الہ آباد، (اسٹاف رپورٹر)۔الہ آباد یونیورسٹی کے شعبۂ عربی و فارسی میں طلباء کے لئے فارسی زبان دانی کی کلاس شروع کی گئی ہے۔ اس کلاس کے لئے بیس بچوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ ان میں یو ۔ جی اور پی جی کے طلباء شامل ہیں۔ پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے صد ر شعبۂ ڈاکٹر صالحہ رشید نے لینگویج اسکیل کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔انھوں نے بتایا کہ آج فارسی ایک غیر ملکی زبان ہے ۔یہ ایران افغانستان اور اس کے اطراف کے ممالک کی بول چال کے ساتھ ساتھ سرکاری زبان ہے۔ یہ ایک زندہ زبان ہے جس میں ادب بھی کثرت سے تخلیق ہو رہا ہے۔ ہندوستان اور ایران کے باہمی روابط تو زمانہ قدیم سے ہیں ۔اس کی انتہا تب ہو گئی جب ہندوستان میں فارسی زبان نے اپنی جڑیں مضبوط کر لیں اور تقریباً آٹھ سو برس تک یہاں اس کا بول بالا رہا۔ انگریزوں کے غلبہ کے ساتھ فارسی کا زور کم ہو گیا۔ اس زبان کو پڑھنے لکھنے کی حد تک سیکھ کر ہم اپنی تہذیبی و ثقافتی وراثت کو سمجھ سکتے ہیں۔ اوربولنا سیکھ کر مذکورہ ممالک سے تجارتی و اقتصادی روابط با آسانی قائم کر سکتے ہیں۔ گلو بلائیزیشن کے اس دور میں کسی بھی غیر ملکی زبان کو جاننے کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔ ان تمام نکات کو مدّ نظر رکھتے ہوئے پرشین لینگویج اسپوکن اسکل کلاس طلباء کے لئے مفید ثابت ہوگی۔یہ کلاس ایران سے چار ہفتہ کا ریفریشر کورس کر کے آنے والے محمد عمر،فیروز اختر،عابدہ خاتون،تحسین بانو اور ڈاکٹر زینت رضا کی مدد سے چلائی جا رہی ہے ۔اس پروگرام کے اختتام پر طلباء کا ٹسٹ ہو گا اور انھیں سرٹیفکیٹ دیا جائے گا۔