’’ غیر رسمی طریقہ تعلیم میں پھلوں کا تحفظ اور پروسیسنگ‘‘ پرتین روزہ ورکشاپ کا افتتاح ڈاکٹر حمیدہ طارق نے کیا

\"Dr
علی گڑھ(اسٹاف رپورٹر)علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے مرکز برائے تعلیمِ بالغان مسلسل تعلیم اور توسیع کے زیرِ اہتمام ’’ غیر رسمی طریقۂ تعلیم میں پھلو کا تحفظ اور پروسیسنگ‘‘ موضوع پر منعقدہ تین روزہ ورکشاپ کا افتتاح وائس چانسلر کی اہلیہ معروف ماہرِ امراضِ اطفال ڈاکٹر حمیدہ طارق نے کیا۔ اس ورکشاپ کا انعقاد فروٹ پروسیسنگ اور گارڈننگ محکمہ اترپردیش کے اشتراک سے کیپیسٹی بلڈنگ پروگرام کے تحت عمل میں آیا۔ ورکشاپ میں تین دن تک غیر رسمی طریقۂ تعلیم کے تحت پھلوں کے تحفظ اور ان سے جیم، جیلی، اسکوئش، اچار وغیرہ بنانے کی تعلیم دی جائے گی تاکہ شرکاء کو خود کفیل بننے میں مدد مل سکے۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حمیدہ طارق نے کہا کہ وقت کا صحیح استعمال گھروں میں خوش حالی لا سکتا ہے اور خواتین پھلوں کے تحفظ اور ان سے ایسی اشیاء تیار کرنا سیکھ سکتی ہیں جو انہیں خود کفیل بنا سکتی ہیں۔انہوں نے حضرت خدیجہ ؓ کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کئی صدیوں پہلے تجارت کی مثال قائم کی تو آج بھی خواتین خود کفیل بننے کے لئے ان سے تحریک حاصل کرسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرکز نے جو آغاز کیا ہے اسے آگے بڑھایا جائے اور علی گڑھ سے بھی کوئی ایسا برانڈ نکلنا چاہئے جس کی دنیا بھر میں شہرت ہو۔
مرکز کے ڈائرکٹر پروفیسر محمد گلریز نے مہمانان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ سینٹر سے کئی مزید اچھے کورس شروع کئے جائیں گے جن سے ان خواتین کو فائدہ پہنچے گا جو تعلیم حاصل نہیں کرسکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ خواتین کو خود کفیل بنانے کی بھی کوشش کی جائے گی۔
ویانہ، آسٹریلیا کی سائنس اکیڈمی کے ریسرچ فیلو ڈاکٹر اسٹیفین پوپ نے کہا کہ گھر کی بنی اشیاء فاسٹ فوڈ سے بہتر اور سستی ہوتی ہیں۔ ویمنس کالج کی پرنسپل پروفیسر نعیمہ خاتون نے کہا کہ مرکز برائے تعلیمِ بالغان سے ویمنس کالج کا کیریئر پلاننگ سینٹر اشتراک کرے گا اور غیر رسمی طریقۂ تعلیم کے ذریعہ ضرورت مندوں کو ہنر مند بنانے کی کوشش کی جائے گی۔ فوڈ پروسیسنگ اور گارڈننگ کے ایکسپرٹ بلبیر سنگھ نے بھی پروگرام سے خطاب کیا۔
ڈاکٹر شمیم اختر نے نظامت کے فرائض انجام دئے جبکہ ڈپٹی ڈائرکٹر ڈاکٹر عائشہ منیرہ رشید نے حاضرین کا شکریہ ادا کیا۔
\"Prof \"Dr

Leave a Comment