سیاست کا تاج

\"\"
٭صالحہ صدیقی

ریسرچ اسکالر جامعہ ملیہ اسلامیہ ،نئی دہلی۔

وہ تاج دکھا کر
تاج گراتے ہیں
وہ انھیں تخت و تاج سے
اپنی شان بھی بڑھاتے ہیں
پھر اسے بدنام کرتے ہیں
سیاست کے اپنے گھنونے کھیل میں
اپنے ہی ملک کا تماشہ بناتے ہیں
غیروں پہ کرم
اور اپنوں پر ستم ڈھاتے ہیں
محبت کی نشانی کو
غیروں کو دکھاتے ہیں
پردے کے پیچھے
اپنوں کو ستاتے ہیں
درد میں لپٹی زندگی کا
یہ تماشہ بناتے ہیں
آگ لگا کر اپنوں کے گھر میں
غیروں کو پھولوں سے سجاتے ہیں
بھوک سے بلکتے بچے
خودکشی کرتے کسان
بے گھر غریب
تل تل مرتے بوڑھے بزرگ
لاعلم گھر پریوار
بے روزگاری سے دھکے کھاتے نوجوانوں
قرض سے ڈوبے دیش میں
غیروں پر لٹاتے ہیں
اپنی جھوٹی آن،بان ،شان پر
عربوں لٹاتے ہیں
اپنی لاچاری ،کمزوری اور ناکامی کو
چھپانے کے لیے
یہ دنگے کراتے ہیں
یہ تاج دکھاکر اپنی شان بڑھاتے ہیں
٭٭٭

Leave a Comment