کل ہند اردوکتاب میلے کا چوتھا دن

بڑی تعداد میں اردو زبان و ادب سے محبت کرنے والوں کی شرکت
\"????????????????????????????????????\"

شولاپور (اسٹاف رپورٹر) کل ہند اردوکتاب میلے کا چوتھا دن اردو زبان و ادب سے محبت کرنے والوں کا ایک جم غفیر لے کر آیا۔ میلے میں آج کچھ زیادہ ہی بھیڑ تھی۔کیوں کہ 3 دنوں کی تعطیل کے بعداسکول کھلے تو بڑی تعداد میں مختلف اسکولوں کے اساتذہ اپنے طالب علموں کو لے کر آئے اور کتابیں خریدیں۔لوگوں کی گہما گہمی دیکھ کر پبلشروں اور کتب فروشوں کے چہرے کھل اٹھے، کتابوں کے سبھی اسٹالوں پر لوگوں کی بھیڑ نظر آئی۔کتاب میلے میں نہ صرف سولا پور اور اطراف کے لوگ شرکت کر رہے ہیں بلکہ بھیونڈی،اورنگ آباد، مالیگائوں، ممبئی، بیدر، گلبرگہ اور چننئی سے بھی لوگ کتابیں خریدنے آرہے ہیں۔میلے میں غیر اردو داں حضرات بھی دیکھے گئے جو اردو رسم الخط سے واقف نہیں تھے لیکن اردو شعر و سخن کی شیرینی سے متاثر ہوکر اردو شاعری کی کتابیں ہندی یا مراٹھی میں تلاش کر رہے تھے۔ سولاپور کے اسکولوں کے اساتذہ کی مختلف تنظیموں نے بھی کتابوں کی فروخت میں اضافے کی کوشش کی ہے اور اپنے طلبا سے کتابیں خریدنے کی اپیل کی ہے۔
آج میلے میں ایم اے پانگل ہائی اسکول،ایس ایس اے ہائی اسکول،کریسینٹ اسکول، قمرالنسا کاریگر ہائی اسکول کے طلبا نے مختلف ثقافتی پروگراموں سے سماں باندھ دیا۔ ایم اے پانگل ہائی اسکول کے وسیع و عریض لان میں آج بچوں نے حمد، نعت، گیت، قوالی ، ڈرامااور صوفیانہ کلام پیش کیا۔پانگل ہائی اسکول کے پرنسل ڈاکٹر ہارون رشید باغبان نے بتایا کہ ان پروگراموں کے لیے اساتذہ و طلبا گذشتہ کئی دنوں سے رات دن محنت کر رہے تھے۔معروف شاعر طالب سولاپوری اور عبدالرشید شیخ نے ثقافتی پروگراموں کی تیاری میں اہم رول ادا کیا اور ان کی محنت سے یہ پروگرام بہت کامیاب رہے۔ حاضرین نے سبھی بچوں کی خوب خوب حوصلہ افزائی کی۔ پروگرام کے آغاز سے قبل بزم غالب کے صدر جناب بشیر پرواز نے کہا کہ میلہ بہت کامیابی سے چل رہا ہے لیکن یہ میلہ صرف پروگراموں سے کامیاب نہیں ہوسکتا ہے بلکہ اس کے لیے آپ سب کو کتابیں بھی خریدنی ہوں گی۔ آپ سب یہاں پروگرام سے بھی لطف اندوزہوں اور زیادہ سے زیادہ کتابیں خریدیں جس سے اردو زبان و ادب کا فروغ ہو۔بطور مہمان خصوصی، رئیس ہائی اسکول بھیونڈی کے پرنسپل ضیا ء الرحمان انصاری نے شرکت کی۔ واضح ہو کہ قومی اردو کونسل کے ذریعہ بھیونڈی میں رئیس ہائی اسکول کے میدان میں ہی بیسواں کتاب میلہ منعقد کیا گیا تھا۔میلے میں معروف شاعر، ادیب اور ہفت روزہ خیر اندیش کے مدیر جناب خیال انصاری نے بھی شرکت کی اور میلے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
کل شام بچوں کے تمثیلی مشاعرے کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں مقامی اسکولوں کے بچوں نے شبینہ ادیب،عمران پرتاپ گڑھی، نکہت امروہی،کمار وشواس،عبیداعظم اعظمی ،لتا حیا،قاضی مطیع اللہ ،ماجد دیوبندی جیسے مقبول شعرا و شاعرات کے روپ میں ان کے مشہور کلام پڑھے اور حاضرین سے ڈھیروں داد و تحسین وصول کیے۔تمثیلی مشاعرے کی نظامت عاقب مدیل نامی بچے نے بڑے خوبصورت انداز میں انجام دی۔طالب سولاپوری اور تنویر بیجاپورے کی محنت مشاعرے میں نظر آئی۔

\"????????????????????????????????????\" \"????????????????????????????????????\"

Leave a Comment