وزیرخزانہ حسیب درابوکااُردوکونسل کے قیام کااعلان خوش آئند:پروفیسرشہاب ملک

\"22228187_1562393697152849_4162642703953816341_n\"
پروفیسرشہاب ملک
\"drabu\"
وزیرخزانہ حسیب درابوکا
جموں(اسٹاف رپورٹر)شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی اوررساجاودانی میموریل لٹریری سوسائٹی نے پی ڈی پی۔بی جے پی مخلوط حکومت کی جانب سے ریاست میں اُردوکونسل کے قیام کے فیصلے کی ستائش کی ہے۔ اس سلسلے میں دونوں تنظیموں کامشترکہ اج پروفیسرشہاب عنایت ملک صدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی اور صدررساجاودانی میموریل لٹریری سوسائٹی کی صدارت میں منعقدہواجس میں شعبہ اُردوکے فیکلٹی ممبران اوررساجاودانی میموریل لٹریری سوسائٹی کے ایگزیکٹیوممبران بشمول ڈاکٹرریاض احمد، ڈاکٹر چمن لال ، ڈاکٹرعبدالرشیدمنہاس ، ڈاکٹرفرحت شمیم ، اسیرکشتواڑ ی،رئیس ٹھاکور، پیارے ہتاش ودیگران شامل ہوئے۔ اس دوران خیالات کااظہارکرتے ہوئے مقررین نے ریاستی حکومت کی جانب سے ریاست میں اُردوکونسل کے قیام کے اعلان کوتاریخی قدم قراردیا۔ انہوں نے کہاکہ اُردوکونسل کاقیام اُردوسے محبت کرنے والے حلقہ کی دیرینہ مانگ تھی جسے پی ڈی پی۔بی جے پی حکومت نے پورا کیاہے۔ ممبران نے اُردوکوہندوستان کی تہذیب یافتہ زبان قراردیاہے جوکہ ڈوگرہ حکمرانوں کے دورسے ریاست کی سرکاری زبان کے طورپرچلی آرہی ہے لیکن بدقسمتی سے تقسیم ہندکے بعداِسے جموں وکشمیرمیں قائم ہونے والی حکومتوں نے نظرانداز کیا۔انہوں نے امیدظاہرکی کہ اُردوکونسل قائم ہونے سے اُردوکوکھوئی ہوئی عظمت رفتہ دوبارہ بحال ہوگی۔ اپنے صدارتی خطاب میں پروفیسرشہاب عنایت ملک نے وزیرخزانہ حسیب درابوکی کوششوں کوسراہا۔انہوں نے کہاکہ وزیرموصوف کی ذاتی کوششوں کے نتیجے میں ہی ریاستی بجٹ میں اُردوکونسل کے قیام کےلئے دوکروڑروپے مختص رکھے گئے ۔ انہوں نے کہاکہ حسیب درابو ایک دواندیش شخص ہیں اوراُردوزبان کی اہمیت کوبخوبی سمجھتے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ اُردونہ صرف ایک تہذیب یافتہ زبان ہے بلکہ ریاست کے تینوں خطوں کے رابطہ کی زبان ہے اوراسی زبان کی وجہ سے اب تک ریاست کی سا لمیت برقرارہے ۔ پروفیسرشہاب عنایت ملک نے وزیرخزانہ سے اپیل کی کہ وہ اُردوکونسل کے قیام کاکام فوری طورپرشروع کیاجائے تاکہ اُردوکواس کاجائزحق مل سکے۔حسیب درابوکوفن،ادب وثقافت کاخیرخوا ہ قراردیتے ہوئے پروفیسرشہاب عنایت ملک نے مطالبہ کیاکہ موصوف کو وزارت کلچرکاچارج بھی دیاجائے تاکہ یہ محکمہ بھی محکمہ خزانہ کی طرح ترقی کی بلندیوں کوچھوسکے۔

Leave a Comment