الہ آباد(پریس ریلیز)سینک کالونی ،سلیم سرائے ،الہ آباد واقع آنند یوگ آشرم نے شری کرشن جنماشٹمی کی مناسبت سے ست سنگ سماروہ کا انعقاد کیا ۔اس موقعہ پر ڈاکٹر صالحہ رشید، صدر شعبہ عربی و فارسی ،الہ آباد یونیورسٹی کو مہمان خصوصی کی حیثیت سے مدعو کیا گیا۔ واضح ہو کہ یہ آشرم گذشتہ کئی برس سے مختلف موضوعات پر اسلام کا نقطہ نظر پیش کرنے کی غرض سے ڈاکٹر صالحہ رشید کوبلاتا ہے۔ امسال انھوں نے عید الا ضحیٰ کی معنویت پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ یہ تہواراسلام کے ایک اہم فریضہ حج سے جڑا ہوا ہے۔ اسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک حج بھی ہے۔دیگر ستون اس طرح ہیں۔ اللہ کو ایک ماننا، نماز ، روزہ، زکوٰۃ اور حج۔ اللہ کو دل سے ایک ماننے کے بعد اس کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے کے لئے نماز ادا کرنی ہوتی ہے جس میں وقت کا خیال رکھتے ہوئے تھوڑا سا جسم کا استعمال ہوتا ہے۔ روزہ میں بھرپور جسمانی مشقت اٹھانی پڑتی ہے۔زکوٰۃ کا تعلق انسان کے مال سے ہے۔ حج ایک ایسا فریضہ ہے جو خلوص نیت سے شروع ہوتا ہے۔ اس میں جسمانی عبادت کے ساتھ ساتھ پیسے کا خرچ اور وقت کا مصرف بھی بھرپور ہوتا ہے۔ آج کے مادیت اور صارفیت کے دور میں انسان شدید جسمانی مشقت کے ساتھ خطیر رقم اور ڈیڑھ ماہ کا وقت اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کے لئے صرف کرتا ہے۔ اللہ کی محبت میں ڈوب کر یہ جان مال اور وقت کی قربانی ہے۔ یہ ایک ایسی عبادت ہے جو پوری طرح معاشرت پر منحصر ہے۔ اس عبادت کے ذریعہ اس شخص کو بھی دنیا دیکھنے کا موقعہ فراہم کرتی ہے جس نے کبھی گھر سے باہر قدم نہ رکھا ہو۔ سفر حج کے ذریعہ عقل اور ذہن کشادہ ہوتا ہے۔ تمام دنیا کے لوگ جن کے رنگ روپ ،زبان پہناوا، کھان پان سب الگ ،ایک ہی جگہ جمع ہوتے ہیں۔یہ جگہ مساوات کی عمدہ ترین تعلیم دیتی ہے۔ یہاں بندہ اور بندہ نواز کا فرق رہتا ہی نہیں ۔سب ایک جیسا لباس پہنتے ہیں اور سب کا طرز عمل بھی ایک ہوتا ہے اور وارفتگی کے عالم میں حج کے ارکان ادا کرتے ہیں۔دنیا میں بھائی چارے کی اس سے عمدہ مثال کہیں نہیں ملتی۔ جنماشٹمی اتسو میں آئے سامعین نے پوری دلچسپی سے ان باتوں کو سنااور اسلام کے پیغام کی ستائش کی۔