ڈاکٹر سید احمد قادری کی بیٹی ثمرین NASA کے اسکالر پروگرام میں منتخب

\"Samreen
گیا، بہار(اسٹاف رپورٹر)گیا، بہار انڈیا سےتعلق رکھنے والے ،اردو کے مشہور و معروف افسانہ نگار ، صحافی اور حکومت بہار کے اردو مشاورتی کمیٹی وبہار اردو اکاڈمی کے ممبر ڈاکٹر سید احمد قادری کی بیٹی ثمرین صبا کو لگاتار پانچ ہفتہ، ناسا کے آن لائن امتحان میں 100 فی صداسکور لا کر انھیں NASA Community College Aerospace Scholars (NCAS) Onsite Workshop at Johnson Space Center in \”Houston, TX\” کے لئے منتخب کیا گیا ہے ۔ ثمرین اس وقت ہیوسٹن (ٹیکساس)کے کمیونیٹی انجینئرنگ کالج میں میکینکل انجینئرنگ کے آخری سال کی طالبہ ہیں اور انھوں نے ناسا میں انٹرن شپ کے لئے اپنے کالج کے اساتذہ کے مشورہ پر درخواست دی تھی ، جسےNASA نے قبول کرتے ہوئے ان سے لگاتار پانچ ہفتہ تک آن لائن امتحان لیا ، جس میں ثمرین نے 100 فی صد اسکور حاصل کر نیزناسا کے اسکولر پروگرام میں منتخب ہو کر پورے ملک بھارت کا نام روشن کیا ہے ۔ اس سال کے اسکولر پروگرام میں منتخب ہونے والی ثمرین ہندوستان سے تعلق رکھنے والی واحد طالبہ ہیں ۔ NASA نے ثمرین کو لکھے اپنے خط میں توقع ظاہر کی ہے کہ اب آپ مذید ناسا کے سخت امتحان میں کامیاب ہونگی اور آپ کی شاندار کامیابی کے لئے ناسا منتظر ہے ۔ ناسا نے یہ بھی لکھا ہے کہ اب آپ دنیا کو بتا سکتی ہیں کہ ٹریول سروے (لگاتار پانچ ہفتہ تک) میں کامیاب ہونے کے بعداب آپ ناسا تشریف لا رہی ہیں ۔ ثمرین کو ناسا میں منعقد ہونے والے 22-25مئی تک کے ورک شاپ میں بھی مدعو کیا گیا ہے ، جہاں وہ وہاں کے سائنسدانوں اور انجینئروں سے ملنے اور اسپیس سے متعلق مختلف نکات پرتبادلئہ خیال کرینگی ۔ اس کے لئے ناسا نے ہوائی جہاز، ایئر پورٹ فیس ،ہوٹل کے طعام وقیام کے ساتھ ساتھ کئی دوسری سہولیات بھی دی ہیں ۔ ناسا میں اب ثمرین ،Mars Rovers Project پر کام کرینگی ۔
اس بڑی کامیابی پر ان کے والد ڈاکٹر سید احمد قادری نے بتایا کہ ثمرین شروع سے ہی پڑھنے میں ذہین تھی ۔ انھوں نے گیا کے کرین میموریل ہائی اسکول سے سن 2000 ء میں 10th+بہت شاندار نمبروں سے پاس کیا تھا اور اس کے بعد گیا ہی کے گیان بھارتی اسکول سے 2003 ء میں 12th پاس کیا اس کے بعد ان کی اسی سال کے آخری ماہ میں پاٹلی پترا کالونی کے جناب خورشیدالھدیٰ کے امریکہ میں رہنے والے اکلوتے صاحبزادے فراز ھدیٰ سے شادی ہو گئی اور وہ اپنے شوہر کے ساتھ 2004 ء میں امریکہ چلی گئیں ، جہاں انھیں چند سال بعد ہی وہاں کی شہریت مل گئی اور شہریت ملنے کے بعد انھوں نے ایک بار پھر پڑھائی کی جانب توجہ کی اور ان کا داخلہ ہیوسٹن کے کمیونیٹی انجینرنگ کالج میں ہو گیا اور ہر سال وہاں کے امتحان میں اوّل آتی رہیں اور اس طرح ان کا انتخاب ناسا کے اسکولر پروگرام میں ہو گیا ۔ ثمرین کی بڑی کامیابی سے یقینی طور پر ان کے تمام رشتہ داروں کو فخر محسوس ہو رہا ہے ۔ خاص طور پر ان کے اسکول کے ساتھیوں اور نوجوان لڑکیوں کے ذریعہ زبردست جوش اور مسرت کا اظہار کیا جا رہا ہے ۔ سوشل میڈیا پر اب تک اس سلسلے میں ہزاروں پوسٹ لگائی جا چکی ہیں ۔
ڈاکٹر سید احمد قادری نے مذید بتایا کہ ثمرین کی اس کامیابی پر لگاتار رشتہ داروں اور دوست احباب کے ذریعہ لگاتار مبارکباد کا سلسلہ جاری ہے، جس کے میں ان تمام لوگوں کا تہہ دل سے ممنون ہوں ۔

Leave a Comment