کونسل کو بدعنوانی سے دور رکھنے کے لیے ہر کام میں شفافیت برتی جائے گی: ڈاکٹر شیخ عقیل احمد

صدر دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر کا خطاب
\"\"

نئی دہلی(اسٹاف رپورٹر) کونسل کو بدعنوانی اور بے ایمانی سے دور رکھنے کے لیے ہر کام میں شفافیت برتی جائے گی۔ ماضی میں اس حوالے سے شکایتیں آئی تھیں ، کونسل اسے دور کرنے کی پوری کوشش کرے گی۔ مدارس میں کمپیوٹر سینٹرس دینے کی کوشش کریں گے تاکہ اردو جاننے والے بچے عصری ٹکنالوجی سے جڑ سکیں۔ کونسل کا صاف موقف ہے کہ رشوت دینا اور لینا دونوں جرم ہے۔ اگر کسی بھی سینٹر سے رشوت دینے کی بات آئے گی تو وہ سینٹر ہمیشہ کے لیے بند کر دیا جائے گا۔ میں ایمانداری اور دیانتداری کا قائل ہوں اور اس پر قائم رہتے ہوئے اردو کے فروغ کی کوشش کروں گا۔ یہ باتیں صدر دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کونسل کے ڈائرکٹر ڈاکٹر شیخ عقیل احمد نے کہیں۔انھوں نے کہا کہ قومی اردو کونسل جلد ہی عالمی اردو کانفرنس کا انعقاد کرے گی جس میں عالمی سطح کے باصلاحیت دانشوروں اور ادیبوں کو دعوت دی جائے گی۔ ہم ایسے ادیبوں سے رجوع کریں گے جن کی اردو زبان و ادب کے فروغ میں قابل ستائش خدمات ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ کونسل کا ایک اہم پروگرام کتاب میلہ ہے۔ اس حوالے سے بھی اردو زبان و ادب کا فروغ ہو رہا ہے اور خاص کر ایسی نادر و نایاب کتابیں جن تک اردو قارئین کی رسائی ممکن نہیں، کونسل ان شہروں تک ایسی کتابیں دستیاب کرائے گی۔کونسل اب تک بڑے شہروں میں جن پروگرام کا انعقاد کرتی آ رہی تھی اب یہ پروگرام ریاستوں میں ضلعی سطح پر کرانے کی بات کہی گئی ہے تاکہ عام لوگ اردو سے قریب ہو سکیں اور اردو کی رسائی گھر گھر تک ہو سکے۔
قومی اردو کونسل اور اس کی کارکردگی اور اس کی اسکیم سے متعلق دہلی جیسے بڑے شہروں میں لوگوں کو اس کی جانکاری ہو سکتی ہے لیکن چھوٹے شہروں، گاؤں اور قصبوں میں اس کے تعلق سے بہت کم لوگ جانتے ہیں۔ لہٰذا ہندوستان کے گوشے گوشے میں کونسل اور اس کی کارکردگی اور مختلف اسکیموں اور سرگرمیوں سے متعلق جانکاری دینے کی کوشش کی جائے گی۔ ہم نے وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کو کہا ہے کہ ہندوستان کی تمام ریاستوں میں کم سے کم 100 سمینار/ ورکشاپ کرنے کی منظوری دی جائے تاکہ ہندوستان کے دور دراز علاقے میں رہنے والے عوام بھی کونسل کی کارکردگی سے بخوبی واقف ہو سکیں۔ خاص طور پر شمال مشرقی ریاستوں میں اردو تعلیم پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
ہم ابن صفی کے ناولوں کے طرز پر داستانوں کی ایک سیریز شائع کریں گے۔ہم ہندوستان کی عظیم شخصیات کی سوانح حیات بھی شائع کریں گے، جس سے ہماری نئی نسل مستفیض ہو سکے اور ان کے کارناموں سے تحریک حاصل کر سکے۔ بچوں کے لیے ہندوستان کی تہذیب و ثقافت سے متعلق کتابیں شائع کرے گی۔ اردو سکھانے والی کتابیں دیگر علاقائی زبانوں میں بھی شائع کی جائیں گی۔اس کے علاوہ این سی ای آر ٹی کی کتابوں کو شائع کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
