اقبال تیرا دیس
جن کے هونٹوں پہ دعا بن کے تمنا آتی… بن کے شمع جو اوروں کو اجالا دیتے… درد مندوں سے ظعیفوں سے محبت کرتے… تیرے بچے جو غریبوں کی حمایت کرتے…. انکو سفاک درندوں نے چند روپوں کے عوض، خون کے تیز بہاو میں بہا ڈالا هے…. میری دهرتی پہ اک کہرام مچا ڈالا هے…. […]