قلم خرید کے انکو بکاو کردو نا!

\"Mahtab
مہتاب قدرجدہ

قلم خرید کے انکو بکاو کردو نا!

لگاو دام ، ذرا ان کا بھاو کردو نا!

 

قلم کو دیکھنا ہے آگ کس پہ ٹھنڈی ہو

وچار دھارا کو اپنے الاو کردونا!

 

گلاب حرف ٹٹولو تو زخم ابھریں گے

کریدو اتنا کہ ان کو بھی گھاو کردونا!

 

دل و دماغ میں یا ہاتھ کی لکیروں میں

مرے بدن میں کہیں تم پڑاو کردو نا!

 

وطن کی سرزمیں سب کےلئے برابر ہے

تو دور مٹی سے اب بھید بھاو کردو نا!

 

ہماری ناو کو عادت ہے تیز چلنےکی

سمندروں پہ ہوا کا دباو کردو نا!

Leave a Comment