اردو اخبارات کی خدمات سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ اردو اخبارات کو زیادہ سے زیادہ اشتہارات دیے جائیں گے۔ اردو ویب پورٹل کو بھی تعاون دیا جائے گا۔ اردو کا ایک ترانہ یا نظم لکھوا کر اچھے انداز میں اس کی ریکارڈنگ تیار کراکر کتاب موبائل وین میں دی جائے گی تاکہ وہ موبائل وین جہاں بھی جائے لوگ اردو ترانے کی کشش سے کھینچے چلے آئیں۔ انھوں نے کتاب موبائل وین کی تعداد بڑھانے کی بات بھی کہی ۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ مدرسہ کے معلمین کی تنخواہ کا مسئلہ بھی وہ سرکار کے سامنے رکھیں گے۔ انھوں نے ایک صحافی کو جواب دیتے ہوئے بتایا کہ ملک کی ساری اردواکادمیوں کے ذمے داران کے ساتھ ایک میٹنگ کریں گے اور ان کے تعاون سے اردو کو فروغ دینے کی کوشش کی جائے گی۔ اردو رسم الخط کی بقا پر پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اردو رسم الخط اردو کی روح ہے اور اس زبان کی خوشبو اس رسم الخط میں ہی ہے۔ رسم الخط کے بغیر اس زبان کا وجود ہی نہیں ہے۔ اس لیے اس رسم الخط کی بقا کی پوری کوشش کی جائے گی۔ کیلی گرافی جیسے قدیم آرٹ کے لیے بھی کونسل کورس چلاتی ہے اور یہ فن ہماری تہذیب و ثقافت کا ایک حصہ ہے۔ ابھی جے پور میں کیلی گرافی آرٹ پر ایک کانفرنس کا بھی انعقاد کیا جا رہا ہے۔
خاموشی سے کام کرنے والی ملک کے دور دراز علاقوں میں اردو کی گمنام شخصیات کو ہم اعزاز و اکرام سے نوازیں گے۔ حکومت ہنداردو کے علاوہ اقلیتوں کو مین اسٹریم سے جوڑنے کے لیے ان کی تعلیم وترقی کی سمت میں بھی کوشش کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں قومی اردو کونسل نے حال ہی میں عزت مآب وزیر مملکت ڈاکٹر ستیہ پال سنگھ کی صدارت میں ایک میٹنگ کا اہتمام کیا تھا ۔قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر نے مزید کہا کہ ابھی تین روز قبل ہی ان کی ملاقات مرکزی وزیر مملکت سے ہوئی ہے اور ان سے اقلیتوں کی تعلیم اور فروغ اردو سے متعلق مختلف موضوعات پر گفتگو ہوئی۔ انھوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس سلسلے میں غور و خوض کریں گے اور کوشش کی جائے گی کہ جلد ہی اقلیتوں کی تعلیم سے متعلق نگراں کمیٹی کی میٹنگ ہوجائے۔
کونسل کے ڈائرکٹر نے کہا کہ ہمیں اپنے کام میں اردو والوں کا پورا تعاون چاہیے۔ کونسل یا یہ ادارہ آپ سب اردو والوں کا ہے، اردو کا ہے، اردو کے لیے ہے اور اردو سے ہے۔ اردو رہے گی تبھی کونسل رہے گی۔ آپ سب اپنی اپنی سطح پر اردو کی ترقی کی کوشش کریں۔ کونسل آپ کے ساتھ ہے۔ سرکاری دفاتر میں ، سرکاری فارموں میں، مادری زبان کے طور پر اردو کا اندراج کریں۔ حالیہ رپورٹ کے مطابق اردو بولنے اور پڑھنے والوں میں کمی آئی ہے جو تشویشناک ہے۔ آپ سب اردو پر توجہ دیں اور کونسل کو مضبوط بنائیں۔
\"\"

Leave a Comment