مصر کی زمین اردو زبان وادب کے لئے کافی زرخیز ہے: پروفیسر احمد القاضی

شعبہ اردو دہلی یونیورسٹی میں ’مصر میں اردو درس وتدریس کی موجودہ صورتحال‘ پر خصوصی لیکچر کا اہتمام
\"21

نئی دہلی (اسٹاف رپورٹر)شعبہ اردو دہلی یونی ورسٹی میں ’مصر میں اردو درس وتدریس کی موجودہ صورتحال پر جامعہ الازہر ، مصر کے استاد پروفیسر احمد عبد الرحمن القاضی کے خصوصی لکچر کا اہتمام کیا گیا ۔ انہوں نے اپنے خطاب میں مصر میں اردو کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مصر کی چار یونی ورسٹیوں میں اردو کی تعلیم کا نظم ہے۔ وہاں کے مقامی طلبا جوش وخروش کے ساتھ اردو پڑھ رہے ہیں۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ وہاں اردو سے وابستہ افراد وہیں کے ہیں۔ انہوں نے مصر اور ہندوستان کے سماجی حالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دونوں میں بہت یکسانیت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں کا ادب وہاں کافی مقبول ہے۔ انہوں نے پروفیسر ابن کنول کے افسانوں کے حوالے سے کہا کہ ان کے افسانوں کا ترجمہ وہاں کافی مقبول ہورہا ہے۔ عربوں کو ان افسانوں میں اپنا ماحول دکھائی دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصر کی سرزمین اردو کے لیے کا فی زرخیز ہے۔ اس موقع پر شعبہ اردو دہلی یونی ورسٹی کے صدر پروفیسر ابن کنول نے مہمان محترم کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ وہ شعبہ کے لائق طلبا میں سے تھے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکی طلبا جب زبان سیکھتے ہیں تواہل زبان سے زیادہ توجہ دیتے ہیں۔ غیر ملکیوں سے اپنی زبان سننا بہت اچھا لگتا ہے۔پروفیسر عبدالحق نے اپنے خطاب میں احمد القاضی کی ادبی فتوحات پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات پر فخر ہے کہ وہ اسی شعبہ کے طالب علم رہے ہیں۔ پروفیسر ابن کنول کے افسانوں کے ترجمہ پر انہوں نے احمد القاضی اور پروفیسر ابن کنول کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ عربی اور اردو کے درمیان علمی تبادلہ سے دونوں زبانوں کو فائدہ ہوگا۔ پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین نے مصر میں اردو کی صورتحال پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اردو کی نئی بستیوں میں موریشس اور مصر ہی ایسی بستیاں ہیں جہاں حقیقی معنوں میں اردو کا دائرہ بڑھ رہا ہے۔ یہاں اردو سیکھنے والے وہ لوگ نہیں ہیں جو برصغیر سے جاکر آباد ہوئے ہیں۔ اردو سیکھنے والے وہیں کے باشندے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ اردو کی نئی بستیوں کا ذکر کرتے ہوئے ہم مصر کو نظر انداز کردیتے ہیں۔ ڈاکٹر محمد کاظم نے اپنے بیان میں شعبہ اردو کی ادبی سرگرمیوں کاتعارف کراتے ہوئے کہا کہ یہاں پر ہم لوگ باقاعدگی سے ادبی پروگرام کرتے ہیں ۔ اپنے پروگراموں میں ہم ریسرچ اسکالرس کی تخلیقات کو بھی سنتے ہیں۔ انہوں نے مصر میں اردو تعلیم کی صورتحال پر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ اس موقع پرڈاکٹر حسنین اختر، ڈاکٹرمظہراحمد،ڈاکٹر احمد امتیاز، ڈاکٹر محمد محسن، ڈاکٹر سرفراز جاوید، ڈاکٹر عزیر احمد، ڈاکٹر ہادی سرمدی، عطیہ رئیس، ڈاکٹر محمد اشرف، ڈاکٹر محمدنظام الدین، ڈاکٹر نشا زیدی، سعود عالم کے علاوہ ریسرچ اسکالر اور طلبا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
\"21 \"21

Leave a Comment