عشرت معین سیما کی کتاب\”جرمنی میں اردو تاریخی و لسانی زاویے اور سماجی رابطے\”کی تقریبِ اجراء

٭ مطیع اللہ،برلن

\"\"

گزشتہ دنوں اردو انجمن برلن کے زیر اہتمام ایک شاندار ادبی محفل کا انعقاد کیا گیا۔ محفل کے آغاز میں اردو کے معروف مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی کی رحلت سائے مغفرت پر ایک منٹ کی خاموشی رہے کر خراج عقیدت پیش کی گئی۔جس میں ترقی پسند تحریک کے روحِ رواں سجاد ظہیر کی معروف افسانہ نگار اہلیہ رضیہ سجاد ظہیر اور پاکستان کے بہترین ادیب و شاعر جناب احمد ندیم قاسمی کو ان کی صد سالہ اور ایک سو دو سالہ سالگرہ پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اس موقع پر بھارت کے شہر میرٹھ کی جامعہ چرن سنگھ کے شعبہ اردو کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر اسلم جمشید پوری اور دہلی سے رضیہ و سجاد ظہیر کی دختر نور ظہیر نے شرکت کی اور اپنی یادوں اور قیمتی خیالات کے سامنے پیش کئے۔ تقریب کے ابتدائی حصے کی نظامت جرمن اور اردو زبان میں سیدہ مایا اور انور ظہیر رہبر نے کی اور مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے اسٹیج پر نشست سنبھالنے کی دعوت دی ۔ خطبہ استقبالیہ میں انجمن کے صدر عارف نقوی نے مہمانوں کی آمد ک شکریہ ادا کرتے ہوئے اردو انجمن کے اغراض و مقاصد بیان کئے اور ساتھ ہی اپنی ترقی پسند تحریک کے حوالے سے یادداشت بھی پیش کی اور رضیہ سجاد ظہیر اور احمد ندیم قاسمی کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ اسلم جمشید پوری نے رضیہ سجاد ظہیر کے افسانوں کا بہترین تجزیہ پیش کرتے ہوئے ان کی شخصیت پر بھی روشنی ڈالی ۔ ڈاکٹر نور ظہیر نے اپنی والدہ کے ساتھ گزری زندگی کی دلچسپ یادوں کو محفل میں پیش کیا ۔ اس کے بعد احمد ندیم قاسمی اور رضیہ سجاد ظہیر کی ادبی سرگرمیوں کے حوالے سے ایک مختصر دورانیہ کی فلم پیش کی گئی ۔ اس تقریب میں تین کتابوں کا اجراء بھی شامل تھا جس میں اردو انجمن کے صدر عارف نقوی کا سفر نامہ ہند “ طائرِ آوارہ” اسلم جمشید پوری کے افسانوں کا مجموعہ “ عید گاہ سے واپسی “ اور عشرت معین سیما کی تحقیقی کتاب “ جرمنی میں اردو تاریخی و لسانی زاویے اور سماجی رابطے” شامل تھے۔ جناب اسلم جمشید پوری نے کتابوں پر تفصیلی تبصرہ پیش کیا ۔ ہما فلک کے افسانوں کا مجموعہ “ روح دیکھی ہے کبھی “ بروقت پاکستان سے جرمنی نہیں پہنچ سکا لیکن انہوں نے اس کا غائبانہ تعارف پیش کیا۔ تقریب کے پہلے حصے کے اختتام سے قبل برلن میں مقیم سماجی و سیاسی رہنما جناب سہیل انور خان اور بزم ادب اردو کے صدر جناب علی حیدر وفا کو اردو کی ترویج کے ضمن میں اعزاز و اسناد سے نوازا گیا اور بھارت سے آئے ہوئے مہمانوں کو گلدستے اور ایوارڈ پیش کیے گئے۔ جس کے بعد تمام مہمانوں کے لیےپر تکلف چائے کا وقفہ ہوا ۔
پروگرام کے دوسرے حصے شعری نشست کی نظامت عشرت معین سیما نے کی جس کی صدارت کی ذمہ داری جناب اسلم جمشید پوری کو سونپی گئی ۔ اس نشست میں مقامی اور بیرونِ شہر سے آئے ہوئے شعراء نے اپنا کلام سنایا اور داد وصول کی۔ جن شعرا ء نے شعری نشت میں حصہ لیا ان کے نام مندرجہ ذیل ہیں ۔
جناب شیخ ریاض ، سنیتا شرما، پرمجیت کور، محمد ارشاد ، اترن گپتا، مایا حیدر، عشرت معین سیما ، انور ظہیر رہبر ، سوشیلا شرما، علی حیدر وفا ، عارف نقوی اور اسلم جمشید پوری۔ محفل کے اختتام پر برلن انجمن کے نائب صدر سید انور ظہیر رہبر نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور انجمن کے اراکین و خصوصی مہمانوں کے لیے “ نروان” ریسٹورینٹ میں ایک پر تکلف عشائیے کا اہتمام بھی کیا گیا تھا۔
\"\" \"\"

Leave a Comment