حنیف عابدؔ کا شمار صفِ اول کے ناول نگاروں میں ہو گا ۔۔پروفیسر ڈاکٹر شاداب احسانی

انتخابِ کلام انشا اللہ خان انشأ کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے،دریا کو کوزے میں بند کرکے دکھایا ہے۔ پرفیسر ڈاکٹر رئوف پاریکھ
\"20258464_11277257604an\"

کراچی ۔(اسٹاف رپورٹر ) ملک کے ممتاز شاعر ، ادیب ، ناول نگار اور سینئر صحافی حنیف عابد کی دو کتابوں کی تقریب رونمائی غالب لائبریری میں منعقد ہوئی ۔تقریب میں جید اہل علم و دانش کی شر کت نے اُسے یادگار بنا دیا ۔تفصیلات کے مطابق حنیف عابد کی دو کتابوں ’’ہو شان جادوگر کا انجام‘‘ اور انتخاب ِ کلام انشا اللہ خان انشأ‘‘ کی تقریب اجرأ ادارۂ یاد گار غالب اور بزمِ رئیس فروغ کے زیر اہتمام غالب لائبریری میں منعقد کی گئی ۔تقریب کی صدارت ملک کے نامور شاعر، نقاداورادارۂ یادگارِ غالب کے صدر پروفیسر ڈاکٹر شاداب احسانی نے کی ۔ تقریب کے مہمان خصوصی معروف ادیب اور نقاد پرفیسر ڈاکٹر رئوف پاریکھ تھے ۔نظامت کے فرائض سینئر صحافی راشد عزیز نے انجام دئے ۔ تقریب کا آغاز کراچی یونین آف جرنلسٹ کے نائب صدر سید نعمت اللہ شاہ بخاری کی تلاوت قرا نِ مجید سے ہوا ۔حنیف عابد کی کتابوں پر گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر شاداب احسانی نے کہا کہ حنیف عابد نے بچوں کیلئے بہت دلچسپ ناول لکھا ہے۔ ناول کے تمام کردار بہت واضح اور آپس میں گتھے ہوئے ہیں ۔وہ ناول نگاری کا سلسلہ جاری رکھیں تو صف اول کے ناول نگاروں میں اُن کا شمار ہو گا ۔اُن کا کہنا تھا کہ حنیف عابد کے ناول میں تجسس اور تفہیم کسی بھی مرحلے پر ٹوٹنے نہیں پاتی ، قاری جب اس کا مطالعہ کرتا ہے تو اُسے کردار اپنے گرد گھومتے ہوئے محسوس ہو تے ہیں ۔دوسری کتاب پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا انشا اللہ خان انشأ اردو ادب کے کلاسیکل شعرأ میں نمایاں حیثیت کے حامل ہیں ۔انشأ نے تمام اصناف سخن میں طبع آزمائی کی وہ اردو زبان کے محسنوں میں شمار ہوتے ہیں ۔ حنیف عابدؔ نے انشأ کے کلام کو جس انداز میں یکجا کیا ہے وہ لاجواب ہے ،انہوں نے انتخاب میں انشأ کی زبان دانی اور محاورے کو بنیاد بنایا ہے جس سے کتاب کا لطف دوبالا ہو گیا ہے ۔ممتاز نقاد پروفیسر داکٹر رئوف پاریکھ نے کہا کہ حنیف عابد کا ناول بچوں کے ادب میں ایک اچھا اضافہ ہے ۔ہمیں چاہئے کہ ہم اس ناول کو بچوں کو پڑھائیں اُنہیں سنائیں اور اُن کو ادب کی جانب راغب کریں ۔انتخاب کلام انشا اللہ خان انشأ پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انشأ کی وفات کو دوسو برس ہوگئے ہیں ، ضرورت اس امر کی تھی کہ 2017میں انشأ کی دوصد سالہ برسی منائی جاتی وہ اپنے عہد اور اردو زبان کے اہم ترین شعرأ میں شمار ہوتے ہیں ۔ڈاکٹر رئوف پاریکھ نے کہا کہ اس انتخاب کی جتنی بھی داد دی جائے کم ہے انہوں نے دریا کو کوزے میں بند کرکے دکھایا ہے ۔