شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی، جموں کی جانب سے یوم سرسید تقریب کا شاندار انعقاد

\"urdu-1\"

جموں، 18؍ اکتوبر (اسٹاف رپورٹر) ملک کے دیگرحصوںکی طرح شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی میں بھی یوم سرسیدجوش وجذبے کے ساتھ منایاگیا۔ اس سلسلے میں شعبہ میں ایک تقریب منعقدہوئی جس کی صدارت صدرشعبہ بدھسٹ ا سٹڈیز پروفیسررام نندن نے کی ۔اس دوران صدرشعبہ اُردوپروفیسرشہاب عنایت ملک اور ایسوسی ایٹ پروفیسرشعبہ اُردو بھی ایوان صدارت میں موجودتھے۔اس موقعہ پر مقررین نے کہاکہ سرسیداحمدخان ایک قدآورادیب ہی نہیں تھے بلکہ ایک سماجی مصلح اور ہمہ جہت شخصیت تھے جنہوں نے مسلمان سماج کی بہبودکیلئے انقلابی اقدامات اٹھائے۔ سرسیدایک سیکولرذہن کے مالک تھے اورنوجوان نسل کو سرسیداحمدخان کے افکارسے روشناس کراناوقت کی پکارہے۔ انہوں نے کہاکہ سرسیداحمدخان نے پہلے کالج قائم کیاجسے بعدمیں یونیورسٹی کی شکل میں سامنے آیا اورآج پوری دنیامیں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے نام سے جانی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سرسیداحمدخان ہمیشہ ملک کی عوام کو فرقہ پرست طاقتوں کے ہندوستان کوتقسیم کرنے کے منصوبوں سے باخبررکھتے تھے ۔اس دوران تقریب میں سرسیداحمدخان کے حیات اورکارناموںپرروشنی ڈالنے کیلئے ریسرچ اسکالروں نے مقالات بھی پیش کئے۔ اس موقعہ پر سائمہ منظور نے سرسیداحمدخان کی فلاسفی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ موصوف ایک مصلح، فلاسفر اور مسلم قوم کے رہنماتھے ۔انہوں نے کہاکہ سرسیداحمدخان نے مسلمانوں پرجدیدتعلیم کے حصول ورانگریزی کی طرف مائل کیا۔انہوں نے کہاکہ سرسیداحمدخان نے اسبابِ بغاوت ِ ہندنامی کتاب لکھ کر انگریزوں کومنہ توڑجواب دیا۔ڈاکٹرفرحت شمیم نے سرسیدکی اُردوادب کیلئے خدمات پرروشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ اُردو نثر میں انقلابی جدت پیداکرنے میں سرسیداحمدخان نے اہم کردارنبھایا۔ انہوں نے کہاکہ سرسیدنے اپنے ہم عصرادیبوں مثلاً حالیؔ، آزادؔ، شبلی وغیرہ کو انقلابی شعروادب تخلیق کرنے کی طرف راغب کیا۔ ڈاکٹرعبدالرشیدمنہاس نے کہاکہ سرسیداحمدخان نے مسلمان سماج کی بہبودکیلئے جوکام کیاہے وہ ناقابل فراموش ہے۔ اس موقعہ پر ذاکرحسین ، اعجازحسین اورپیارے ہتاش نے بھی سرسیداحمدخان کی زندگی پرروشنی ڈالتے ہوئے خراج عقیدت پیش کیا۔اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسر رام نندن نے کہاکہ سرسیداحمدخان ہندوستان سے بے پناہ پیارکرتے تھے اور مسلمانوں کی رہنمائی میں جوکردارسرسیداحمدخان نے اداکیاہے اس کی مثال تاریخ میں کم ہی ملتی ہے۔ انہوں نے سرسیداحمدخان کے سائنسی پہلوئوں کوبھی اُجاگرکیا۔قبل ازیں صدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی پروفیسرشہاب عنایت ملک نے استقبالیہ خطاب میں سرسیداحمدخان کی شخصیت کے پہلوئوں پرروشنی ڈالی ۔انہوں نے ریاستی اورمرکزی حکومت کو سرکاری سطح پر یوم سرسیدکاانعقادنہ کرنے پرہدف تنقیدبنایا۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں نے جنگ آزادی میں اہم کرداراداکیاجس کی مثال مولوی باقرصحافی کی ہے جسے 1857 میں انگریزوں نے پھانسی لگادی تھی۔ اتناہی نہیں اشفاق احمدخان جیسے بے شمارمسلمانوں نے وطن کی آزادی کی خاطرجانوں کانذرانہ پیش کیا۔ پروفیسرشہاب عنایت ملک نے کہاکہ سرسیداحمدخان کوبعدازمرگ ،بھارت رتن ایوارڈسے نوازاجاناچاہیئے۔اس دوران نظامت کے فرائض ڈاکٹرریاض احمد نے پیش کئے ۔ انہوں نے شرکاء کو علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ہندوستان میں تعلیم کے شعبہ میں فروغ کیلئے خدمات کواُجاگرکیا۔ انہوں نے کہاکہ اسوقت علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں 40ہزارسے زائدطالب علم زیرتعلیم ہیں۔ تقریب کے اختتام پر ڈاکٹرچمن لال نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔اس دوران تقریب میں طلباء، اسکالرزاورسول سوسائٹی کے ممبران کی کثیرتعدادنے شمولیت کی۔
\"urdu-2\"

Leave a Comment