شعبہ اردو دہلی یونیورسٹی سے پروفیسر توقیر احمد خان کے سبکدوش ہونے پر الواداعیہ تقریب

\"takhan\"
نئی دہلی ؍ نومبر (اسٹاف رپورٹر)شعبہ اردو دہلی یونیورسٹی کے استاد اورسابق صدر پروفیسر توقیر احمد خان کے اعزاز میں الوداعیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں شعبہ کے اساتذہ طلبا اور اسٹاف کے ممبران نے شعبہ اردو دہلی یونی ورسٹی میں ان کی خدمات کا اعتراف کیا ۔ پروفیسر ابن کنول نے کہا کہ اس شعبہ کی ایک طویل تاریخ رہی ہے اس شعبہ سے اردو کی بہت نامور شخصیات وابستہ رہی ہیں ۔ پروفیسر توقیر احمد خاں کی شعبہ اردو ، دہلی یونی ورسٹی سے وابستگی ان کے لیے اور خود اس شعبہ کے لیے باعث فخر ہے۔ انہوں نے شعبہ سے ان کے تعلق کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ 1979 میں ایم فل کے اسکالر کے طور پر شعبہ میں آئے۔ پھر یہیںسے انہوں نے پی ایچ ڈی کیا بعد میں بطورریسرچ ایسوسی ایٹ اور ایڈہاک انہوں نے اپنی خدمات پیش کیں۔ 2001میں ان کا بطور ریڈر تقرر ہوا اور 2009میں پروفیسر اور 2011سے 2014 تک شعبہ کے صدر رہے۔ انہوں نے اقبالیات کے حوالے سے ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے امید ظاہر کی مستقبل میں بھی ان کی علمی خدمات سے شعبہ اور اردو دنیا مستفید ہوتی رہے گی۔اپنی صدارتی تقریر میںڈاکٹر نجمہ رحمانی نے پروفیسر توقیر احمد خاں کی تدریسی خدمات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ توقیر صاحب ایک شفیق استاد کی طرح اپنے طالب علموں سے رشتہ رکھتے تھے۔ شعبہ کے استاد ڈاکٹرمشتاق احمد قادری نے کہا کہ وہ کم گو اور مخلص انسان ہیں۔ انہوں نے اپنی ذات سے کسی کو تکلیف نہیں پہنچائی۔ ڈاکٹر محمد کاظم،ڈاکٹر ابوبکر عباد ، ڈاکٹر احمد امتیاز،ڈاکٹرارشاد نیازی ،ڈاکٹرشازیہ عمیر، ڈاکٹر علی احمد ادریسی، ڈاکٹر متھن کمار،ڈاکٹرناصرہ سلطانہ اورڈاکٹر دانش حسین خان نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔پروگرام میں کثیر تعداد میں طلبہ اور اساتذہ موجود تھے۔

Leave a Comment