جموں//(اسٹاف رپورٹر )شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی میں’’مشترکہ تہذیب اوراُردوادب ‘‘کے موضوع پر منعقدہ دوروزہ بین الاقوامی سیمینارایک پُروقاراختتامی تقریب کے ساتھ اختتام پذیرہوگیا۔اس دوران اختتامی تقریب کی صدارت پروفیسرمحمداسداللہ وانی نے کی اوربرصغیرکے نامورافسانہ نگار خالدحسین مہمان خصوصی تھے۔دوروزہ بین الاقوامی سیمینارمیں دُنیابھرکے مندوبین نے شرکت کی اوراپنے خطاب میں سیمینارکومعلوماتی اورانتہائی کامیاب قراردیا۔سیمینارکے دوران مقالہ نگاروں نے ’مشترکہ تہذیب اوراُردوزبا ن ‘‘کے موضوع سے متعلق مقالات پیش کرکے تفصیلی طورپر اُردوادباء اورشعراء کی طرف سے ہندوستانی مشترکہ تہذیب وتمدن کوفروغ دینے میں رول کواُجاگرکیا۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان مختلف مذاہب کے لوگوں کا مسکن اور مشترکہ تہذیب کاگہوارہ ہے۔اس دوران مقالہ نگاروں نے اُردوادباء اورشعراء کی جانب سے مختلف اصناف ادب مثلاً شاعری،ناول،افسانہ نگاری ،نان فکشن لٹریچر،مثنو ی اورمرثیہ کے ذریعے مشترکہ تہذیب پرخیالات کااظہارکیا۔ اختتامی تقریب کے دوران صدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی اورڈین فیکلٹی آف آٹس نے مقالہ نگاروں کاشکریہ اداکیا ۔انہوں نے اعلان کیاکہ عالمی سیمینارمیں پڑھے گئے مقالات کوکتابی صورت میں شائع کیاجائے گاتاکہ نئی نسل مستفیدہوسکے۔ قبل ازیں سیمینارکے تین اکیڈمک اجلاس منعقدہوئے جن میں ملک اوربیرون ملک کے مقالہ نگاروں نے اپنے مقالات پڑھے۔اکیڈمک اجلاس کی صدارت پروفیسرخواجہ اکرام الدین ،پروفیسرمعیدجاوید، خالدحسین،ریاض احمد،پروفیسرایم اے وانی ودیگران نے کی۔ سیمینارکے دوران ایک عالمی اُردومشاعرہ کااہتمام بھی کیاگیا جس کی صدارت کنیڈاسے تعلق رکھنے والے ناموراُردواسکالرونقاد ڈاکٹرتقی عابدی نے کی ۔مشاعرے میں جن شعراء نے اپناکلام پیش کرکے شرکاء کومحظوظ کیاان میں عرش صہبائی،معیدجاوید، ودیارتن آسی ، امین بانہال،محمدمحسن ،شفیع ایوب ،بے تاب جے پوری ،رضوان شامل تھے۔اس دوران مشاعرے کی نظامت کے فرائض ڈاکٹرشہنازقادری نے انجام دیئے جبکہ شکریہ کی تحریک ریاستی کلچرل اکادمی کے کلچرل افسرڈاکٹرشاہنوازچودھری نے پیش کی۔بین الاقوامی سیمینارمیں طلباء ،اسکالرس اورسول سوسائٹی ممبران کی کثیرتعدادنے شرکت کی۔