معروف شاعر و ادیب اور صحافی عارف نقوی نے ادارہ تہذیب الاخلاق کا دورہ کیا

جرمنی میں بھی سرسید کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے :عارف نقوی

\"IMG_20171019_155623\"
علی گڑھ (اسٹاف رپورٹر )سرسید احمد خاں اپنے وقت سے آگے سوچتے تھے وہ محض مسلمانوں کے لئے ہی نہیں بلکہ پورے ہندوستان کے لئے سوچتے تھے ان کی اعلیٰ خدمات کا اعتراف جرمن اسکالر وں نے بھی کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انجمن اردو برلن کے صدر، معروف ادیب و صحافی و شاعر عارف نقوی نے ادارہ تہذیب الاخلاق پہنچنے پر کیا۔عارف نقوی سرسید احمد خاں کی ۲۰۰ سالہ یوم پیدائش کے جشن میں شریک ہونے اور تقریبات کو کور کرنے علی گڑھ آئے اور انہوں نے ادارہ تہذیب الاخلاق کا دورہ کیا یہاں انہوں نے دو کتابوں کی رسم رونمائی اور تہذیب الاخلاق کے خصوصی سرسید نمبر کی رسم رونمائی میں شرکت کی۔ اس موقع پر موجود ادیبوں سے تبادلہ خیال کے دوران عارف نقوی نے کہا کہ علی گڑھ آنے سے روحانی قوت ملتی ہے حال ہی میں برلن میں ۱۷؍ ستمبر کو یورپ میں پہلی مرتبہ ان کی تنظیم انجمن اردو برلن کے زیر اہتمام سرسید احمد خاں کا جشن یوم پیدائش منایا گیا جس میں ہندوستان، پاکستان، جرمنی اور کئی دوسرے ممالک کے مندوبین نے شرکت کی اور سر سید کی اعلیٰ خدمات کا اعتراف کیا۔ علی گڑھ سے پروفیسر صغیر افراہیم مصروفیت کی وجہ سے شرکت تو نہ کر سکے لیکن ان کا ٹیلی میسیج سنوایا گیا جس کو خاصا پسند کیا گیا۔ عارف نقوی نے مزید کہا کہ جرمنی میں پہلے سنسکرت زبان پر اور بعد میں بنگال زبان پر کام ہوا لیکن سجاد ظہیر، علی سردار جعفری، غلام ربانی تاباں، فیض احمد فیض وغیرہ کے دوروں نے جرمنی میں اردو کے فروغ کے لئے ماحول تیار کیا تھا جو کہ اب خوب پھل پھول رہاہے۔ انہوں نے کہا کہ سرسیدنے اردو زبان و ادب کی بیش بہاخدمات انجام دیں اور اب ضرورت اس بات کی ہے کہ ان کے پیغام کو عام کیا جائے۔ عارف نقوی نے مزارِسر سید پر حاضری دی اور مختلف مقامات کا دورہ کرنے کے بعد تہذیب الاخلاق کے شماروں سے برلن کے لئے چند تحریروں کا انتخاب بھی کیا۔اس موقع پر عارف نقوی کے مکمل سفر نامے ’’طائرِ آوارہ‘‘ اور بسنت کالج بنارس کی صدر شعبہ اردو ڈاکٹر نفیس بانو کی کتاب ’’نظر اور تفہیم نظر‘‘ اور تہذیب الاخلاق کے تازہ خصوصی سرسید نمبر کی رسم رونمائی عمل میں آئی۔ ڈاکٹر نفیس بانو نے تہذیب الاخلاق پر پہلی پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔ ان کے علاوہ المنائی کے طور پر شریک جشن رہیں ڈاکٹر نسرین بیگم نے کئی سال تک تہذیب الاخلاق ادارے سے شائع ہونے والے نشانت کی معادن مدیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں تھیںسہ ماہی جہان ِاردو دربھنگہ (بہار) کے ایڈیٹر ڈاکٹر مشتاق احمد نے بھی ادارہ تہذیب الاخلاق پہنچ کر ادارہ کی خدمات کو سرایا۔ تہذیب الاخلاق کے مدیر پروفیسر افراہیم نے عارف نقوی او ر ان کی اہلیہ انگرڈ نقوی کے ساتھ تمام شرکاء کا استقبال کیا اور ادارہ تہذیب الاخلاق کی اہمیت اور سرسید تحریک کی معنویت پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر ڈاکٹر عابد رضا بیدار، ڈاکٹر عطا خورشید، پروفیسر شان محمد، مہرالہی ندیم، ڈاکٹر عارف حسن خاں، ڈاکٹر سیما صغیر، اظہار آصف علی، سید اظہار علی، ڈاکٹر محمد فرقان سنبھل، ڈاکٹر محمد شاہد، ضمیراللہ، بیگم عارف نقوی وغیرہ ادبیوں نے تبادلہ خیال میں شرکت کی۔
\"IMG_20171019_151952\"
\"IMG_20171019_154805\"

Leave a Comment