سہ ماہی غنیمت اور ادارہ نعت انٹرنیشنل کا ادبی دورہ

\"16298784_609903745863409_1698138936528199603_n\"
٭ڈاکٹر اصغر علی بلوچ
پروفیسر
جی۔سی۔ یونیورسٹی، فیصل آباد، پاکستان

شعبہ اردو جامع کراچی نے سر سید احمد خان کانفرنس میں شرکت کا موقع دیا تو ہم نے اس موقع سے خوب فائدہ اٹھایا ۔ ڈاکٹر طارق ہاشمی کے ساتھ بذريعہ ریل گاڑی کا یاد گار سفر کرنے بعد کراچی پہنچے تو ڈاکٹر تنظیم الفردوس نے جامعہ پہنچنے پر خلوص بھری مسکراہٹ کے ساتھ استقبال کیا ۔ شام کو حضرت راغب مراد آبادی کے شاگردِ رشید صاحبِ طرز شاعر \’ نقاد اور سہ ماہی غنیمت کے مدیر جناب اکرم کنجاہی نے ایک محفل ِ مشاعرہ کا اہتمام کر رکھا تھا جس میں اسلام آباد سے ڈاکٹر زاہد حسن چغتائی \’ لاہور سے آغر ندیم سحر اور فیصل آباد سے ڈاکٹر طارق ہاشمی اور مجھے مہمانانِ خاص کی نشست عطا کی گئی جب کہ صدارت معروف ترقی پسند شاعر اور نقاد پروفیسر منظر ایوبی نے فرمائی ۔ اس محفلِ مشاعرہ میں کراچی اہم شعراء کی شرکت نے اسے یادگار بنا دیا۔ سحر تاب رومانی \’ کامی شاہ \’ کاشف حسین غائر \’ ڈاکٹر مختار حیات \’ اختر سعیدی \’ حنیف عابد \’ شاعر علی شاعر \’ رانا خالد محمود قیصر \’ کشور عدیل جعفری \’ حامد علی سید \’ نجیب عمر \’ صدیق راز \’ افضل ہزاروی \’ آئرین فرحت \’ شگفتہ شفیق \’ آزاد حسین آزاد \’ ندیم سحر \’ تنویر حسین سخن \’ الحاج نجمی اور کامران طالش نے اپنے خوب صورت کلام سے سماں باندھ دیا ۔ محترم اکرم کنجاہی نے احسن طریقے سے حق میزبانی ادا کیا ۔ انھوں نے خوب صورت انداز سے ہر شاعر کا تعارف پیش کرتے ہوئے سب کو حسبِ مراتب اسٹیج پر آنے کی دعوت دی اور اپنے حسنِ نظامت کا مظاہرہ کیا ۔ شعراء نے ایک دوسرے کو جم کر سنا کیوں کہ وہ خود ہی سامعین تھے ۔ اکرم کنجاہی نے اپنی بے پایاں محبت کا ثبوت دیا اور مہمانوں کو ساحلِ سمندر پر دو دریا کی ایک خوب صورت طعام گاہ میں پر تکلف ضیافت کے ساتھ ساتھ سمندر کی حسین و دلفریب لہروں کا نظارہ کرنے کا موقع فراہم کیا ۔ ڈاکٹر زاہد حسن چغتائی کی شگفتہ بیانی \’ اکرم کنجاہی کے سیاحتی تجربوں اور ڈاکٹر طارق ہاشمی کی بذلہ سنجی نے تقریب ملاقات کو خوب صورت بنا دیا ۔ سر سید کانفرنس کے اختتامی اجلاس کے فوری بعد معروف نعت خواں اور نعت گو و محقق سید صبیح الدین رحمانی اور معروف نقاد اور مدیر مبین مرزا کی ہمراہی میں کراچی آرٹس کونسل جانے کا اتفاق ہوا۔ آرٹس کونسل کے منتخب صدر سید احمد شاہ نے پر تکلف چائے سے تواضع کی اور دسمبر میں ہونے والی بین الاقوامی ادبی کانفرنس کے بارے میں اپنے ارادوں سے آگاہ کیا اس ملاقات میں استاذی ڈاکٹر تحسین فراقی \’ ڈاکٹر قاضی عابد اور ڈاکٹر طارق ہاشمی بھی شریکِ حال رہے ۔ شام کو سید صبیح الدین رحمانی مجھے اور طارق ہاشمی کو نعت سنٹر لے گئے جب کہ ڈاکٹر فراقی صاحب مشفق خواجہ لائبریری دیکھنے چلے گئے اور قاضی عابد اردو بازار کراچی کی سیاست کو نکل گئے ۔ جناب صبیح رحمانی کی لائبریری دیکھ کر روح سرشار اور دل خوش ہو گیا ۔ نعت کے حوالے سے ہر قابلِ ذکر کتاب وہاں موجود تھی ۔ \” نعت رنگ \” نے تنقید و تحقیق نعت میں جس اہم روایت کا آغاز کیا ہے وہ اپنی جگہ ایک اہم کارنامہ ہے ۔ اسی طرح نعت ریسرچ سینٹر نے نعتیہ ادب پر قابلِ قدر کام کر کے فروغِ نعت میں ایک تحریک کا کردار ادا کیا ہے ۔ صبیح رحمانی ہمیں بتا رہے تھے کہ کس طرح انھوں نے معاصر ناقدین کو نعت کی طرف لانے کے لیے کوششیں کی ہیں ۔ ڈاکٹر انوار احمد اور ناصر عباس نیر جیسے جدید ناقدین سے نعت کے مختلف پہلوؤں پر تنقیدی مضامین اور تبصرے لکھوانا انھی کا کام ہے ۔ حقیقی معنوں میں صبیح رحمانی ایک ذات میں ایک انجمن ہیں ۔ وہ کام جو اداروں سے نہ ہو سکا وہ اس مرد حر نے کر دکھایا ہے۔ سلامت رہیں یہ خوب صورت لوگ ۔

Leave a Comment