جموں (اسٹاف رپورٹر)شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی کی جانب سے ’’ترجمے کافن‘‘موضوع پر توسیعی لیکچرکاانعقاد کیاجس کے تحت پروفیسرابوالکلام سابق صدرشعبہ اُردومولانا آزادنیشنل اُردویونیورسٹی حیدرآباد نے طلباء کوپرمغزلیکچرپیش کیا۔اس دوران پروگرام کی صدارت پروفیسرشہاب عنایت ملک صدرشعبہ اُردو جموں یونیورسٹی نے کی۔ اپنے خطاب میں پروفیسرابوالکلام نے کہاکہ ترجمہ نگاری ایک مشکل فن ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس فن پراُردومیں اب تک صرف 10سے 12کتابیں ہی لکھی گئی ہیں اوران میں سے کچھ پاکستان میں شائع ہوئی ہیں جن کااُردوادب اورثقافت سے گہراتعلق ہے۔انہوں نے کہاکہ اُردوادب کے آغازسے ہی کتابیں ایک زبان سے دوسر ی زبان میں ترجمہ ہوئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ اُردوزبان میں ترجمے کے حوالے سے فورٹ ولیم کالج دہلی ،سائنٹفک سوسائٹی، انجمن ترقی ہند اورقومی کونسل برائے فروغ اُردونئی دہلی نے کافی کام کیاہے۔انہوں نے کہاکہ ترجمے کے فن پرعبوراُسی صورت میں ممکن ہے جب دونوں زبانوں پرپکڑمضبوط ہو۔ انہوں نے کہاکہ اُردوزبان ،ثقافت اورکلچرمیں ترجمے کے فن کی کافی اہمیت ہے اورسماج کی ہمہ جہت ترقی کیلئے ایک زبان کے موادکادوسری زبان میں منتقل ہونے میں کافی معاون ثابت ہوسکتاہے۔پروفیسرابوالکلام نے کہاکہ ایک بہترین ترجمہ کارکوچاہیئے کہ وہ دونوں زبانوں کے جملوں ،الفاظ ،ضرب المثال، محاروںاوران کے استعمال کے پس منظرسے آگاہی رکھتاہو۔انہوں نے کہاکہ ترجمے کی داخلی خوبیاں اس کے اندرپوشیدہ ہوتی ہیں جوآہستہ آہستہ ترجمہ کارپرکھلتی ہیں۔لیکچرکے بعدطلباء نے پروفیسرابوالکلام سے ترجمے کے فن کے حوالے سے متعددسوالات بھی کیے جن کے انہوں نے تسلی بخش جوابات دے کرانہیں مطمئن کیا۔قبل ازیں صدارتی خطاب میں پروفیسرشہاب عنایت ملک صدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی نے پروفیسرابوالکلام کوترجمے کے حوالے سے اہمیت کی حامل کتابیں تصنیف کرنے کیلئے مبارکبادپیش کی اوران کاشعبہ میں آکراُردوطلباء اوراسکالرس کولیکچردینے کیلئے شکریہ بھی اداکیا۔انہوں نے پروفیسرعبدالکلام کوایک نوجوان تنقیدنگاراورمحقق قراردیا۔پروفیسرشہاب ملک نے بتایاکہ موصوف نے اب تک اُردومیں 25کتابوں کاترجمہ کیاہے اورساتھ ہی درجنوں قومی اوربین الاقوامی سیمیناروں میں شرکت اورمقالات پیش کئے ہیں۔انہوں نے کلام کی اُردوزبان کی ترقی کیلئے خدمات کی ستائش کرتے ہوئے انہیں اُردوکابہترین ترجمہ نگارقراردیا۔اس دوران پروگرام کی نظامت کے فرائض ڈاکٹرچمن لال اسسٹنٹ پروفیسرشعبہ اُردونے انجام دیئے جبکہ شکریہ کی تحریک ڈاکٹرفرحت شمیم نے پیش کی۔اس دوران پروگرام میں فیکلٹی ممبران علاوہ اسکالرز،طلباء اورمعززشہری بھی شریک ہوئے۔