دارالمصنفین، اعظم گڈھ میں شبلی صدی بین الاقوامی سیمینار (۲۹ نومبر تا یکم دسمبر ۲۰۱۴) پر منظوم تاثرات

\"10689850_10204618894026149_5336219125322978856_n\"

احمد علی برقیؔ اعظمی

شبلی منزل میں جو ہے شبلی صدی کا اہتمام
چار دن کا قومی سیمینار ہے شبلی کے نام

جس سے تھے سرشار اب تک تشنگانِ فکر و فن
عام ہے سب کے لئے وہ بادۂ شبلی کا جام

شبلی منزل ہے ان اربابِ نظر کی میزباں
ہیں جو شرق و غرب میں شبلی شناسی کے امام

شبلی نعمانی دیارِ شرق کی تھے آبرو
شہر اعظم گڈھ ہے جن کی عظمتوں سے نیک نام

سیرتِ نبوی ہے ان کی مرجعِ اہلِ نظر
سب سے اعلیٰ اُن کا ہے سیرت نگاری میں مقام

فارسی تنقید کی بنیاد ہے ’’ شعرالعجم‘‘
فارسی تحقیق کے ہیں شبلی نعمانی امام

ان کی ’’ المامون‘‘ و ’’ الفاروق‘‘ بھی ہیں لاجواب
مٹ نہیں سکتے کبھی ان کے نقوشِ بادوام

شہرۂ آفاق ہیں شبلی کے رشحاتِ قلم
شبلی شرق و غرب میں یکساں ہیں وجہہِ احترام

نثر سے ان کی عیاں ہے حُسن اعجازِ بیاں
شبلی کی نظموں میں ہے فکرو نظر کا التزام

ہیں وہ اہل علم و دانش کے دلوں پر حکمراں
تاجدارانِ ادب شبلی کے فن کے ہیں غلام

صفحۂ تاریخ پر ہیں ثبت شبلی کے نقوش
محو ہو سکتا نہیں شبلی کا معیاری کلام

ان کی عصری معنویت آج بھی ہے برقرار
ہے یہ سیمینار اک شبلی شناسی کا پیام

زندۂ جاوید ہے شبلی کے ادبی شاہکار
جاری و ساری رہے گا جن کا برقی ؔ فیضِ عام

Leave a Comment