جموں(اسٹاف رپورٹر)شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی کی جانب سے یوم اقبال تقریب کااہتمام کیاگیاجس کی صدارت صدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی پروفیسرشہاب عنایت ملک نے کی جبکہ پروفیسرضیاء الدین ،ڈاکٹرمحمدریاض احمد،ڈاکٹرچمن لال ،ڈاکٹرعبدالرشیدمنہاس اورڈاکٹر فرحت شمیم ،معززشہری ،طلباء اوراسکالرس بھی اس موقعہ پرموجودتھے۔پروگرام کاآغازشعبہ اُردوکے طلباء کی جانب سے علامہ اقبال ؔ کے حب الوطنی کے جذبے سے سرشار ’’سارے جہاں سے اچھاہندوستان ہمارا ۔ہم بلبلیں ہیں اِس کی یہ گُلستاں ہمارا‘‘ گیت گاکرکیاگیا۔اس دوران ’’موجودہ دورمیں اقبال ؔکی شاعری کی اہمیت‘‘کے موضوع پرسمپوزیم کابھی انعقاد کیاگیاجس میں شعبہ کے 20 طلباء نے حصہ لیااورنمایاں کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے طلباء میں اول،دوم اورسوم انعامات بھی تقسیم کئے گئے۔ اس دوران اقبال پرلکھی گئی کتابوں کی نمائش لگاکرعلامہ اقبال کی 140ویں جنم سالگرہ پرانہیںزبردست خراج عقیدت پیش کیاگیا۔بعدازاں ’’علامہ اقبال کی حیات اورادبی خدمات ‘‘کے موضوع پرسیمینارمنعقدکیاگیاجس میں ڈاکٹرعبدالرشیدمنہاس اورڈاکٹر فرحت شمیم نے اقبال کی شاعری اورزندگی سے متعلق مقالات پیش کئے ۔اس دوران مقالہ نگاروں نے کہا کہ علامہ اقبال کے آباواجداد کاتعلق کشمیرسے تھا اوروہ 9نومبرکوسیالکوٹ پاکستان میں پیداہوئے اور60سال کی عمرمیں فوت ہوئے ۔مقررین نے کہاکہ اُردوزبا ن وادب کی ترقی کیلئے اقبال نے مثالی شاعری کرکے ناقابل فراموش رول ادا کیاہے ۔صدرشعبہ اُردوپروفیسرشہاب عنایت ملک ے علامہ اقبال کی شاعری پرتفصیلی روشنی ڈالی ۔انہوں نے کہاکہ علامہ اقبال عالمگیرشاعرتھے اوران کوصرف پاکستان کاشاعرکہناغلط ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اقبال کی شاعری قومی یکجہتی اورہم آہنگی وبھائی چارے کاپیغام دیتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اقبال نے گورونانک جی ،رام چندرجی اورسکھوں وہندوئوں کے دیگرگروروں سے متعلق جوشاعری کی ہے اس نے آپسی بھائی چارے کوفروغ دینے میں اہم رول اداکیا۔پروفیسرشہاب عنات ملک نے علامہ اقبال کے کچھ اشعاربھی پڑھے جن سے ثابت ہوتاہے کہ علامہ اقبال عالمگیرشاعرہیں۔ انہوں نے علامہ اقبالؔ کے فلسفہ ٔ خودی اورفلسفہ ٔ مردمومن پربھی خیالات کااظہارکیا۔انہوں نے کہاکہ اس وقت تک اقبال پر5ہزارسے زائدکتابیں لکھی جاچکی ہیں لیکن اس کے باوجوداقبال کومکمل طورپردریافت نہیں کیاجاسکاہے۔ انہوں نے اسکالروں سے اپیل کی کہ وہ اقبال کی شاعری کے ان پہلوئوں پرتحقیق کریں جوابھی تک مخفی ہیں۔ڈاکٹرمحمدریاض احمد،ڈاکٹراعجازشاہ اورڈاکٹرشہبازمرزا،پروفیسراسداللہ وانی اورامین بانہالی نے بھی علامہ اقبال کی شخصیت کے مختلف گوشوں پرخیالات کااظہارکیا۔مقررین نے مطالبہ کیاکہ اقبال کے قومی یکجہتی کے جذبے سے لبریزنظم ’’سارے جہاں سے اچھاہندوستاں ہمارا۔ہم بلبلیں ہیں اس کی یہ گلستاں ہمارا‘‘کوہندوستان کاقومی ترانہ بنایاجائے ۔اس دوران نظامت کے فرائض ڈاکٹرعبدالرشیدمنہاس نے انجام دیئے جبکہ شکریہ کی تحریک ڈاکٹرفرحت شمیم نے پیش کی۔