علی گڑھ، (اسٹاف رپورٹر ) علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ویمنس کالج میں ’’ یومِ بانیان‘‘ کا انعقاد روایتی شان کے ساتھ کیا گیا جس میں شیخ عبداللہ عرف پاپا میاں اور ان کی اہلیہ وحید جہاں عرف اعلیٰ بی کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔ اس موقع پر طالبات کو معیاری کارکردگی کے لئے انعامات سے سرفراز کیا گیا۔ اس کے علاوہ کالج میگزین2018اور دو کتب کی رسمِ اجرا بھی عمل میں آئی۔ تقریب کا آغاز بی اے سال اول کی طالبہ صالحہ کی قرأت سے ہوا۔ مہمانان کے استقبال کی رسم کی ادائیگی کے بعد کالج ترانہ پیش کیا گیا۔
اپنے صدارتی خطبہ میں وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ شیخ عبداللہ اور اعلیٰ بی نے تعلیمِ نسواں کے فروغ میں اہم کارنامہ انجام دیا۔ انہوں نے خواتین کی صلاحیتوں کو سجھنے اور صنفی مساوات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ طالبات اورکالج اساتذہ کو سہولیات فراہم کرانے کے امور ان کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہوں نے کالج اساتذہ اور طالبات کو سہولیات مہیا کرانے کے لئے الگ سے50لاکھ کی خطیر رقم جاری کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے ویمنس کالج کو وائی فائی کرانے، نئی ایمبولینس، کالج آڈیٹوریم کی تزئین کاری کے لئے رقم جاری کردئے جانے کی اطلاع بھی دی۔
پرو وائس چانسلر پروفیسر تبسم شہاب نے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے طالبات کو اونچے خواب دیکھنے اور ان کو سچ ثابت کرنے کی نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ اس کے لئے محنت اور لگن کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم خاندان بھر میں علم کی شمع روشن کرتی ہے۔
وائس چانسلر کی اہلیہ محترمہ ڈاکٹر حمیدہ طارق نے کہا کہ یہ افسوس کا مقام ہے کہ لڑکیوں کے لئے سماج اتنا حساس نہیں ہے جتنا ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ بزرگوں کو مخالف جنس کے ساتھ بہتر رویہ رکھنے کے لئے بیداری پیدا کرنی ہوگی۔
کالج رپورٹ پیش کرتے ہوئے پرنسپل پروفیسر نعیمہ گلریز نے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور اور پرووائس چانسلر پروفیسر تبسم شہاب کے تعاون اور کالج میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کا جائزہ پیش کرتے ہوئے کالج کے اساتذہ کے تدریس اور ریسرچ کے شعبوں میں بین الاقوامی اور قومی سطح پر پیش کی گئی اعلیٰ و معیاری کارکردگی کو سراہا۔ انہوں نے کالج طالبات کی علمی، تعلیمی، کھیل کود اور دیگر شعبوں میں نمایاں کامیابیوں پر مبارکباد پیش کی۔
کالج کی طالبہ رابعہ عمر کو پاپا میاں پدم بھوشن ایوارڈ اور اسنوئی راہی کو ممتاز جہاں ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔
تقریب میں کالج میگزین2018، ڈاکٹر محمد فرقان سنبھلی کی کتاب ’’ روہیل کھنڈ کے اردو لوک گیت‘‘ اور ڈاکٹر شگفتہ نیاز کی کتاب ’’ تھرڈ جینڈر کے سنگھرش کا یتھارتھ‘‘ کی رسمِ اجراء عمل میں آئی۔ ثقافتی پروگرام کے تحت طالبہ الہ خالد نے غزل پیش کی اور ایک گروپ سونگ بھی پیش کیا گیا۔ کالج سطح پر قابلِ تعریف علمی اور تخلیقی صلاحیتوں کے اظہار پر انعامات سے نوازا گیا۔ پروفیسر رومانہ صدیقی، پروفیسر شبانہ حمید، ڈاکٹر عصمت لئیق اور ڈاکٹر بشریٰ حسین نے مختلف مرحلوں میں فوزیہ مجیب، طیبہ سرور، سیمیں فلک، جہاں آراء، کلثوم رضوان، صبا فرحین، حنا کوثر اور لبیبہ صفیان وغیرہ کے ناموں کا اعلان کیا جنہیں وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور،پرووائس چانسلر پروفیسر تبسم شہاب، ڈاکٹر حمیدہ طارق، پروفیسرذ کیہ صدیقی اورپروفیسر نعیمہ خاتون نے انعامات سے نوازا۔ محترمہ حمیرا آفریدی نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر نازیہ حسن نے انجام دئے۔