ڈاکٹر صغیر افراہیم کا افسانوی مجموعہ ’کڑی دھوپ کا سفر‘ کاشعبہ اردو پٹنہ یونیورسٹی میں اجرا ء

\"PU-Urdu\"
پٹنہ: (اسٹاف رپورٹر)پروفیسر ڈاکٹر صغیر افراہیم ایک اچھے استاد اور بہترین فکشن رائٹر ہیں160۔ وہ ریڈیائی ضرورتوں کا خیال رکھتے ہوئے سماجی سروکار کی کہانیاں لکھتے ہیں۔پٹنہ یونیورسٹی میں منعقد مذاکرہ اور افسانوی مجموعہ ’کڑی دھوپ کا سفر ‘کا اجرا پروگرام کے موقع پر مولانامظہر الحق یونی ورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر اعجاز علی ارشد نے یہ باتیں کہیں۔اس موقع پر پروفیسر اسرائیل رضا نے کہاکہ ادب میں160انہیں لوگوں کو مقام حاصل ہوتا ہے جو محنت اور ایمانداری کے ساتھ تخلیق و تنقید کا کام کرتے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر صغیر افراہیم انہی میں سے ایک ہیں جو اپنی سعی سے آج فکشن اور تنقید کی ایک معتبر آواز بن چکے ہیں160۔پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر قاسم خورشید نے کہاکہ پروفیسر ڈاکٹر صغیر افراہیم کی تحریر اس لئے معتبر ہوتی ہے کہ وہ خود ایک تخلیق کار ہیں160۔تخلیقی نقاد زیادہ معتبر اور موثر ہوتاہے۔افراہیم مثبت ،مقصدیت سے بھرپور تخلیقات پیش کرتے ہیں۔
شعبہ اردو کے استاد اور فکشن کے نقادڈاکٹر شہاب ظفر اعظمی نے کہاکہ صغیر صاحب فکشن کے ناقد ہیں اس لیے اس کے فنی لوازمات پران کی گہری نظر ہے۔ان کے موضوعات سماجی ہے اور سماج کو مثبت انداز فکر ،روشنی اور بصیرت بخشتے ہیں۔شعبہ صدر ڈاکٹر جاوید حیات نے کہاکہ پروفیسر ڈاکٹر صغیر افراہیم صاحب نے زندگی کی کڑی دھوپ کا سفر طے کیااور اسی کے تجربات کو کہانیوں میں پیش کیاان کی تمام کہانیاں ان کے موضوعات اور اسلوبیات انفرادیت کی غماز ہیں۔طلبا و طالبات کو ناصحانہ انداز میں کہاکہ آپ لوگوں کے لیے صغیر افراہیم اور اعجاز علی ارشد نمونہ ہیں ،انہوں160نے جہاں سے تعلیمی سفر شروع کیاوہیں درس و تدریس کی خدمات انجام دیں اور اعلی مقام تک پہنچے۔اخیر میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق صدر شعبہ اردو اور کڑی دھوپ کا سفر کے خالق پروفیسر ڈاکٹر صغیر افراہیم نے کہاکہ مثبت سوچ اور مثبت پہلو کو طلبا وطالبات کو اپناناچاہیے۔آپ جو بھی زبان پڑھتے ہیں اس میں مہارت حاصل کیجیے کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔انہوں160نے کہاکہ ضرورت کے تحت ریڈیو کے لیے افسانے لکھے۔یہ افسانے اخبارات و رسائل میں شایع ہوئے۔قاضی عبدالستار کا حکم تھا کہ اس کتاب کا اجرا شعبہ اردو پٹنہ یونیورسٹی میں ہو۔اس حکم کی تعمیل میں میں آپ کے درمیان حاضر ہوا ہوں۔مجھے خوشی ہے کہ میرا استقبال دل سے کیاگیااور میری کتاب کو اہمیت دی گئی۔آخرمیں سینئر اسکالر ڈاکٹر زر نگار یاسمین نے اظہار تشکر پیش کیا۔اس موقع پر ڈاکٹر مسعود احمد کاظمی ،ڈاکٹر سرور علی ندوی ،ریسرچ اسکالر منہاج عالم ،الفیہ نوری ،افشاں بانو،مسرت جہاں کے علاوہ طلبا وطالبات بھی موجود تھے۔
\"28085082-50de-4f7c-907d-f4e151515fab\"

Leave a Comment