عصر حاضر میں خواتین کوتصنیف و تالیف کی طرف زیادہ سے زیادہ متوجہ کرنا وقت کا اہم تقاضہ

پالموروو یونیورسٹی میں جلدازجلد اردو کے شعبہ کے قیام کیلئے کوشش

این ٹی آرکالج محبوب نگرمیں قومی سمینار- وائس چانسلرپروفیسربی راجارتنم کاخطاب

این ٹی آر ڈگری کالج محبوب نگر میں قومی سمینار

وائس چانسلر پروفیسر بی راجا رتنم، پروفیسر مظفرعلی شہ میری و دیگر کا خطاب

\"dsc_0977\"

محبوب نگر ۔(اسٹاف رپورٹر) علم وادب کے میدان میں خواتین ترقی کررہی ہیں اور اپنی صلاحیتوں سے ترقی کے زینہ طئے کررہی ہیں ۔ ادب کے میدان میں انہیں تصنیف و تالیف کی جانب توجہ دلانا وقت کا اہم تقاضہ ہے ان خیالات کا اظہارپروفیسر بی راجا رتنم،وائس چانسلر،پالمور یونیورسٹی محبوب نگرنے این ٹی آر ڈگری کالج محبوب نگر میں منعقدہ قومی سمینار بعنوان ’’غیر افسانوی ادب کے فروغ میں خواتین کا حصہ‘ سے کیا انہوں نے کہا کہ اردو زبان نے آزادی ہند کی جدوجہد میں اہم رول ادا کیا ہے ،اردو دراصل ایک تہذیب و تمدن کا نام ہے اور قومی یکجہتی کے فروغ میں اردوکا نمایا ں رول رہا ہے
انہوں نے اس بات کا اظہار کیا کہ پالموروو یونیورسٹی میں جلد از جلد اردو کے شعبہ کے قیام کیلئے کوشش کی جائیگی ۔پروفیسر مظفر علی شہ میری صدر شعبۂ اردو،یونیورسٹی آف حیدرآباد نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ خواتین جدید سماج کی تشکیل میں اہم کردار ادا کریں صحت مند ادب کی تخلیق میں خواتین پیش پیش رہیں خواتین ادب کے میدان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اپنی صلاحیتوں کو فروغ دیں تاکہ بہتر سماج کی تعمیر ہو، انہوں اپنے خطبہ میں غیر افسانوی ادب کی اصناف پر مدلل بحث کی اور کہا کہ اردو تحقیق اور تنقید کو غیر افسانوی ادب میں شامل نہیں کیا جانا چاہئے کیونکہ غیر افسانوی ادب جذبات اور احساسات کو پیش کرتا ہے جبکہ اردو تحقیق و تنقید ایک ہئیت کے تحت مشاہدات اور حوالے کے ذریعے کسی نتیجہ کو بیان کرتی ہیں اور تحقیق کی بنیاد مفروضہ پر ہوتی ہے،انہوں نے کہا کہ غیرافسانوی ادب کی اصناف پر گفتگو ہونی چاہئے۔ڈاکٹر بی بی زینب پرنسپل این ٹی آر گورنمنٹ ڈگری وپی جی کالج(اُناث)محبوب نگر اپنے صدارتی خطاب میں کہاکہ اردو زبان عالمی سطح پرمقبول عام ہے ادب کے میدان میں خواتین کی خدمات بھی کافی اہمیت کی حامل ہیں اس شعبہ میں مزید ترقی کی ضرورت ہے انہوں طالبات کو مشورہ دیا کہ وہ اچھے ادب کی تخلیق کیلئے کوشش کریں اور ادب کی مختلف اصناف میں طبع آزمائی کریں اور اپنے فن کی بدولت ترقی کریں،پروفیسر ستار ساحرنے کہا کہ شہر محبوب نگر شعر و ادب کی وجہ کافی اہمیت کا حامل ہے ‘یہاں سے نامور شعراء اور ادیب حضرات نے ملک گیر شہرت حاصل کی ہے انہوں نے کہا کہ غیر افسانوی ادب کا میدان کافی وسیع ہے اس میدان میں 10سے زائد اصناف میں خواتین نے نمایاں خدما ت انجام دی ہیں ۔پر وفیسر حمید اکبرشعبۂ ار دو وفارسی گلبرگہ یونیورسٹی،گلبرگہ نے کہا کہ خواتین کی تحریریں کافی اہمیت کی حامل رہی ہیں دراصل خواتین ہی گھر کے اندر محاورے بناتی ہیں جو بعد میں باہر کے ماحول کا حصہ بن جاتے ہیں خواتین لکھتی بہت ہے لیکن اس کو ظاہر نہیں کرتی ضرورت ہے کہ جو لکھا جائے وہ شائع ہو اوروہ اردو ادب کا حصہ بنیں ۔