ہم شاہین ہیں…..

\"\"
٭صالحہ صدیقی
(جامعہ ملیہ اسلامیہ ،نئی دہلی)
Email:salehasiddiquin@gmail.com
پردے میں کمزور عورت کی نشانی
ڈری ،سہمی اپنے وجود کی جنگ لڑنے والی
گھر کی چہار دیواری میں قید
لاچار عورت سمجھنے والو
ہم شاہین ہیں…….
ہماری خاموشی کو کمزوری سمجھنے والوں
آبرو کی حفاظت کرنے والے سیاہ رنگ کو
ظلم سمجھنے والوں
ہماری طاقت کو نہ آزمانا کبھی
کیونکہ …….
ہم شاہین ہیں…….
مذہب کے نام پر ہمیں بانٹنے والوں
حق کے نام پر نا حق قانون لانے والوں
ایک بعد دیگر ظلم کی حد پار کرنے والوں
اب نہ پھنسیں گے تمہارے مایا جال میں
کیونکہ …….
ہم شاہین ہیں…….
ہمیں گھر سے باہر نکلنے پر مجبور کرنے والوں
اب دیکھ لو ہم کو چھیڑنے والوں
آگئے ہیں ہم سر پر کفن باندھ کر
اب نہ روک پاؤگے ہمیں انقلاب سے
کیونکہ …….
ہم شاہین ہیں…….
اب خاموش لبوں سے شعلوں کو نکلتے دیکھو
اب کمزور ہاتھوں میں انگارے دیکھو
اب ان ہاتھوں میں چوڑیاں نہیں ،پرچم لہرائیں گے
کیونکہ …….
ہم شاہین ہیں…….
ہر باغ سے اب شاہین نکلیں گی
ہر گھر سے جوش و جذبہ کی آندھیاں نکلیں گی
ستم کی لو اب ہم بجھائیں گے
اپنے لہو سے ہر چراغ جلائیں گے
کیونکہ …….
ہم شاہین ہیں…….
تیرے دین دھرم کے کھیل کا خاتمہ
اپنی جمہوریت سے ہم کر کے دکھائیں گے
اپنے حق کی لڑائی سے تیرے باطل کو مٹائیں گے
اب نہ روک پاؤگے ہماری ایکتا کی طاقت کو
کیونکہ …….
ہم شاہین ہیں…….
تم کیا جانو ہماری طاقت کو
تم کیا جانوں انسانیت کو
تم کیا جانو دیش کی محبت کو
تمہارے ہوش تو ہم ٹھکانے لگائیں گے
کیونکہ …….
ہم شاہین ہیں…….

Leave a Comment