جموں//نیشنل اکادمی آف لیٹرس ،ساہتیہ اکادمی نے شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی کے اشتراک سے جموں یونیورسٹی میں شمالی ہندوستان کی آٹھ زبانوں کی جدیدشاعری سے متعلق دوروزہ بھاشانتراانوبھوکااہتمام کیاجس میں سنسکرت،پنجابی،ڈوگری،انگریزی، ہندی،کشمیری،راجستھانی اوراُردوزبانوں کے شعرامتعلقہ زبانوں میں اپنی منتخبہ شاعری پیش کریں گے ۔ کثیراللسانی شاعری سے متعلق پروگرام کاافتتاح پروفیسرگیان چندجین سیمی نار ہال شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی میں ہواجس میں اکیڈمیشنوں، دانشوروں،شاعروں،اساتذہ اورزبان وادب کے شائقین کی کثیرتعدادنے شرکت کی۔پروگرام کاافتتاح ڈین ریسرچ اسٹڈیز جموں یونیورسٹی پروفیسررجنی ڈگرانے کیا۔انہوں نے ساہتیہ اکادمی نئی دہلی کواہم نوعیت کے موضوع پرپروگرام کاانعقادکرنے کیلئے مبارکبادپیش کی۔انہوں نے اکادمی کوایسے پروگراموں کیلئے مستقبل میں جموں یونیورسٹی کی طرف سے بھرپورتعاون دینے کی یقین دہانی کرائی۔ پروفیسررجنی ڈگرانے شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی کے اکادمی کوتعاون دینے کیلئے رول کوسراہا۔اس دوران افتتاحی تقریب کی صدارت نامورشاعر،ادیب اورکارگذارچیئرمین نیشنل سکول آف ڈراماارجن دیوچرن نے کی۔اپنے صدارتی خطاب میں ارجن دیونے کثیراللسانی ادبی تقریب کے انعقادکیلئے ساہتیہ اکادمی کے رول کوسراہتے ہوئے ہندوستان کی مختلف زبانوں کومتحدکرنے کیلئے اقدامات کی تعریف کی۔قبل ازیں استقبالیہ خطاب میں کنوینر،نارتھ ریجنل بورڈ آف ساہتیہ اکادمی ڈاکٹرعزیزحاجنی نے شعراء کوسدابہاربادشاہ قراردیا۔انہوں نے کہاکہ جینون شاعرکبھی نہیں مرتے۔ان کی شاعری اورتحریروں کی افادیت ہردورمیں رہتی ہے۔شکریہ کی تحریک پیش کرتے ہوئے ڈین فیکلٹی آف آرٹس اورصدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی پروفیسرشہاب عنایت ملک نے کثیراللسانی ادبی تقریبات کی اہمیت پرخیالات کااظہارکیا۔انہوں نے کہاکہ نوجوان اساتذ ہ اورشرکاسے اپیل کی کہ وہ اس ادبی پروگرام سے مستفیدہوں۔ پدم شری ڈاکٹرجتندرادہمپوری اورڈوگری شاعردرشن درشی نے شمالی ہندکی مختلف زبانوں کے فروغ کیلئے ساہتیہ اکادمی کے رول کوقابل ستائش قراردیا۔اس موقعہ پر اسیرکشتواڑی،پروفیسرللت مگوترہ،بشیربھدرواہی،مکھن لال پنڈت، نرمل ونود،پنکج ترویدی،پروفیسرویناودیگران بھی موجودتھے۔