نئی نسل کی تعمیر کے لیے مولانا آزاد کے تعلیمی افکار سے روشنی حاصل کرنا ضروری

\"national-education-ceremony-2\"
نظام آباد (16نومبر۔ای میل) مولانا ابوالکلام آزاد بیسویں صدی کے ہندوستان کی ایک مثالی شخصیت تھے۔ وہ جدوجہد آزادی کے عظیم رہنما’جید صحافی’ادیب’شاعر’انشاء پرداز ‘آزاد ہندوستان کے پہلے وزیر تعلیم تھے۔ آزادی کے بعد انہوں نے ہندوستان کے تعلیمی ڈھانچے کی تعمیر کی جس کی بدولت ہندوستان میں تعلیمی انقلاب آرہا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ موجودہ نسل مولانا آزاد کی شخصیت اور ان کی تعلیمی افکار سے روشنی حاصل کرے اور ان کی طرح ایک مثالی انسان بن کر ملک اور قوم کی خدمت کرے۔

ان خیالات کا اظہار مسٹر رنگا رتنم انچارج پرنسپل گری راج گورنمنٹ کالج نظام آباد نے آج کالج میں منعقدہ قومی یوم تعلیم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تقاریب11 نومبر کو منعقد ہوتی ہیں لیکن کالج میں سرکاری امتحانات کے انعقاد اور طلبا کی عدم دستیابی کے سبب آج یہ پروگرام ہورہا ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی صدر شعبہ اردو گری راج کالج نظام آباد نے کہا کہ مولاناآزاد کو ہم 128سال گذرنے کے باوجود پھر یاد کر رہے ہیں یہ ان کی مثالی شخصیت ہونے کی اہم وجہہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا آزاد نے مطالعے سے اپنی صلاحیت کو نکھارا تھا ضرورت اس بات کی ہے کہ آج کے طلبا بھی مطالعے کی عادت کو اپنائیں۔ ٹیکنالوجی کے فروغ اور اقدار کی شکست و ریخت کے اس دور میں ہم مولانا آزاد کی زندگی سے سبق حاصل کریں۔ انہوں نے کم عمری میں اخبارات کی ادارت’کانگریس کی صدارت’ملک کی آزادی کی جد وجہد اور آزادی کے بعد ہندوستان کی تعمیر کی۔ ان کی حیات سے نوجوانوں کو سبق ملتا ہے کہ وہ حرکت و عمل سے اپنی زندگی کو آراستہ کریں۔اور مثل شمع خود جل کر دوسروں کو روشنی فراہم کریں۔ محمد مبین لیکچرر تاریخ نے کہا کہ مولانا آزاد کے بچپن کے کھیل بھی نرا لے ہوتے تھے وہ تقریر کرتے ہوئے اپنے آپ کو بڑا انسان کہتے تھے۔

موجودہ دور کے طلبا کو چاہئے کہ وہ مولانا آزاد کی طرح تحریر و تقریر میں مہارت حاصل کریں۔تقریب سے کالج کے لیکچررز ڈاکٹر وینو گوپال سوامی’بالاسوامی’راجیش اورسنیل نے خطاب کیا۔ قبل ازیں کالج کے اردو میڈیم طلبا وطالبات محمد حفیظ’شاداب اور فرزانہ بیگم نے مولانا آزاد کی زندگی کے مختلف گوشے بیان کیے اور نوجوانوں کو وقت کی قدر کرتے ہوئے تعلیم حاصل کرنے اور ترقی کرنے پر زور دیا۔قومی ترانے سے تقریب کا اختتام عمل میں آیا۔

Leave a Comment