ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ کی رپورٹ
نئی دہلی ،آج مورخہ 23مئی 2016کوہندوستانی زبانوں کا مرکز ،جواہر لعل نہرو یونیورسٹی ،نئی دہلی میں پروفیسر خلیل طوق آر،صدر شعبہ اردواستنبول یونیورسٹی ،ترکی کی آمد کی خوشی میں ایک استقبالیہ پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔اس استقبالیہ تقریب میں سینٹرکے چیرپرسن پروفیسر انور پاشانے خلیل طوق آر کا گلدستے سے استقبال کیا۔بعد ازاں پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے تمام اساتذہ اور طلبا سے پروفیسر خلیل طوق آر کا تعارف کرایا۔اس استقبالیہ تقریب میںترکی میں اردو کی موجودہ صورت حال پر مہمان موصوف نے سیر حاصل گفتگو کی جس سے ارود کے ریسرچ اسکالر زنے کافی استفادہ کیا۔اس تقریب میں پروفیسر خواجہ اکرام الدین نے اپنی نئی کتاب ’’ملاقاتیں‘‘(مشاہیر کے انٹرویو)مہمان ذی وقار کی خدمت پیش کی۔اس تقریب میں پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے مہمان موصوف کا سینٹر اور یونیورسٹی کی طرف سے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مہمان ذی وقارموجودہ دور میں اردو کی نئی بستیوں میں اردو کی اہم خدمات انجام دے رہے ہیں۔ان کی خدمات دیکھ کر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ ان بستیوں میں اردو کا مستقبل روشن ہے۔چناں چہ ان کا دورہ ہمارے سینٹر اور یونیورسٹی کے لیے بہت اہم ہیں اس لیے یہ ادارہ پروفیسر خلیل طوق آر کا ممنون ومشکور ہیں۔واضح ہو کہ پروفیسر خواجہ اکرام صاحب نےاردوکو جدید ٹکنالوجی سے جوڑنے کے ساتھ ساتھ اردو کی نئی بستیوں میں بہت اہم کارنامہ انجام دیا ہے۔ان کا اعتراف مہمان ذی وقار نے طلبا اور اساتذہ کے روبرو کہی ساتھ ہی اس کا بھی اعتراف کیا کہ فی ا لحال انہوں نےجو آن لائن تبصرے کا کام شروع کیا ہے پوری اردو دنیامیں اس کی ستائش ہورہی ہے۔اس لیے ہم پروفیسر خواجہ اکرام کے ممنون و مشکور ہیں کہ انہوں نے ہماری ہمت افزائی کی۔اس تقریب میں پروفیسر رضوان الرحمان ،ڈاکٹر توحید خان،ڈاکٹر شفیع ایوب ،ڈاکٹر جعفر احراری،کے ساتھ ساتھ ریسرچ اسکالرز محمد رکن الدین ،محسن رضا،امتیاز الحق کے علاوہ کافی تعداد میں طلبا وطالبات موجود تھے۔