment