پروفیسرڈاکٹر صغیر افراہیم اور ڈاکٹر وکرم سنگھ ایوارڈ سے سرفراز
٭ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ کی رپورٹ
علی گڑھ، ۲۰ جولائی ،فیروز آباد کی موقر ادبی تنظیم گلشن رضا ویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام سنجے پیلس آگرہ میں علی گڑھ کے دو اردو اور ہندی زبانوں کے ادیبوں کو ایوارڈ سے نوازاگیا ہے۔ اے ایم یو شعبہ اردو کے پروفیسرڈاکٹر صغیر افراہیم اور آرٹی او علی گڑھ زون ڈاکٹر وکرم سنگھ کو ان کی ادبی خدمات کے اعتراف میں شاندار تقریب کا انعقاد کرایوارڈ سے سرفراز کیاگیا ہے۔ دو سرکردہ ادیبوں کو ایوارڈ ملنے پر علی گڑھ کی علمی وادبی تنظیموں نے انھیں مبارک باد پیش کی ہے۔
اردو کے معروف نقاد ماہنامہ تہذیب الاخلاق کے مدیر پروفیسرڈاکٹر صغیر افراہیم کو ان کی اردو زبان میں اعلی ، علمی وادبی خدمات کے اعتراف میں کلیم الدین احمد ایوارڈ سے نوازا گیا۔پروفیسرڈاکٹر صغیر افراہیم کو اس سے قبل اتر پردیش اردو اکیڈمی نے ایک لاکھ روپے کے صغری مہدی اینٹی گریشن ایوارڈ سے نوازا تھا۔ اس کے علاوہ ہندی اردو ساہتیہ ایوارڈ کمیٹی نے ’’اردو ادب ایوارڈ‘‘ پاکستان میں فیڈرل یونیورسٹی کراچی نے ’’نشانِ سپاس‘‘ سرسید ایجوکیشنل سوسائٹی میرٹھ نے ’’سرسید مشن ایوارڈ۲۰۱۷ء‘‘ ، ایم جی ایم کالج سنبھل میں ’’عندلیب شادانی ایوارڈ‘‘، ڈاکٹر انجم جمالی ایوارڈ وغیرہ بیس سے زائد ایوارڈ سے انھیں نوازا جاچکا ہے۔ پروفیسر صغیر افراہیم کو ماہر پریم چند بھی کہا جاتا ہے۔ کیوں کہ ان کی پریم چند پر ’’پریم چند ایک نقیب‘‘ ، یوگ پرورتک پریم چند‘‘ جیسی کتابیں منظر عام پر آکر مقبولیت حاصل کرچکی ہیں۔ اور اس کتاب پر ایم فل کی ڈگری تفویض کی جاچکی ہے۔ انھوں نے اردو افسانہ ترقی پسند تحریک سے قبل ، نثری داستانوں کا سفر، اردو فکشن تنقید اور تجزیہ ،اردو کا افسانوی ادب وغیرہ دس کتابیں تحریر کیںاور ان پر اردو اکیڈمیوں نے انعامات سے نوازا ہے۔ انھوں نے چھ لٹریری جرنلوں کی ادارت کے فرائض بھی انجام دئیے ہیں تو بیرون ملک کے کئی بین الاقوامی معیار کے رسائل کی مشاورت کمیٹی میں بھی وہ شامل ہیں۔ان کے ایک سو پچاس سے زائد مضامین شائع ہوچکے ہیں۔ کئی یونیورسٹیوں کے مختلف کمیٹیوں کے رکن ہونے کے ساتھ وہ قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ممبر اور بلک پرچیز اسکیم کمیٹی کے چیرمین بھی رہے ہیں۔
علی گڑھ میں آرٹی او ڈاکٹر وکرم سنگھ ہندی کے اہم شاعر وادیب ہیں۔ جنھیں اس ایوارڈ سے قبل ہندی سنستھان کی طرف سے ’’وجے دیو نرائن ساہی ایوارڈ، ملادیوی کواریہ پرسکار اور ہندی بھوشن سمان بھی مل چکے ہیں۔ ڈاکٹر وکرم سنگھ نے پرنٹنگ مسٹیک، لکڑ بگھے شہر میں ، پانی کے نشان، ممی: فادر معنی کیا؟ سورج چاند کی رات میں، تاج محل سے ٹاور برج تک، سرحد وغیرہ ہندی کتابیںشائع ہوچکی ہیں اور ان کے اردو ، بنگالی اور انگریزی زبانوں میں ترجمے بھی ہوچکے ہیں۔ حال ہی میں ان کے سفر نامہ ’’ناروے‘‘ سورج چاندنی رات میں کا ڈاکٹر فرقان سنبھلی کے ذریعہ کیا گیا اردو ترجمہ شائع ہوا ہے۔
شہر کے دو ادیبوں کو ایوارڈ ملنے پر حرف زار، بزم نوید، وزن لٹریری سوسائٹی اور ڈاکٹر محمد شاہد نے مبارک باد پیش کیا ہے۔