مجتبیٰ حسین کی رحلت سے مزاح نگاری کے دور کا خاتمہ

اردو اسکالرس اسوسی ایشن تلنگانہ کے اراکین کا اظہار تعزیت
\"\"

حیدرآباد( 30مئی ۔راست ای میل) اردو اسکالرس اسو سی ایشن تلنگانہ کے اراکین ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی‘ڈاکٹر محمد ناظم علی‘ڈاکٹر محمد عبدالعزیز سہیل‘جمیل نظام آبادی‘محمد عبدالبصیر اور دیگر نے اردو مزاح نگاری کے قطب مینار مجتبیٰ حسین کی رحلت پر اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ مجتبیٰ حسین کی وفات سے ہندوستان سے اردو مزاح نگاری کے ایک شاندار دور کا خاتمہ ہوگیا۔ مجتبیٰ حسین نے اپنی مزاحیہ تحریروں‘سفر ناموں‘خاکوں ‘کالموں اورمنفرد انداز بیان سے اردو کی کئی نسلوں کی آبیاری کی۔ وہ حیدرآبادی تہذیب کے وارث اور امین تھے۔ دنیا بھر میں ان کی تحریریں شوق سے پڑھی گئیں۔ ہم لوگ خوش نصیب تھے کے دور حسینی کو اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ اور ان کی تحریروں سے پڑھنا لکھنا سیکھا۔ مجتبیٰ حسین نے زندگی کے آخری ایام میں پدم شری ایوارڈ حکومت کو واپس کرتے ہوئے مخالف شہریت قانون پر حکومت سے شدید احتجاج درج کیا تھا جس سے ان کی انسانی ہمدردی کا پتہ چلتا ہے۔ انہوں نے قلم کی آبرو رکھی اور اسے اظہار خیال کا ذریعہ بنایا۔ آج اردو کے عظیم مزاح نگار ہمارے درمیان نہیں ہیں لیکن ان کی تحریریں ہمیشہ ان کی موجودگی کا احساس دلاتی رہیں گی۔ اردو اسکالرس اسوسی ایشن کے اراکین نے ان کے حق میں دعائے مغفرت کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ ان کی یاد میںاردو اکیڈیمی سے مزاح نگاروں کے لیے ایوارڈ کا اعلان کیا جائے اور اردو طنز و مزاح کی سرپرستی کی جائے۔

Leave a Comment