قبل ازایں ڈاکٹر اپرنا نے قومی ترانا پڑھا۔ڈاکٹر حمیرا سعید نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا ،افتتاحی اجلاس میں پروفیسر نسیم الدین فریس ڈین اسکول برائے السنہ’لسانیات وہندوستانیات ،مانو حیدرآباد،ڈاکٹرمعید جاوید صدر شعبہ اردو عثمانیہ، ڈاکٹرسیدفضل اللہ مکرم ،چیرمین بورڈ آف اسٹڈیز اورینٹل اردو عثمانیہ حیدرآباد،جناب عبدالہادی ایڈوکیٹ صدر مجلس محبوب نگر،جناب امتیاز اسحاق قائد ٹی آر ایس نے بھی خطاب فرمایا، نظامت کے فرائض عبدالرشیداکیڈیمک کوآرڈینیٹرنے انجام دئے،شکریہ محترمہ ملکہ لیکچرارنے اداکیا۔ پروفیسر بی راجا رتنم،وائس چانسلر،پالمور یونیورسٹی محبوب نگرکے ہاتھوں سمینار کے سوونیئرکا رسم اجراء انجام پایا۔پروفیسرستارساحر،ڈاکٹرمعید جاوید ،نے اجلاس اول کی صدارت فرمائی، اجلاس دوم کی صدارت پروفیسر نسیم الدین فریس ،ڈاکٹرسیدفضل اللہ مکرم نے انجام دی اور اجلاس سوم کی صدارت پروفیسرحمید اکبر،پروفیسرستارساحر نے فرمائی۔ اختتامی اجلاس کی صدارت :ڈاکٹرجی یادگیری ،پرنسپل ،ایم وی ایس گورنمنٹ ڈگری کالج، محبوب نگرنے کی مہمانا ن خصوصی پروفیسر مظفر علی شہ میری ،ڈاکٹر شیخ سیادت علی،انسپیکٹنگ اتھاریٹی ،مولانا آزاد ایجوکیشن، فاؤنڈیشن،دہلی ڈاکٹر عسکر صفدری پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج آرمور نے بھی خطاب فرمایا۔مقالہ نگاران میں ڈاکٹر گل رعنا،اسسٹنٹ،پروفیسر،تلنگانہ یونیورسٹی،نظام آباد،ڈاکٹر رفعیہ سلیم ،اسسٹنٹ پروفیسریونیورسٹی آف حیدرآباد،ڈاکٹرحمیرہ سعید،صدر شعبۂ اردو ،این ٹی آر ڈگری و پی جی کالج،محبوب نگر،ڈاکٹرمحمدناظم علی،،ریٹائرڈپرنسپل،موڑ تاڑ ڈگری کالج،نظام آبادڈاکٹر بی بی رضا خاتون ،اسسٹنٹ پروفیسر،مانوحیدرآباد،ڈاکٹر مسرور سلطانہ،صدر شعبہ ارد ویس ۔آر۔ آرڈگری کالج کریم نگر،ڈاکٹرمنظور احمد دکنی،لیکچرار ، گلبرگہ یونیورسٹی ،کرناٹک، ڈاکٹر اسرار الحق اسسٹنٹ پروفیسر، ڈاکٹر محمد جہانگیر، اسسٹنٹ پروفیسر گورنمنٹ ڈگری کالج نلگنڈہ،ڈاکٹرنکہت آرا شاہین،پرنسپل اورینٹل کالج،حمایت ،حیدرآباد،ڈاکٹر فہیم الدین احمد،اسسٹنٹ پروفیسر مانوحیدرآبا،ڈاکٹرمحمدعبدالعزیز سہیل،لیکچرار ۔ایم وی ایس ڈگری کالج،محبوب نگر،ڈاکٹر نظام الدین،اسسٹنٹ پروفیسرایم وی ایس ڈگری کالج،محبوب نگر،محمدخوشتر،ریسرچ اسکالر،حیدرآباد،محسن خان،ریسرچ اسکالر،محمداشتیاق احمدریسرچ مانو،حیدرآباد،ڈاکٹرعطیہ مجیب عارفی،حیدرآباد،فریدہ بیگم،ریسرچ اسکالر ،مانو، حیدرآباد، رُشدا شاہین،ریسرچ اسکالر،مانو،حیدرآباد،نے مقالے پیش کئے ،ڈاکٹرآمنہ تحسین ڈائرکٹر ویمن اسٹڈیز، مانو،حیدرآباد،ڈاکٹر مسرت جہاں اسسٹنٹ پروفیسر مانو حیدرآباد کے مقالات پڑھ کر سنائے گئے ڈاکٹرمحمداسلم فاروقی،اسسٹنٹ پروفیسر گری راج ڈگری کالج،نظام آبادنے آن لائین مقالہ پیش کیا۔سمیہ ثناء اور زرین کہکشاں نے اجلاس دوم اور سوم کی نظامت حسن خوبی سے انجام دی ۔ اس موقع پر کثیر تعداد میں محبان اردو اور طلبہ شریک تھے۔

\"DSC_0930\"
\"DSC_0952\"
\"DSC_0988\"
\"DSC_0964\"
\"DSC_0955\"
\"DSC_0031\"
\"DSC_0039\"
\"DSC_0940\"
\"????????????????????????????????????\"

Leave a Comment