سینٹر آف عربک اینڈ افریقن اسٹڈیزجے،این ،یومیںعالمی یوم عربی زبان منایا گیا

عرب ممالک کے سفیروںکی شرکت
\"15540972_391045387906988_2076074400297860650_o1\"

نئی دہلی،(اسٹاف رپورٹر) سینٹر آف عربک اینڈ افریقن اسٹڈیز،جواہرلعل نہرویونیورسٹی،نئی دہلی میں تقریب عالمی یوم عربی زبان کا انعقاد کیا گیا۔مرکزبرائے عربی وافریقی مطالعات،جے،این،یو ہرسال عالمی یوم عربی زبان تقریب کا انعقاد کرتاہے۔واضح ہو کہ پوری دنیا میں یوم عربی ۱۸دسمبر کو منایا جاتا ہے۔جس میں عربی زبان کی موجودہ صورت حال،عربی کی فصاحت وبلاغت،ہندوستان کے مختلف دانش گاہوں میں عربی کے شعبے،ہندوستانی اسکول ومکاتب میں عربی زبان وادب کی صورت حال پر تبادلۂ خیال کیا جاتا ہے۔سینٹر آف عربک اینڈ افریقن اسٹڈیزکے زیراہتمام آج یعنی ۲۱دسمبر۲۰۱۶کویوم عربی بنام’’ہندوستان میںعالمی یوم عربی زبان‘‘ عنوان کے تحت کانونشن سینٹرجے،این،یو،نئی دہلی میں افتتاحی پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں کئی عرب ممالک کے سفیر شریک ہوئے۔جن میں سعودی عرب،تیونیشیا،فلسطین،کویت،عرب لیگ کے سفیروں کے علاوہ عربی کے ممتاز دانشوراوراسکالرس شریک ہوئے۔عالمی یوم عربی زبان کی افتتاحی تقریب کی صدارت جے،این،یو کے وائس چانسلر پروفیسرجگدیش کمارنے کی۔اپنے خیرمقدمی کلمات میں سینٹر آف عربک اینڈ افریقن اسٹڈیزکے چیرپرسن پروفیسر رضوان الرحمان نے کہا کہ ہمارے سینٹر کے لیے یہ فخر کی بات ہے کہ ہم عالمی یوم عربی زبان منارہے ہیں۔عربی زبان کی وسعت اور کینوس پر بات کرتے ہوئے موصوف نے عربی زبان وادب کی سمت ورفتار پر بھی سیر حاصل گفتگو کی ،ساتھ ہی عرب ممالک کے تمام سفرا کا خیرمقدم کرتے ہوئے یہ امید ظاہر کی کہ ان ممالک کا تعاون عربی زبان وادب کے لیے تابناک مستقبل کی ضمانت ہے۔سینٹر آف عربک اینڈ افریقن اسٹڈیزکے استاد پروفیسر مجیب الرحمان نے تعارفی خطبہ پیش کرتے ہوئے ہندوستان اورعرب ممالک کے مابین زبان،تہذیب و دیگر علوم کی نشان دہی کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اس طرح کی کوشش عرب ممالک اورہندوستان کے رشتو ں میں گہرائی کا سبب بنے گا۔سعودی سفیر ڈاکٹرسعود محمد الساطی نے اپنے کلیدی خطبہ میں اس پروگرام کی نوعیت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عالمی یوم عربی زبان کے انعقاد کے لیے ہم سینٹر آف عربک اینڈ افریقن اسٹڈیزکے مشکور ہیں۔ساتھ ہی انہوں نے ہندوستان اور سعودی عرب کے عظیم رشتوں پر تفصیلی گفتگو کی اور کہا کہ آزاد ی کے بعد سے ابھی تک دن بدن ہندوستان سے ہمارے رشتے مضبوط ہورہے ہیں جن میں یقینا زبان ،ادب اور دانشورطبقوں کا بہت اہم تعاون حاصل رہاہے،اس لیے سعودی عرب چیرپرسن،وائس چانسلر اور تمام اساتذہ وطلبہ وطالبات کے مشکور ہیں کہ جنہوں نے اس اہتمام کے ساتھ عالمی یوم زبان عربی کا انعقاد کیا۔عرب لیگ کے سفیرمآذن المسعودی نے اپنے خیال کااظہارکرتے ہوئے تمام عرب ممالک کی خدمات اور تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت ہند کے مشکور ہیں کہ انہوں نے فلسطین جیسے مسئلے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ہماری حوصلہ افزائی کی۔افتتاحی تقریب میں دیگر سفرا نے بھی اپنے خیالات کااظہار کیااخیر میں ڈاکٹرمحمد قطب الدین نے تمام سفرااور شرکا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یہ کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ آئیندہ بھی ہمارے سینٹر کی طرف سے اس طرح کے پروگرام انعقاد ہوتے رہیں گے جس سے عربی زبان وادب کی سمت ورفتار سے جدید نسل واقف ہوسکیں گے۔دوسری نشست میں درج ذیل عربی کے دانشور اوراسکالر نے مختلف موضوعات پراپنا مقالہ پیش کیا جس کی فہرست کچھ اس طرح ہے۔پروفیسر زبیرفاروقی نے سعودیہ عربیہ کی ادبی ولسانی خدمات پر اپنا مقالہ پیش کیا۔پروفیسرحبیب اللہ خان نے عربی زبان کے فروغ میں ہندوستان کے عصری دانش گاہوں کا کردارپر اپنا تحقیقی مقالہ پیش کیا۔ پروفیسر مجیب الرحمان نے ہندوعرب کے تعلقات میں عربی زبان کا کردار پر عمدہ مقالہ پیش کیا جس سے طلبہ نے کافی استفادہ کیا۔دہلی یونیورسٹی سے تشریف لائے پروفیسر محمد اکرم نے ہندوستان کے مدراس کا عربی زبان کے فروغ میں حصہ پر اپنا مقالہ پیش کیا۔اس نشست کی صدارت ایس،ایل کے سابق ڈین پروفیسر اسلم اصلاحی نے انجام دی اور تمام تحقیقی مقالات پر روشنی ڈالتے ہوئے عربی زبان وادب کے فروغ میں ان کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا۔ نظامت کے فرائض ڈاکٹر عبیدالرحمان نے انجام دیا۔پروگرام میں باہر سے تشریف لائے عربی اسکالرس کو سینٹر آف عربک اینڈ افریقن اسٹڈیزنے تحفے سے نوازا۔
\"img_20161221_102237\"

Leave a Comment