تقریب سے بزم رئیس فروغ کے صدر طارق رئیس فروغ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حنیف عابد ہمہ جہت شخصیت کے مالک اور ہمہ جہت قلم کار ہیں ۔ انہوں نے ادب کی کئی اصناف پر کام کیا ہے ۔اُن کے کام کی بنیادی خوبی اس کا معیار ہے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ممتاز شاعر و ادیب نوخیز انور صدیقی نے کہا کہ حنیف عابد کی تحریریں دل کو موہ لیتی ہیں ۔وہ لکھنے کا فن اور اُس کے آداب دونوں سے واقف ہیں ۔حنیف عابد نے اپنے خطاب میں زندگی کے مختلف پہلوئوں اور ادبی سفر کا احاطہ کرتے ہوئے اثر انگیز گفتگو کی جسے سامعین نے بڑی توجہ سے سنا ۔ حنیف عابد نے کہا کہ اُن کی شخصیت اور تحریروں میں جو کئی جہتیں پائی جاتی ہیں اُس کے پیچھے زندگی کا فلسفہ چھپا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمومی طور پر لوگ زندگی برتتے ہیں لیکن اُن کے ساتھ معاملہ اس کے برعکس ہے ،زندگی نے اُنہیں برتا ہے جس کی وجہ سے اُن کی شخصیت اور تحریروں میں کئی جہتیں دکھائی دیتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بچوں کے لئے لکھنے کی ترغیب اُنہیں اس وجہ سے ہوئی کہ جب اُن کی بیٹیاں چھوٹی تھیں تو اُن کے پاس اُنہین کہانی سنانے یا وقت گزارنے کے لمحات میسر نہیںتھے ، اُس محرومی کا اب وہ ازالہ کرنا چاہتے ہیں تو آج بچوں کے پاس اُن کی بات سننے کے لئے وقت نہیں ہے ۔اس لئے انہوں نے کہانیاں لکنا شروع کریں کہ جب بچوں کے پاس وقت ہو گا تو وہ پڑھ لیں گے اور جان لیں گے کہ وہ اُن سے کتنی محبت کرتے تھے ۔ تقریب سے سندھ بوائز اسکائوٹس ایسوسی ایشن کے سیکریٹری سید اختر میر ، ہندکو زبان کے شاعر اور ادیب مہتاب شاہ،اور راشد عزیز نے بھی خطاب کیا ۔حنیف عابد کی بیٹی مہک عاطف نے تقریب کے شرکأ کا شکریہ ادا کیا ۔تقریب میں شریک اہم شخصیات کو حنیف عابد کے فرزند دانیال رضا عابدی نے گلدستے پیش کئے ۔حنیف عابد کو اُن کے خسر عبدالغیور نے گلدستہ پیش کیا۔ تقریب میں ممتاز افسانہ نگار نورالہدیٰ سید ، پروفیسر اشتیاق طالب ، احمد سلیم صدیقی ، عابد رضوی ،عزیز منصور، عاشق شوکی ، شاہدہ عروج خان ، اعجاز قائم خانی ، محسن نقی ، سید زبیر اسلام ، بلال احمد ، ظلِ حسنین ، مجید رحمانی ،شارق رئیس ، ندیم ساگر ، ارسلان رئیس، فیضان رئیس ، محسن کاظمی سمیت درجنوں اہل قلم بھی شریک تھے ۔واضح رہے کہ حنیف عابد کی لکھی ہوئی کتاب ’’ہوشان جادوگر کا انجام ‘‘اشاعتی ادارے ٹرینڈز پبلی کیشن نے شائع کی ہے جبکہ ’’انتخابِ کلام انشأ اللہ خان انشأ ‘‘پاکستان کے سب سے بڑی اشاعتی ادارے نیشنل بک فائونڈیشن کے زیر اہتمام شائع ہوئی ہے ۔تقریب کی خاص بات یہ تھی کہ اس موقع پر حنیف عابد ؔکی سالگرہ کا کیک بھی کاٹا گیا ۔ مقررین نے اپنے خطاب میں جہاں حنیف عابد کی کتابوں پر گفتگو کی وہیں اُن کو جنم دن کی مبارکباد بھی دی ۔تقریب کے اختتام پر بزم ِ رئیس فروغ کی جانب سے شرکاٗ کے لئے ناشتے اور چائے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا ۔
\"Adab

Leave a Comment