جموں یونیورسٹی کے زیراہتمام ’’گلزارکی تروینی‘‘موضوع پر ویبینارکاانعقاد

\"\"
جموں،(اسٹاف رپورٹر) شعبہ اُردو،جموں یونیورسٹی نے ’’گلزارکی تروینی‘‘موضوع پرایک ویبیناکاانعقادکیاجس میں دُنیابھرسے کثیرتعدادمیں اُردوکے اسکالروں نے شرکت کی۔اس دوران ویبینارمیںکنیڈاسے تعلق رکھنے والے معروف اُردومحقق ونقادڈاکٹرتقی عابدی نے موضوع سے متعلق کلیدی خطبہ پیش کیا۔ویبینارکی صدارت جموں یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرمنوج کماردھرکررہے تھے جبکہ مہمان خصوصی نامورشاعر،فلم سازاورادیب سمپورن سنگھ گلزارتھے۔اس موقعہ پرڈاکٹرتقی عابدی نے گلزارکی تروینی صنف پرخیالات کااظہارکیا۔انہوں نے کہاکہ تروینی گلزارؔ کی ایجادکردہ اُردوصنف ہے جوتین مصرعوں پرمشتمل ہوتی ہے۔گلزارؔ نے رومانی اورسماجی دونوں قسم کے موضوعات تروینی میں شامل کئے ہیں۔ڈاکٹرتقی عابدی نے کہاکہ گلزارؔ ہندوستان میں مشترکہ تہذیب کے علمبرداراورعلامت کی حیثیت رکھتے ہیں۔موصوف نے جوکہانیاں لکھی ہیں اورشاعری بالخصوص تروینی کی صورت میں کی ہے خصوصی اہمیت کی حامل ہے ۔ان کی شاعری کوہندوستان کی ہریونیورسٹی کے نصاب میں شامل کرناوقت کی ضرورت ہے۔اس موقعہ پرڈاکٹرتقی عابدی نے گلزارؔ کی مختلف تروینیاں پڑھ کرناظرین کومحظوظ کیا۔گلزارنے اپنے خطاب میں جموں یونیورسٹی کوان کی تروینیوں کے موضوع پرویبینارکاانعقادکرنے کیلئے مبارکبادپیش کی اوروائس چانسلرجموں یونیورسٹی پروفیسرمنوج کماردھراورپروفیسرشہاب عنایت ملک کومبارکبادپیش کی۔انہوں نے مزیدکہاکہ جموں یونیورسٹی میں اُردوزبان وادب کوفروغ دینے کیلئے کی جارہی کاوشیں قابل ِ تحسین ہیں۔گلزارنے بتایاکہ ان کی شاعری کابہت ساراموادحال ہی میں ہندوستان اورپاکستان میں مختلف زبانوں میں ترجمہ ہواہے اورتروینی صنف ِشاعری پرمبنی تازہ شائع ہوئی کتاب نوبرسوں کی محنت ِ شاقہ کانتیجہ ہے جس کوبڑے پیمانے پرپذیرائی مل رہی ہے۔اپنے صدارتی خطاب میں وائس چانسلرجموں یونیورسٹی پروفیسرمنوج کماردھرنے گلزارؔاورڈاکٹرتقی عابدی کاجموں یونیورسٹی کیلئے وقت نکالنے کے لئے شکریہ اداکیا۔انہوں نے کہاکہ اس سے پہلے گلزارصاحب نے جموں یونیورسٹی کی گولڈن جوبلی تقریبات کاافتتاح کیاتھا اوراب کوروناوائرس وباکے خاتمے کے بعدجموں یونیورسٹی گولڈن جوبلی کی اختتامی تقریب کااہتمام بھی کرے گی جس میں گلزارصاحب کودوبارہ مدعوکیاجائے گا۔۔ گلزارنہ صرف شاعرہیں بلکہ وہ ایک نہایت مخلص انسان بھی ہیں اوران کی سادگی اورشاندارشخصیت وفن کی بدولت نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیامیں ان کے چاہنے والوں کی تعدادلاکھوں میں ہے۔قبل ازیں ڈین فیکلٹی آف آرٹس اورصدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی پروفیسرشہاب عنایت ملک نے تفصیلی استقبالیہ خطبہ پیش کیا۔انہوں نے کہاکہ گلزارؔاُردوزبان وادب کاعظیم سرمایہ ہیں اورانہوں نے اپنی شاعری اورفلم سازی کی بدولت اُردوزبان کوبلندیوں پرپہنچایاہے اورخاص طورپرآپسی بھائی چارے کے پیغام کوعام کیاہے۔پروفیسرشہاب ملک نے کہاکہ جموں یونیورسٹی کے ایک طالب علم نے گلزارکی کہانیوں سے متعلق ایک کتاب بھی لکھی ہے جس کااجراء جموں یونیورسٹی کی گولڈن جوبلی اختتامی تقریب میں کیاجائے گا۔اس تقریب کیلئے گلزارؔ صاحب کودعوت نامہ ارسال کیاہے جسے موصوف نے قبول کرلیاہے ۔انہوں نے ڈاکٹرتقی عابدی سے بھی ناظرین کومتعارف کرایا۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹرتقی عابدی اُردوزبان کے سفیرہیں جودُنیاکے مختلف ملکوں کے اسفارکرکے اُردوکوفروغ دیتے ہیں۔ غالبیات،اقبالیات، فیض فہمی ،امجدفہمی ،میروانیس شناسی وغیرہ وغیرہ موضوعات پرتقی عابدی بے حددسترس رکھتے ہیں۔

Leave a Comment