قمر الدین صابری اردو فائونڈیشن کے زیر اہتمام صدرنشین اردو اکیڈیمی تلنگانہ کی تہنیتی تقریب‘ شرکا کا خطاب
حیدرآباد۔30۔ستمبر۔راست۔تلنگانہ اردو زبان و تہذیب کا گہوارہ ہے اور اس ریاست میں اردو اکیڈیمی کے زیر اہتمام اردو کے سچے محب جناب رحیم الدین انصاری صاحب اپنے پہلے دور صدارت اور اب دوسری میعاد کے لیے منتخب ہونے کے بعد اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے مثالی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اور امید ہے کہ جس طرح جامعہ عثمانیہ کے دور میں اردو کا فروغ ہوا تھا اس طرح اب ریاست تلنگانہ سے قومی و عالمی سطح پر اردو زبان و ادب کا فروغ ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار اردو کے مختلف اساتذہ و دانشوروں نے قمر الدین صابری اردو فائونڈیشن حیدرآباد کی جانب سے اشرف المدارس اردو میڈیم یاقوت پورہ میں صدرنشین اردو اکیڈیمی تلنگانہ اسٹیٹ جناب رحیم الدین انصاری صاحب کے اعزاز میں منعقدہ تہنیتی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔تقریب کا آغاز قاری مخدوم صاحب کی تلاوت قرآن سے ہوا۔ ڈاکٹر نکہت آرا شاہین پرنسپل اورینٹل کالج عثمانیہ یونیورسٹی نے مہمانوں کا خیر مقدم کیا۔ اس تقریب کی صدارت پروفیسر عقیل ہاشمی سابق صدر شعبہ اردو عثمانیہ یونیورسٹی نے کی۔ جب کہ مہمانان اعزازی پروفیسر مجید بیدارسابق صدر شعبہ اردو عثمانیہ یونیورسٹی‘جناب اسلم فرشوری‘پروفیسر مجیب الدین احمد صاحب سابق ڈائرکٹر فاصلاتی تعلیم مولانا آزاد اردو یونیورسٹی اور جناب بشیر الدین فاروقی صاحب تھے۔ قمر الدین صابری اردو فائونڈیشن کے سرپرست اعلیٰ پروفیسر ایم ایم انور صاحب سینیر سائنٹسٹ نے افتتاحی تقریر کرتے ہوئے کہا کہ پرانے شہر کے علاقے میں اشرف المدارس اردو میڈیم اسکول کامیابی سے چلایا جارہا ہے ۔ اور اردو زبان کے مستقبل سے مایوسی کے اس دور میں اردو زبان اور اس سے وابستہ تہذیب کی بقاء کے لیے اس اسکول میں عملی اقدامات کئے جارہے ہیں۔یہاں طلباء کے حوصلہ افزاء مظاہرے سے امید ہے کہ یہ طلباء اردو ذریعے تعلیم سے ترقی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ قمر الدین صابری اردو فائونڈیشن کے قیام کا مقصد ہی یہ ہے کہ اردو کے شاندار ماضی کا احیاء ہو اور اردو زبان کے فروغ کے ساتھ اس کی تہذیب باقی رہے۔ جناب اسلم فرشوری آل انڈیا ریڈیو نے اسکولی طلباء کے تمثیلی مشاعرے کی نظامت کی اور اپنے خطاب میں جناب رحیم الدین انصاری صاحب کے دوبارہ صدرنشین اردو اکیڈیمی منتخب ہونے پر انہیں مبارکباد پیش کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ تلنگانہ میں اردو میڈیم مدارس اور اردو ذریعے تعلیم کے فروغ کے لیے وہ ٹھوس عملی اقدامات کریں گے۔ پروفیسر مجید بیدار صاحب نے جناب رحیم الدین انصاری کے دور صدارت میں اردو اکیڈیمی کی کارکردگیوں کی ستائش کی اور کہا کہ ان کے دور میں مرقع چغتائی کی رنگین اشاعت ایک بڑا کارنامہ ہے۔ اردو شعرا اور ادیبوں کی تصانیف پر مالی امداد‘ اردو اکیڈیمی کمپیوٹر سنٹرز کی کارکردگی‘ اردو کے شعرا اور ادیبوں کا کارنامہ حیات ایوارڈز کی پیشکشی اور اردو اساتذہ کو بیسٹ ٹیچر ایوارڈٖز کی پیشکشی اہم کارنامے ہیں۔ انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ اس بار جناب انصاری صاحب کے دور میں فروغ اردو کے مزید اقدامات ہوں گے۔ جناب مجیب الدین احمد صاحب سابق ڈائرکٹر فاصلاتی تعلیم مولانا آزاد اردو یونیورسٹی اور جناب بشیر الدین فاروقی صاحب نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ تہنتی تقریب کے مہمان خصوصی جناب رحیم الدین انصاری صاحب نے اشرف المدارس اردو میڈیم یاقوت پورہ کے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم زیور انسانیت ہے اور ہمیں تعلیم کے حصول کے لیے طویل مدت تک شدت سے محنت کریں تو کامیابی کا مقصد حاصل ہوتا ہے۔ انہوں نے شعر کے ذریعے مثال دی کہ’’ مٹادے اپنی ہستی کو اگر تو مرتبہ چاہے ۔کہ دانا خاک میں مل کر ہی گل گلزار ہوتا ہے۔انہوں نے تیقن دیا کہ تلنگانہ اردو اکیڈیمی کو وہ ایک مثالی اکیڈیمی بنائیں گے اور اس کے ذریعے تلنگانہ میں اردو کے فروغ کے مختلف کام انجام دیں گے۔ اس موقع پر ڈاکٹر عقیل ہاشمی صاحب نے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انصاری صاحب کی فروغ اردو خدمات مثالی ہیں اور ماضی میں جس طرح جامعہ عثمانیہ میں اردو ذریعے تعلیم سے روایتی اور فنی علوم اردو میں دئیے جارہے تھے اسی طرح آج اردو اکیڈیمی کے عملی اقدامات سے تلنگانہ میں اردو کا کردار زندہ ہوگا۔ اور ہم امید کرتے ہیں کہ انصاری صاحب فروغ اردو کے ٹھوس اقدامات کریں گے۔ اس تہنیتی تقریب کے موقع پر اشرف المدارس اردو میڈیم کے طلباء صبا بیگم‘فوزیہ بیگم‘فرح بیگم‘نیہا بیگم‘سمیہ فاطمہ‘نشاط بانو‘محمد شہباز‘محمد شعیب‘محمد نواز‘ سید نواز اور محمد عظیم نے تمثیلی مشاعرے کے طور پر اردو کے نامور شعرا اقبال‘مخدوم‘فراق‘غالب‘حالی‘حسرت‘شاذ‘جوش ملسیانی اور جگر مراد آبادی کا منتخب کلام پیش کیا۔تقریب کے اختتام پر قمر الدین صابری اردو فائونڈیشن کی جانب سے سرپرست اعلی جناب پروفیسر ایم ایم انور کے ہاتھوں جناب رحیم الدین انصاری صاحب کی شال پوشی و گلپوشی کے ذریعے انہیں تہنیت پیش کی گئی ۔ اور صدر نشین اردواکیڈیمی منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی گئی۔ جناب سید عبدالباسط صاحب نے شکریہ کا فریضہ انجام دیا۔