اردوکسی مذہب کی نہیں بلکہ جواردو بولتا ہےیہ اس کی زبان ہے:ماجد دیو بندی
نئی دہلی (اسٹاف رپورٹر)دہلی اردو اکادمی کی جانب سے سالانہ جلسہ تقسیم ایوارڈ2015 دہلی سکریٹریٹ میںمنعقد کیا گیا ۔ جس میںاردو ادب کے فروغ کے لئے مختلف شعبوں میں خدما ت انجام دینے والی شخصیات کی اردو ادب کی نمایاں خدمات کے اعتراف میںدہلی اردو اکادمی کی جانب سے ان کی عزت افزائی کرتے ہوئے اعزازاور اسناد سے نوازا گیا ۔اس موقع پر منعقدہ تقریب کی صدارت سکریٹری السنہ نریندر کمار شرما(ائی اے ایس)نے کی۔ اس موقع پر صدر جلسہ نریندر کمار، دہلی اردو اکادمی کے وائس چیئر مین ڈاکٹر ماجد دیو بندی اور سکریٹری اکادمی ا یس ایم علی نے تمام ایوارڈیافتہ گان کا شال پہنا کر اورپھولوں سے استقبال کیا اور انہیں ایوارڈو اسناد و یادگار پیش کئے ۔ سالانہ جلسہ برائے تقسیم ایوارڈ 2015کے لئے کل ہند بہادر شاہ ظفرایوارڈ پروفیسر ملک زادہ منظور احمد (پس از مرگ) ڈیڑ ھ لاکھ روپے ،ان کے صاحبزادے ملک زادہ جاوید اور ان کی دختر نے حاصل کیا۔ پنڈت برج موہن دتاتریہ کیفی ایوارڈپروفیسر عبدالحق (ڈیڑھ لاکھ روپے)، برائے تحقیق و تنقید ایواڈ ڈاکٹر خالد علوی ،برائے تخلیقی نثر ڈاکٹر جی آر سید، ایوارڈ برائے شاعری ڈاکٹر تابش مہدی ، ایوارڈ برائے اردو صحافت قاسم سید،ایوارڈ برائے اردو ترجمہ ڈاکٹر اطہر فاروقی اور ایوارڈ بہترین قوال اسلم صابری کو پچاس پچاس ہزار روپے کے ساتھ یادگار اور اسناد سے نوازا گیا ۔تقریب میں استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر ماجد دیو بندی نے کہا کہ دہلی اردو اکادمی اب تک 274ادبی شخصیات کو ایوارڈ سے نواز چکی ہے ۔اس سال جن ادبی شخصیات کا انتخاب کیا گیا ہے وہ ایماندارانہ طور پر کیا گیا ہے یہ تمام شخصیات اپنے آپ میںایک انجمن کی حیثیت رکھتے ہیں ۔ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہم ان تک پہنچے اور ان کو ایوارڈ سے نوازا ۔ ماجد دیوبندی نے کہا کہ اردو کو مذہب سے جوڑا جاتا ہے ، وزیراعلی اروند کیجریوال نے ہم سے کہا کہ اردو کے لئے کچھ کیاجائے کیوں کہ اردو جو بولتا ہے یہ اس کی زبان ہے ۔دہلی اردو اکادمی میں ایک سال میں جو بھی ہم نے اردو کے فروغ اور اس کی بقاء ،ترقی و ترویج کے لئے کام کئے وزیر اعلی نے ان کو سراہا اور ہماری حوصلہ افزائی کی ۔ انہوں نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجری وال ،نائب وزیر اعلی منیش سسودیا اور وزیرفن و ثقافت و السنہ کپل مشرا نے ہمارے کسی بھی فیصلے میں اپنی رائے نہیں دی بلکہ ہمارے فیصلوں کو بہتر فیصلے بتایا اور قدم قدم پر ہماری سر پرستی کی ۔ ماجد دیو بندی نے تمام ایوارڈ یافتہ گان کو مبارک باد پیش کرتے ہو ئے نیک خواہشات پیش کیں۔سکریٹری (السنہ)نریندر کمار شرما نے اپنے صدرتی خطبے میں ایوارڈ یافتگان کو مبارک باد پیش کرتے ہو ئے کہا کہ یہ اکادمیوں کا اچھا قدم ہے کہ اپنی زبان کے عالموںکو زبان کی خدمات کے اعتراف میں اعزاز سے نوازا جاتا ہے ۔ اس میں دہلی اردو اکادمی نے بہترین کارگردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگ جانے انجانے میں زبان کو مذہب سے جوڑتے ہیں ۔ وہ یہ بھول جاتے ہیں ہم انسان ہیں دوسرے مخلوق سے الگ ہیں ۔ ہمیں ایسا کوئی کام نہیں کرنا چاہئے جو قدرت کے قانون کے بر عکس ہو ۔دہلی اردو اکادمی کے سکریٹری ایس ایم علی نے اظہات تشکر کرتے ہو ئے کہا کہ اردو کی حیثیت اردو والوں سے انہی سے اردو زندہ ہے ۔ یہ ہمارے لئے اعزاز کی بات ہے ہمارے اردو اکادمی کے لئے باعث فخر ہے کہ ہم ان دانشوروں کو ایوارڈ دے سکے ۔ ایس ایم علی نے کہا کہ اردو اکادمی دہلی کی گورننگ باڈی نے ایک سال مکمل کر لیا ہے اس ایک سال میں اردو کے فروغ کے لئے مشاعرے ، سیمینار وغیرہ کئی بہتر کام انجام دئے گئے ہیں ۔ ایس ایم علی نے کہا 610اردواساتذہ کی تقرری دہلی حکومت کرا رہی ہے ۔انہوں نے یقین دلایا کہ اردو کے فروغ کے تما بہتر کام کئے جائیں گے ۔ اس موقع پر دہلی اردو اکادمی کی جانب سے اعزاز سے نوازے گئے ایوارڈ یافتگان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہو ئے تاثرات پیش کئے ۔ تقریب میں دہلی اردو اکادمی کے ممبر ارشاد چودھری ، مطلوب احمد ، طالب رام پوری ،ملک ذادہ جاوید نے بھی ایورڈ یافتہ گان کو مبارک باد پیش کرتے ہو ئے نیک خواہشات پیش کیں ۔ جلسہ تقسیم ایوارڈ میں نظامت کے فرائض اطہر سعید اور ریشمہ فاروقی نے مشترکہ طور پر انجام دئے ۔
محترم جناب قاسم سید (مدیر روز نامہ خبریں دہلی کو ایورڈ سے نوازتے ہوئےدہلی اردو اکادمی کے وائس چیئر مین ڈاکٹر ماجد دیو بندی اور سکریٹری اکادمی ا یس ایم علی ۔