نئی دہلی میں اردو پریس کلب کی جانب سے صدائے دل نامی پروگرام کا انعقاد
٭ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ کی رپورٹ
نئی دہلی، اردو پریس کلب انٹرنیشنل کی جانب سے صدائے دل نامی پروگرام کا اہتمام کیا گیا جس میں بہت سی معزز شخصیات نے شرکت کی۔ واضح ہو کہ اس پروگرام کا مقصد جہاں ایک جانب زبان و ادب کا فروغ تھا تو وہیں دوسری جانب عوام کے دل میں صوفیائے اکرام کے اقوال زریں کی مشعل کو روشنی کرنا بھی تھا۔ اس موقع پر پروگرام کے کنوینر اور اردو پریس کلب کے جنرل سکریٹری جناب طارق فیضی نے کہا کہ اردو زبان و ادب تصوف کے کلام کی آماجگاہ ہے، ہم نے ہمیشہ اس دھرتی اور خواب امن کی حفاظت اس روحانی کلام کے ذریعے کی ہے، یہ ایسی تاریخ ہے جسے نظرانداز کرنا کسی بھی مورخ کے لیے ممکن نہیں ہے۔۔ اسی طرح جناب کرنل کے ڈی سیگن نے اس پروگرام کی بہت ستائش کی اور کہا کہ اردو پریس کلب کو اس کے لیے جتنی مبارکباد دی جائے کم ہےانہوں نے قوم کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے مزید کہا کہ ہندوستان کی دھرتی پر امن کی بنیادی وجہ ہمارے سپاہی ہیں اور ہمیں ایسی تمام تقریبات کو ان سے منسوب کرنا چاہیے۔ محترمہ ریکھا گپتا نے کہا کہ فلم میں بھی تصوف کو فروغ دینے میں ایسی ہی قوالیوں کا کردار بہت اہم ہے۔ اسے لیے ان کا فروغ امن کے فروغ کا ایک اہم سبب بن سکتا ہے، چنانچہ ایسے پروگرام ہوتے رہنے چاہیے۔ پرمود اچاریہ نے بھی طارق فیضی اور ریکھا گپتا کے اس اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے انہیں اپنے تہنیتی الفاظ سے نوازا اور اس بات کو تسلیم کیا کہ روحانی کلام میں ڈوبی ہوئی اس شام کا اہتمام کرنے سے دلوں کی دوریاں نزدیکیوں میں بدلتی ہیں اور یہ ایک اہم کام ہے۔اس اہم پروگرام کے لیے اردو پریس کلب انٹرنیشنل کے جنرل سیکرٹری طارق فیضی، ریکھا گپتا اور نیہا گپتا کومہان خصوصی اہلیہ نائب صدر ہندسلمیٰ انصاری نے بہت مبارکباد اور دعائیں دیں۔ مہمان ذی وقار ڈی جی آئی ٹی بی پی کرشنا چودھری نے اس موقع پر اردو پریس کلب کی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تصوف اخلاق کا معیار سنوارنے کا سب سے اہم ذریعہ ہے، جس پر منبی پروگرام سے سماج میں بہتری آنے کی بڑی گنجائشیں ہیں۔مینیجنگ ڈائرکٹرسٹیٹ بینک آف انڈیا رجنیش کمارنے کہا کہ انہیں اس پروگرام میں شانتی اور امن کی جو جھلک دکھائی دی ہے، اس نے موسیقی کے مثبت اثرات کو ان پر نمایاں کیا ہے۔ پروگرام میں جن مزید معزز مہمانان نے شرکت کی ان کے نام بالترتیب یہ ہیں۔ رجنیش کمار، سراج قریشی،غوثیہ خان، اے کے لعل، ستیندر کمار، کرشن چودھری، ایس ایم خان، روشن لعل گورکھپوری، مینا گپتا، یمن خان، پریہ، این کے گپتا، پرویز حیات، سریندر مہتا، آر بی شرما، سندیپ ماروا، محسن خان، منور سلیم، ایچ ابراہیم حاجی ییو اور کرنل کے ڈی سیگن وغیرہ۔ پروگرام کی تزئین و ترتیب میں نیہا گپتا نے بے حد اہم کردار ادا کیا، جس کی وجہ سے یہ شام سامعین کے لیے یادگار بن گئی جبکہ اس کی نظامت حفیظ الرحمٰن نے کی۔ سامعین کے لیے یہ امر بھی باعث مسرت و حیرت بنا کہ کس طرح انگریزقوالوں نے ہندوستانی قوالی کو بہت خوبصورتی سے پیش کیا۔اس تقریب میں آئے ہوئے لوگوں نے سامعین کو ایک خوش گوار حیرت میں ڈال دیا ساتھ ہی سامعین نے مشہور ومعروف قوال جناب طاہر قوال کو سنا ، جو کہ اپنی صوفیانا قوالیوں کے لئے مشہور ہیں، جنہوں نے پوری تقریب میں اپنی روحانی آواز سے سماں باندھ دیا۔ اردو پریس کلب انٹرنیشنل کے اب تک کے مشاہدے کے مطابق مختلف اقوام کو متحد کرنے کی جو خوش آئند کوششیں کی ہیں، ان کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے، کیونکہ دنیا کو اس وقت ایسے ہی پر امن اور بھائی چارے پر مبنی اقدامات کی ضرورت ہے۔