فلسطینی پروفیسر کی اسرائیلی جیل سے ایک سال بعد رہائی

اسرائیلی حکام نے ایک سال پہلے گرفتار کیے گئے ایک فلسطینی پروفیسر عدنان ابو تبانہ کو رہا کر دیا ہے۔ ابو تبانہ کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر الخلیل سے ہے  اور وہ القدس اوپن یونیورسٹی کے الخلیل کیمپیس میں لیکچرار کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق ’’احرار‘‘ اسٹڈی سینٹر برائے حقوق اسیران کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ عدنان ابو تبانہ کو ایک سال سے زاید عرصے تک انتظامی حراست میں رکھا گیا۔ انہوں نے رواں سال کے آغاز میں غیر قانونی انتظامی حراست کے خلاف فلسطینی اسیران  کی  اجتماعی بھوک ہڑتال میں بھی حصہ لیا اور مکمل 60 روز تک بھوک ہڑتال جاری رکھی تھی۔

انسانی حقوق کے ادارے کے ڈائریکٹر فواد الخفش نے بتایا کہ طویل بھوک ہڑتال کے باعث عدنان ابو تبانہ کی صحت بری طرح بگڑ گئی تھی اور اس کے منفی اثرات اب بھی موجود ہیں۔

\"DataFiles_Cache_TempImgs_2014_2_image_news_2014_Oct_27_prof_300_0\"

Leave a Comment