”خطوط نگاری ۔ماضی،حال اورمستقبل ‘ ‘
جموں(اسٹاف رپورٹر)شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی کی جانب سے ”اُردومیں خطوط نگاری:روایت اورتسلسل کے امکانات“موضوع پر دوروزہ بین الاقوامی سیمینار 26اور27اکتوبر2017کومنعقد کیاجارہاہے جس کاافتتاح پروفیسرآرڈی شرما وائس چانسلرجموں یونیورسٹی کریں گے جبکہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے وابستہ پروفیسرڈاکٹر صغیرافراہیم افتتاحی سیشن کی صدارت کے فرائض انجام دیں گے۔سیمینارکاکلیدی خطبہ کینیڈاسے تعلق رکھنے والے معروف ماہرغالبیات، اقبالیات اور انیسات ڈاکٹرتقی عابد ی پیش کریں گے ۔ اس کے علاوہ سیمینار میں ایران،مصراورکینیڈاکے مندوبین کے علاوہ ملک کے معروف اُردوشعراءوادباءمثلاً پروفیسرمسعودسراج،پروفیسرصغیرافراہیم، پروفیسرشفیق اشرفی،پروفیسرعلی جاوید، پروفیسرڈاکٹرخواجہ اکرام الدین،پروفیسرعارفہ بشرا، پروفیسردیوان حنان خان،پروفیسرشہپررسول، ڈاکٹر محمد راغب دیشمکھ، ڈاکٹرنصرت، ڈاکٹرایس ایم شفیع ، ڈاکٹرافروزہ اختر،ڈاکٹرآصف ملک علیمی ،ڈاکٹرعاشق چوہدری، ڈاکٹرشہنازقادری، ڈاکٹرجاویداحمدمغل، ڈاکٹریش پال شرما،ڈاکٹرعبدالطیف میر وغیرہ شرکت کررہے ہیں۔ مذکورہ معروف اسکالر اُردومیں خطوط نگاری کے مختلف پہلوؤں سے متعلق تحقیقی مقالات بھی پیش کریں گے۔سیمینار کوچاراکیڈمک اجلاسوں میں تقسیم کیاگیاجن میں کل 22 تحقیقی مقالات پڑھے جائیں گے۔ان باتوں کااظہار صدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی پروفیسرشہاب عنایت ملک نے یہاں جاری پریس بیان میں کیا۔انہوں نے کہاکہ خطوط نگاری اُردوکی ایک اہم صنف ہے لیکن جدیدٹیکنالوجی کی وجہ سے یہ صنف زوال پذیر ہے ۔انہوں نے کہاکہ اُردوکے شعراءاورادباءکے اپنے رشتہ داروں اورمعاصرادباءکواُردومیں لکھے گئے خطوط تہذیب کے ساتھ کلچرسے متعلق معلومات فراہم کرنے کاذریعہ ہیں۔پروفیسرشہاب ملک نے کہاکہ سیمینارکے انعقادکااہم مقصد خطوط نگاری کی روایت کوسائنس وٹیکنالوجی کے دورجس میں کمپیوٹرودیگرذرائع نے مکمل طورپرانقلاب لایاہے میںتحفظ فراہم کرناہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ سیمینارمیں پیش کئے جانے والے مقالات کوکتابی صورت میں بھی شائع کیاجائے گاتاکہ نئی نسل کو خطوط نگاری کی روایت سے مستفیدکیاجاسکے۔انہوں نے کہاکہ اس بین الاقوامی سیمینار کے انعقاد میں قاسمی کتب خانہ جموں کااشتراک حاصل ہے اوراس نے فیصلہ کیاہے کہ وہ سیمینارکی کارروائی کوکتابی صورت میں شائع کرنے کاکام بھی انجام دے گا۔