10 اور11نومبرکومنعقدہ ہونے والے دوروزہ بین الاقوامی سیمینار میں شرکت کریں گے
جموں//ـ(اسٹاف رپورٹر) پروفیسرشہاب عنایت ملک صدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی اورڈین فیکلٹی آف آرٹس ،جموں یونیورسٹی 10 اور11 نومبر کوالاظہریونیورسٹی قاہرہ مصرمیں’’سوشل میڈیااورسیمیٹک لنگویجز‘‘کے عنوان پرمنعقدہونے والے عالمی سیمینارمیں شرکت کریں گے ۔پروفیسرموصوف سیمینارمیں ’’سوشل میڈیاکے اُردوزبان پراثرات ‘‘ کے موضوع پر تحقیقی مقالہ پیش کریں گے ۔بین الاقوامی سیمینارکاانعقاد فیکلٹی آف لنگویجز اینڈ ٹرانسٹلیشن الاظہریونیورسٹی قاہرہ ،مصرنے کیاہے ۔پروفیسرشہاب عنایت ملک جموں وکشمیرسے مدعوکئے گئے واحد ماہراُردوہیں ۔20 اُردوکتابوں کے مصنف پروفیسرشہاب عنایت ملک اس سے پہلے بھی متعددعالمی اورقومی سیمیناروں میں شرکت کرکے تحقیقی مقالات پیش کرچکے ہیں ۔مختلف ممالک وہندوستان کی لگ بھگ تمام ریاستوں کے اسفارکاتجربہ رکھنے والے پروفیسرشہاب عنایت ملک ایک قابل ایڈمنسٹریٹر ہونے کے ساتھ ایک اچھے منتظم بھی ہیں ۔پروفیسرموصوف 24 اور25 نومبر 2018 کوشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی میں ’’اُردوادب میں مشترکہ تہذیب‘‘کے موضوع پر بین الاقوامی سیمینارکاانعقادکررہے ہیں ۔پروفیسرشہاب عنایت ملک جموں یونیورسٹی میں مختلف عہدوں بشمول ڈائریکٹرکشتواڑکیمپس ،اسسٹنٹ ڈین ڈی ایس ڈبلیو،ایسوسی ایٹ ڈین سٹوڈنٹس ویلفیئر کے علاوہ دومرتبہ صدرشعبہ کے عہدے پرخدمات انجام دے چکے ہیں اورفی الوقت تیسری مرتبہ صدرشعبہ اُردوکی حیثیت سے کام کررہے ہیں ۔پروفیسرشہاب عنایت ملک ہندوستان کی مختلف ادبی وثقافتی تنظیموں کے ساتھ وابستہ ہیں ۔فی الوقت پروفیسرموصوف رساجاودانی میموریل لٹریری سوسائٹی کے صدر،ممبرجنر ل کونسل جے اینڈکے اکیڈمی آف آرٹ ،کلچراینڈلنگویجز ،ممبرجے اینڈکے اُردوکونسل برائے فروغ اُردوزبان نئی دہلی ،پنجاب یونیورسٹی ،چندی گڑھ یونیورسٹی ،پٹیالہ یونیورسٹی،کشمیریونیورسٹی سرینگرکے ممبربورڈ آف سٹڈیزاِن اُردوہیں۔اس کے علاوہ پروفیسرشہاب عنایت ملک اُردوکے بے باک کالم نویس بھی ہیں اورآئے ملک کے اُردواخبارات میں سیاسی وسماجی موضوعات پر ان کے مضامین تحریرکرتے رہتے ہیں۔پروفیسرموصوف کواُردوزبان وادب کی ترقی کیلئے مختلف سرکاری وغیرسرکاری تنظیموں اوراداروں کی جانب سے اعزازات بھی عطاکیے جاچکے ہیں ۔الاظہریونیورسٹی قاہرہ میں منعقدہونے والے روزہ بین الاقوامی سیمینارمیں پروفیسرشہاب عنایت ملک کے علاوہ جواہرلال نہرویونیورسٹی دہلی کے پروفیسرخواجہ اکرام الدین،دہلی یونیورسٹی کے پروفیسرمحمدکاظم اور خواجہ معین الدین اُردو،عربی ۔فارسی یونیورسٹی لکھنؤ کے پروفیسرشفیق اشرفی بھی مدعوہیں۔