مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے لکھنؤ کیمپس میں تقریری مقابلے کا انعقاد

محمود الحسن خاں،راحت زوبین ،عظمی خاں،امامہ صدیقی نے بالترتیب اول ،دوم ،سوم پوزیشن حاصل کی

لکھنو ۔۸،نومبر(اسٹاف رپورٹر)مولانا آزاد کی عبقریت کا ایک زمانہ قائل ہے اور وہ اپنی ہمہ جہت خدمات کے سبب تادیر یاد رکھے جائیں گے ۔مقابلے میں شریک ہوکر اندازہ ہوا کہ نئی نسل مولاناآزاد کے کارناموں سے اچھی طرح واقف ہے۔ ان خیالات کا اظہار مولانا آزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی کے لکھنؤ کیمپس میں تقریری مقابلے کے حکم ڈاکٹرعبدالسلام صدیقی نے کیا۔ انھوں نے ان مقابلوں کے تئیں خوشی کا بھی اظہار کیا ۔تقریری مقابلے کا موضوع ’’ہندستان کی تعمیر میں مولانا آزاد کا حصہ ‘‘تھا۔مقابلہ میں ڈاکٹر پروین شجاعت اور ڈاکٹر عشرت ناہید نے حکم کافریضہ انجام دیا ۔تقریری مقابلے کی کوارڈی نیٹر ڈاکٹر ہما یعقوب نے نظامت کا فریضہ انجام دیا ۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ڈاکٹر پروین شجاعت نے طلبہ کو مبارک باد دی ۔انھوں نے کہا کہ کم وقت میں بھی مقابلے میں حصہ لینے والے طلبا نے نہایت اہم باتیں کہیں ۔انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں مولانا آزاد کے پیغام کو عام کرنا چاہیے ۔
ڈاکٹرعبدالسلام صدیقی نے مقابلے کے بعدنتیجہ کا اعلان کیا ۔ محمود الحسن خاں(مولاناآزاد نیشنل اردو یونی ورسٹی )،راحت زوبین (لکھنؤ یونی ورسٹی)عظمی خان(کرامت حسین گرلزپی جی کالج)امامہ صدیقی (کرامت حسین گرلزپی جی کالج)نے بالترتیب اول ،دوم ،سوم پوزیشن حاصل کی ۔ اس مقابلے میں کل بارہ ٹیموں نے حصہ لیا ۔
ابتدا میں کیمپس کے انچارج ڈاکٹر عبدالقدوس مہمانوں اور مقابلے میں حصہ لینے والے طلبہ کا استقبال کیا ۔اس موقع پر انھوں نے لکھنؤ کیمپس میں جاری مختلف کورسز کا تعارف پیش کیا اور کہا کہ ہمارے شیخ الجامعہ عزت مآب ڈاکٹر محمد اسلم پرویز صاحب یونی ورسٹی او راس کے مختلف کیمپس کو تعلیم اور تہذیب و ثقافت دونوں اعتبار سے بلندی پر دیکھنا چاہتے ہیں ۔ہمیں خوشی ہے کہ ان کی خاص توجہ سے لکھنؤ میں پہلی بار اس اہتمام سے ہم آزاد ڈے تقریبات کا اہتمام کررہے ہیں ۔

Leave a Comment