جموں یونیورسٹی میں ’’منظراعظمی میموریل لیکچر‘‘کا کامیاب انعقاد

پروفیسر قدوس جاویدسابق صدرشعبہ اُردوکشمیریونیورسٹی نے ’’معاصراُردوناول کی شعریات‘پر پرمغز لیکچردیا
\"DSC_0324\"

جموں//شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی نے قومی کونسل برائے فروغ اُردونئی دہلی اور قاسمی کتب خانہ تالاب کھٹیکاں جموں کے اشتراک سے چوتھا’’منظراعظمی میموریل لیکچر‘‘ کاانعقادکیا۔یہ لیکچرپروفیسرگیان چندجین سیمینار ہال شعبہ اُردومیںمنعقدکیاگیا ۔ اس موقعہ پرسابق صدرشعبہ اُردوکشمیریونیورسٹی پروفیسر قدوس جاوید نے ’’معاصراُردوناول کی شعریات‘کے موضوع پرپرمغز لیکچرسے سامعین کومحظوظ کیا۔ اس موقعہ پر تقریب کی صدارت وائس چانسلرجموں یونیورسٹی نے کی جبکہ نامورتاریخ دان اسیرکشتواڑی مہمان ذی وقارکے طورپرشرکت فرماتھے۔ استقبالیہ خطاب میں صدرشعبہ اُردوپروفیسر شہاب عنایت ملک نے شرکاء کوجانکاری دیتے ہوئے بتایاکہ قومی کونسل برائے فروغ اُردونئی دہلی نے شعبہ اُردو جموں یونیورسٹی کو منظراعظمی میموریل لیکچر کی منظوری دی جوسال 2009 میں شروع کیاگیاتھا،اس سے قبل شعبہ اُردو تین مرتبہ لیکچرمنعقدکرچکاہے ۔ انہوں نے پروفیسر منظراعظمی کی شخصیت ، حیات اورشعبہ اُردومیں 35سال سے زائد عرصہ تک کی خدمات کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی۔ پروفیسرشہاب عنایت ملک نے پروفیسرمنظراعظمی کو اُردو کاقدآورادیب قراردیتے ہوئے بتایاکہ موصوف نے درجنوں کتابیں لکھیں ہیں جن میں سے’’اُردومیں تمثیل نگاری ‘‘ اور’’سب رس کا تنقیدی جائزہ ‘‘ ان کی ایسی کتابیں ہیں جو دنیاکے مختلف ممالک کی یونیورسٹیوں کے نصاب کاحصہ ہیں۔پروفیسرمنظراعظمی ایک شریف النفس شخص تھے جنھوں نے 1991 سے 1993 تک شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی میں بطورصدرخدمات انجام دیں۔پروفیسرشہاب عنایت ملک نے مزیدکہاکہ پروفیسرمنظراعظمی نے اپنے دورصدارت میں شعبہ اُردو میں متعددتقریبات کاانعقادکرکے اُردوکی ترقی کیلئے کام کیا۔ اس موقعہ پر پروفیسرقدوس جاوید نے ’’معاصر اُردوناول میں شعریات‘‘ کے موضوع پرلیکچردیتے ہوئے مولوی نذیراحمد اُردوکو اُردوزبان کاپہلا ناول نگارقراردیا۔ انہوں نے اُردوناول کی ترقی میںمعاصر مغربی ناول نگاروں کے رول پربھی روشنی ڈالی ۔پروفیسرقدوس جاویدنے کہاکہ مختلف ممالک میں مابعد جدیدناولوں میں مابعدجدیداُردوناولوں کی خوبیاں ،طرز اور تکنیک کواستعمال کیاگیاہے۔ انہوں نے معاصراُردوناول نگاروں مثلاً مشرف عالم ذوقی، پیغام آفاقی ، شمس ال احمد، الیاس احمد اورترنم ریاض کے اُردوناولوں کی شعریات پرتبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ معاصر ناول نگاروں نے اُردوناول کونئی سمت اورجہت بخشی ہے ۔ صدارتی خطاب میں وائس چانسلر جموں یونیورسٹی پروفیسر آرڈی شرمانے بتایاکہ جب پروفیسرمنظراعظمی شعبہ اُردومیں خدمات انجام دے رہے تھے تواس وقت وہ ان کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک تھے۔انہوں نے پروفیسرمنظراعظمی کو بلندپایہ کامفکراورادیب قراردیتے ہوئے کہاکہ پروفیسرمنظراعظمی نے شعبہ اُردوکیلئے جوخدمات انجام دی ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں۔انہوں نے کہاکہ شعبہ اُردوکی ایک عظیم تاریخ ہے کیونکہ یہاں پروفیسرگیان چندجین، پروفیسرشام لال کالر، پروفیسرجگن ناتھ آزاد اورپروفیسر منظراعظمی جیسی قدآورشخصیات نے خدمات انجام دی ہیں۔انہوں نے شعبہ اُردو کوپروفیسرمنظراعظمی کوخراج عقیدت پیش کرنے کے سلسلے میں خصوصی لیکچرمنعقدکرنے کیلئے مبارکبادپیش کی۔اس موقعہ پر اسیرکشتواڑی نے بھی پروفیسرمنظراعظمی کوخراج عقیدت پیش کیااور پروفیسرقدوس جاوید کے لیکچر کوسراہا۔ اس موقعہ پرتقریب کی نظامت کے فرائض ڈاکٹرمحمدریاض احمد ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی نے انجام دیئے جبکہ شکریہ کی تحریک قاسمی کتب خانہ کے سرپرست لطف الرحمن آزاد نے پیش کی۔تقریب میں طلباء ،اسکالرز، فیکلٹی ممبران ،معززشہریوں کے علاوہ ڈاکٹر عبدالرشیدمنہاس، ڈاکٹرچمن لال ، ڈاکٹرفرحت شمیم ، آئی ایس ایچ کاظمی ، لطف الرحمن آزاد ، نصرت آزادودیگران نے بھی شرکت کی۔

\"DSC_0343\"
\"DSC_0335\"

Leave a Comment